ابھی انکوائری کروں تو آدھی پولیس اندرہوگی،اسلام آباد ہائیکورٹ برہم

0
62
عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت چاہتی ہے کہ یہاں کوئی پراسیکیوشن برانچ نہ ہو تو کیا کہہ سکتے ہیں

علی امین گنڈا پور کے خلاف مختلف کیسز میں اخراج مقدمہ کی درخواستوں پر سماعت ہوئی

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری ڈی ایس پی لیگل پر برہم ہو گئے،جسٹس طارق محمود جہانگیری نے ڈی ایس پی لیگل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ یہ فائلیں پڑھتے نہیں ہیں ، ابھی میں انکوائری کروں تو آدھی پولیس اندر ہو گی ،فائلیں کوئی پڑھتا ہی نہیں اور پرچے درج کردیئے جاتے ہیں ، کوئی ایک سادہ ثبوت بھی نہیں، حد ہو گئی ہے ، ہائیکورٹ میں یہ کہانی نہیں چلتی

تھانہ کھنہ پولیس کا کوئی آفسراسلام آباد ہائیکورٹ میں پیش نہ ہوا، جسٹس طارق محمود جہانگیری نے استفسار کیا کہ کہاں ہیں تھانہ کھنہ والے ؟ انھیں فون کر کے ابھی بلائیں ، تھانہ کھنہ کے ایس ایچ او تفتیشی ریکارڈ سمیت فوری عدالت طلب کر لئے گئے،جسٹس طارق محمود جہانگیری نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ باقی تھانوں کے تفتیشی افسر اپنے کیس کا بتائیں ،تھانہ کھنہ کے کیس میں تو علی امین گنڈا پور کانام ہی نہیں ،عدالت نے تھانہ کھنہ سے متعلق درخواست غیر موثر ہونے پر خارج کردی

25مئی لانگ مارچ میں جلاؤ گھیراؤ ، کار سرکار مداخلت ، الیکشن کمیشن فیصلے کے خلاف احتجاج کیس،اسلام آباد ہائی کورٹ نے علی امین گنڈا پور کی حد تک 13 مقدمات خارج کرنے کا حکم دے دیا ،علی امین گنڈا پور نے تھانہ آئی نائن، سی ٹی ڈی کی ایف آئی آر کے اخراج کی درخواستیں واپس لے لیں، عدالت نے پولیس افسر سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ جب نوٹس کرے تو رات نیند نہیں آنی چاہیے ،ہم جب وکیل تھے اور صبح پیش ہونا ہوتا تھا تو ہمیں رات نیند نہیں آتی تھی، پرچے دیں اور سب کو اندر کریں یہ کوئی طریقہ نہیں، نوکری آنی جانی چیز ہے ،سرکار کا کام ہے تو صحیح طرح کریں ٹوٹل پورا نہ کریں ،

سندھ ہائیکورٹ کا تاریخی کارنامہ،62 لاپتہ افراد بازیاب کروا لئے،عدالت نے دیا بڑا حکم

انسان کی لاش مل جائے انسان کو تسلی ہوجاتی ہے،جبری گمشدگی کیس میں عدالت کے ریمارکس

عمران خان لاپتہ، کیوں نہ نواز شریف کیخلاف مقدمے کا حکم دوں، عدالت کے ریمارکس

لاپتہ افراد کا سراغ نہ لگا تو تنخواہ بند کر دیں گے، عدالت کا اظہار برہمی

لاپتہ افراد کی عدم بازیابی، سندھ ہائیکورٹ نے اہم شخصیت کو طلب کر لیا

 لگتا ہے لاپتہ افراد کے معاملے پر پولیس والوں کو کوئی دلچسپی نہیں

Leave a reply