کلاس فیلو طالبہ پر تشدد،اگلی سماعت تک سکول کی رجسٹریشن معطل

0
75
lahore

نجی سکول میں طالبات کا اپنی کلاس فیلو طالبہ پر تشدد کا واقعہ. ڈی سی لاہور محمد علی نے ایجوکیشن اتھارٹی لاہور کی انکوائری رپورٹ کی سفارشات پر فریقین کے دلائل سنے.

نجی سکول سکارڈیل کے مالک جنرل زاہد علی اکبر اور سکول پرنسپل رومولڈ ڈیلٹا بھی پیش ہوئے.ڈی سی لاہور محمد علی نے اگلی سماعت تک سکول کی رجسٹریشن معطل کر دی. ڈی سی لاہور نے رجسٹریشن معطلی کے دوران سکول کے امور دیکھنے کے لیے سی ای او ایجوکیشن کو ہدایت کر دی، سکول انتظامیہ کو اگلی سماعت پر انکوائری رپورٹ کی سفارشات کی بابت اپنا جواب جمع کروانے کی بھی ہدایت کی گئی، طالبات کے والدین نے کوئی تحریری جواب جمع نہ کروایا.والدین کو اگلی سماعت پر اپنا تحریری جواب جمع کروانے کی ہدایت کی گئی،سی ای او ایجوکیشن کو والدین کو نوٹس جاری کرنے کی بھی ہدایت کی گئی،

واضح رہے کہ چار طالبات کی جانب سے کلاس فیلو طالبہ پر تشدد کا معاملہ،ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی لاہور نے اپنی انکوائری رپورٹ مرتب کر لی.محکمہ تعلیم کی جانب سے بنائی گئی رپورٹ میں منشیات کے استعمال کا سرے سے ہی انکار کر دیا گیا ، رپورٹ میں پارٹی کی تصاویر والدین کو بھیجنے پر تشدد کی وجہ بتایا گیا، رپورٹ کے مطابق واقعہ ڈی ایچ اے فیز 04 کے ایک نجی سکول کے کیفے ٹیریا کے باہر پیش آیا.چار طالبات نے اپنی کلاس فیلو پر تشدد کیا سکول میں نظم و ضبط کا فقدان ہے. سکول کے کیفے ٹیریا کے داخلی راستے پر کیمروں کی تنصیب نہ ہے.لڑائی جھگڑا کرنے والی طالبات آپس میں دوست تھیں. واقعہ سکول سے باہر سٹوڈنٹ پارٹی کی تصاویر والدین کے ساتھ شئیر کرنے پر پیش آیا. انکوائری افسران نے سکول کو چھ لاکھ روپے کا جرمانہ کرنے کی بھی سفارش کی.

دورانِ مجلس عورتوں کے کانوں سے سونے کی بالیاں اُتارنے والی ملزمہ گرفتار

طلبا کے ساتھ زیادتی کرنے، ویڈیو بنا کر بلیک میل کرنے والے سابق پولیس اہلکار کو عدالت نے سنائی سزا

لاہور میں 2 بچیوں کے اغوا کی کوشش ناکام،ملزم گرفتار

خاتون کی غیر اخلاقی ویڈیو وائرل کرنیوالا ملزم لاڑکانہ سے گرفتار

فون پر دوستی، لڑکی کو ملنے گھر جانیوالے نوجوان کو پہنائے گئے جوتوں کے ہار اور کیا گیا تشدد

درج مقدمے کے مطابق لاہور میں واقع ایک امریکن اسکول میں پیش آیا جہاں علیحہ عمران نامی لڑکی نے اپنے ساتھی گرلز سٹوڈنٹ ساتھی کو نشہ کرنے سے منع کیا کیا کہ وہ جان کی دشمن بن گئی واقعے کا مقدمہ طالبہ کے والد عمران کی مدعیت میں درج کر لیا گیا ہے۔ مقدمہ متن کے مطابق بیٹی کی کلاس فیلو جنت آوارہ اور نشے کا شوق رکھتی ہے ملزمہ جنت میری بیٹی کو نشے کا عادی بنانا چاہتی تھی۔ متن میں کہا گیا ہے کہ جنت نے اپنی بہن کائنات، عمائمہ اور نور رحمان کو ساتھ ملاکرحملہ کیا ملزمان نےبیٹی کی سونےکی چین بھی چرا لی اورتشددبھی کیا۔اس ایف آئی آر میں یہ بھی بھی درج ہےکہ جب علیحہ عمران پرتشدد کیا جارہا تھا تو اس وقت وہاں کچھ لڑکے بھی پہنچ گئے اورانہوں نے تشدد زدہ علیحہ کی ویڈیوز بنائیں اور پھر وائرل کردیں‌

تعلیمی ادارے میں ہوا شرمناک کام،68 طالبات کے اتروا دیئے گئے کپڑے

شوہرکے موبائل میں بیوی نے دیکھی لڑکی کی تصویر،پھر اٹھایا کونسا قدم؟

خاتون پولیس اہلکار کے کپڑے بدلنے کی خفیہ ویڈیو بنانے پر 3 کیمرہ مینوں کے خلاف کاروائی

جنسی طور پر ہراساں کرنے پر طالبہ نے دس سال بعد ٹیچر کو گرفتار کروا دیا

ایم بی اے کی طالبہ کو ہراساں کرنا ساتھی طالب علم کو مہنگا پڑ گیا

پولیس رپورٹ کے مطابق تشدد کا نشانہ بننے والی طالبہ کے والد گرامی کا کہنا ہے کہ میری بیٹی پر بہت زیادہ تشدد کیا گیا ، اس کے کپڑے پھاڑےگئے ، اس کے ساتھ ہونے والی زیادتی کا منظروہاں ہر کسی نے دیکھا تو بعض نے ویڈیوز اور تصاویر بنا کریہ ہیبتناک منظرمحفوظ بھی کرلیا جو کہ ایک واضح ثبوت ہے ، اس لیے اس واقعہ میں ملوث تمام کرداروں کے خلاف کارروائی کی جائے اوران کو قانون کی گرفت میں لایا جائے

Leave a reply