کراچی: ڈکیتی کے واقعات میں ایک شخص جاں بحق،حساس ادارے کے افسر سمیت 2 زخمی

کراچی میں ماہ رمضان میں ڈاکوؤں کی فائرنگ سے جاں بحق افراد کی تعداد 11 ہوگئی
0
187

کراچی: ضلع کیماڑی میں فائرنگ سے حساس ادارے کا افسر ڈکیتی مزاحمت پر زخمی ہوگیا۔

باغی ٹی وی: پولیس حکام کے مطابق سائٹ بی تھانے کی حدود گلبائی پل کے قریب ڈاکوؤں کی فائرنگ سے حساس ادارے کا افسر شدید زخمی ہوگیا جسے فوری طور پر اسپتال منتقل کردیا گیا سعد شیخ حب میں کمپنی کمانڈر تعینات ہیں جو گلبائی کے راستے افطاری کرنے سپرہائی وے جارہے تھے کہ راستے میں انکی موٹر سائیکل خراب ہوگئی۔

ایس ایچ او کے مطابق افطار سے قبل تقریباً 6 بجے ایک موٹر سائیکل پر سوار دو مسلح ملزمان نے سعد شیخ سے لوٹ مار کی کوشش کی اور مزاحمت پر تین سے چار گولیاں مار کر زخمی کردیا،حساس ادارے کے افسر نے ڈکیتوں کے سامنے مزاحمت کی کوشش کی تھی، اس دوران ملزمان نے ان کے پاس اسلحہ بھی دیکھ لیا جس پر انہوں نے سعد شیخ پر فائرنگ کردی۔

واقعے کا مقدمہ 75/24 سائٹ بی تھانے میں درج کرلیا گیا ہے جبکہ جائے وقوعہ کی سی سی ٹی وی فوٹیج کا جائزہ لیا جارہا ہے، پولیس حکام کا کہنا ہے کہ اب تک ملزمان کی شناخت یا گرفتاری میں پیش رفت نہیں ہوسکی۔

مولانا کی بچے کے ساتھ بدفعلی، ماریہ کا بھائی کے ہاتھوں قتل، بات اسمبلی پہنچ …

علاوہ ازیں پولیس کے مطابق کراچی کے علاقے گلشن معمار میں بینک سے رقم لیکر نکلنے والے شہری ڈاکووں کی زد میں آگئے اور گاڑی پر فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق ہوگیا امجد اور امان اللہ نامی شہری سائٹ سپر ہائی وے پر بینک سے رقم لیکر نکلے تھے، گلشن معمار اجمیر گارڈن کے قریب ملزمان نے انہیں لوٹنے کی کوشش کی اور مزاحمت پر اندھا دھند کردی جس سے دونوں شدید زخمی ہوگئے دو نوں زخمیوں کو فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا جہاں 40 سالہ امجد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگیا، مقتول دو بچوں کا باپ اور سرجانی ٹاؤن میں رئیل اسٹیٹ کا کام کرتا تھا، عباسی اسپتال میں ایم ایل او کے نہ ہونے کی وجہ سے مقتول کے ورثا مشتعل بھی ہوئے۔

جبکہ امجد پنجاب خانیوال کا رہنے والا تھا، پولیس کا کہنا ہے کہ فی الحال لوٹی گئی رقم کا تخمینہ نہیں لگایا جا سکا، ایس ایس پی ویسٹ کے مطابق واقعے کی جگہ اور اطراف کی سی سی ٹی وی ویڈیو حاصل کررہے ہیں اور جس بینک سےرقم نکلوائی گئی وہاں سےبھی تفصیلات لےرہےہیں، کراچی میں ماہ رمضان میں ڈاکوؤں کی فائرنگ سے جاں بحق افراد کی تعداد 11 ہوگئی اور رواں سال 50 افراد ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر مارے جاچکے ہیں۔

دمشق میں ایرانی قونصل خانے پر اسرائیلی میزائل حملے،سفارتکاروں سمیت 8 ا فراد ہلاک

دوسری جانب امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے ادارہ نورحق میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ کراچی میں جب تک مقامی پولیس کا تصور اور نظام قائم نہیں کیا جائے گا اس وقت تک جرائم کو کنٹرول اور شہریوں کی جان و مال کو تحفظ حاصل نہیں ہوسکے گا، صوبائی وزیر داخلہ ضیاء الحسن لنجار کراچی میں جرائم کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنے کا اپنا بیان واپس لیں اور عوام سے معافی مانگیں، کچے اور پکے کے ڈاکوؤں کو سندھ حکومت کی سرپرستی حاصل ہے۔

حافظ نعیم نے مزید کہا کہ کراچی میں مسلح ڈکیتیوں میں صرف رمضان المبارک میں 10شہری اپنی جان گنوا بیٹھے جبکہ رواں سال49افراد ڈاکوؤں کی گولیوں کا نشانہ بنے اور ان کی زندگی کا چراغ گل ہو گیا۔ بڑھتی ہوئی مہنگائی، گیس، بجلی اور پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے نے عوام کی زندگی اجیرن بنا دی ہے، جماعت اسلامی عوام کو ڈاکوؤں، ان کے سرپرستوں اور جعلی مینڈیٹ والی حکومت کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑے گی، عید الفطر کے بعد فارم 47کی پیداوار زبردستی مسلط کی گئی حکومت اور جعلی مینڈیٹ کے خلاف بھر پور تحریک چلائے گی، جمعۃالوداع کو یوم القدس ہے،امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق کی اپیل پر پورے پاکستان میں ”یوم القدس“منائیں گے۔

ججز خط پر وکلا کنونشن بلایا جائے،تحریک انصاف کا مطالبہ

انہوں نے کہا کہ نواز لیگ، پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم جیسی پارٹیوں کو عوام نے مسترد کر دیا ہے لیکن ان کو عوام پر زبردستی مسلط کیا گیا ہے اور یہ سب مل کر عالمی ایجنڈے کوپورا کر رہے ہیں ہمارے سارے معاملات اسی عالمی ایجنڈے سے منسلک ہیں، ہمیں آئی ایم ایف کے شکنجے میں جکڑ کر امریکہ کا غلام اور گریٹر بھارت کے امریکہ منصوبے کو پورا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے لیکن ایسا کسی صورت نہیں ہونے دیا جائے گا۔

حافظ نعیم الرحمن نے مزید کہا کہ سندھ میں نگراں حکومت کے دور میں ڈاکوؤں کے خلاف بڑے آپریشن اور کرپشن کے لیے قائم سسٹم کے خلاف عملی اقدامات کرنے کا اعلان کیا گیا تھا مگر عملاً کیا ہوا صورتحال سب کے سامنے ہے، ڈاکو راج بھی قائم ہے اور سسٹم بھی کام کر رہا ہے اور وہ سسٹم جو پہلے سندھ میں تباہی پھیلا رہا تھا اب اسلام آباد میں جا کر بیٹھ گیا ہے،اس وقت صورتحال یہ ہے کہ سکھر ملتان موٹر وے رات کو بند کر دی جاتی ہے، کچے کے علاقے میں ڈاکوؤں کا راج ہے، سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اتنا جد ید اسلحہ ان تک کیسے پہنچتا ہے۔ اگر بارڈر سے یہ اسلحہ ان تک پہنچتا ہے تو بارڈر سیکوریٹیز کیا کر رہی ہیں اور کون ان کی سرپرستی کر رہاہے، کچے کے علاقے کے ڈاکوؤں کے خلاف فوجی آپریشن کیوں نہیں کیا جا تا-

کھلے مین ہول میں بچہ گرنے کا کیس،عدالت نے ڈپٹی کمشنر اور منتخب نمائندوں کو …

Leave a reply