آزادی مارچ، اسلام آباد کیسے گھسنا ہے؟ جے یو آئی نے منصوبہ بندی کر لی

0
45

آزادی مارچ، خیبر پختونخواہ والے اسلام آباد کیسے داخل ہوں گے؟ میڈٰیا سیل کے ساتھ شکایت سیل بھی بنا لیا

جمعیت علمائے اسلام صوبہ خیبر کی صوبائی مجلسِ شوریٰ کا اجلاس پشاور میں صوبائی امیر مولانا عطاء الرحمن کی صدارت میں منعقد ہوا .

اجلاس میں تمام اضلاع نے آزادی مارچ کے حوالے سے اپنے اضلاع کی رپورٹ پیش کی ، صوبائی جنرل سیکرٹری مولانا عطاء الحق درویش نے ملک کی موجودہ صورت حال اسلام آباد آزادی مارچ اور دیگر اہم امور پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا آزادی مارچ کے سلسلے میں اضلاع نے مکمل تیاری کرلی ہیں اور صوبائی شوریٰ اس پر اطمینان کا اظہار کرتی ہے۔

آزادی مارچ، پہلی بڑی گرفتاری …جے یو آئی رہنما ضمانتیں کروانے پر مجبور

اجلاس سے صوبائی امیر مولانا عطاء الرحمن نے خظاب کرتے ہوئے کہا کہ پرامن آزادی مارچ کا راستہ نااھل حکومت نہیں روک سکتی 2014 کے دھرنے تاریخ کو مسخ کیا تھا اور آذادی مارچ سیلیکٹڈ حکمرانوں کے خلاف تاریخ رقم کریگا انہوں نے کہا کہ خندقیں آور کنٹینر پورے ملک سے آنے والے عوامی سیلاب کو نہیں رکھ سکتا۔

نواز اور شہباز میں ختم نہ ہونے والی جنگ چھڑ گئی

آزادی مارچ کی ابھی تیاریاں جاری اور حکومت کےاستعفے آنا شروع ہو گئے، کس نے استعفیٰ دیا؟ اہم خبر

صوبائی میڈیا سیل کی جانب سے جاری صوبائی شوریٰ کے فیصلوں کی تفصیلات کے مطابق اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ جمعیت علمائے اسلام صوبہ بھر میں 27 اکتوبر کو یوم یکجہتی کشمیر منائے گی ، تمام اضلاع کو ھدایات جاری کردی گئی کہ فوری طور پراپوزیشن کی تمام سیاسی جماعتوں تاجر برادری وکلاء۔ڈاکٹروں اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد سے فوری رابطے اور آل پارٹیز کانفرنس کے انعقاد اور اضلاع میں یوم کشمیر پر موٹر سائیکل ریلیاں نکلانے کی بھی ھدایات جاری کی گئی ہیں

اجلاس کو جمعیت لائرز فورم کی طرف سی لیگل کمیٹیوں کے قیام سے متعلق بھی آگاہ کیا گیا۔ اجلاس میں سوشل میڈیا اور کمپلینٹ سیل آور ملک بھر سے رابطہ قائم کرنے کے لیے بھی اہم حکمت عملی طے کی گئی جس کا اعلان بعد میں کیا جائیگا۔

شہباز شریف نے آزادی مارچ کے غبارے سے ہوا نکال دی

آزادی مارچ، 31 اکتوبر کو اسلام آباد میں جلسہ کریں گے، شہباز شریف کی مولانا کی حمایت

آذادی مارچ کی تیاریوں کے سلسلے میں طے کیا گیا کہ دیگر صوبوں سے رابطہ کے بعد صوبہ خیبر پختونخوا کے تمام اضلاع کے 3000 سے زائد یونین کونسلوں سے 31 اکتوبر کو قافلے پشاور، حسن ابدال اور ترنول کے راستے سے اسلام آباد داخل ہونگے۔ اجلاس میں بعض اضلاع کی انتظامیہ کی طرف سے جمعیت کے کارکنوں آور مدارسِ دینیہ کے اساتذہ کو تنگ کرنے، آذادی مارچ سے روکنے ، کارکنوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کے اقدام کی مذمت کی گئی۔

اجلاس میں ایک طرف مذاکراتی کمیٹی کے قیام اور دوسری طرف مرکزی آور صوبائی وزراء کے غیر سنجیدہ بیانات کو حکومت کے قول و فعل میں تضادات کا مجموعہ قرار دیا

Leave a reply