بچیوں کی لاشیں دیکھ کر پوتیاں یاد آ گئیں، ہم ذمہ دار ہیں، اعظم سواتی کا بڑا اعلان

بچیوں کی لاشیں دیکھ کر پوتیاں یاد آ گئیں، ہم ذمہ دار ہیں، اعظم سواتی کا بڑا اعلان

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیر ریلوے اعظم سواتی نے شیخ زید اسپتال رحیم یارخان کادورہ کیا

اس موقع پر انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈہرکی ٹرین حادثے کے ذمہ داروں کو نشان عبرت بنائیں گے ریلوے کے کرپٹ افسران کے خلاف جہاد کا اعلان کر دیا ہے کل تک رپورٹ مرتب کر کے اور ذمہ داروں کا تعین ہوگا،وزیراعظم کو ٹرین حادثے سے متعلق حقائق سے آگاہ کر دیا ہے سکھر ڈویژن کا ریلوے ٹریک بوسیدہ ہو چکا ہے جائے حادثے پر رات بھر رہا ہوں ریسکیو اور ریلوے عملے کو سلام پیش کرتا ہوں ہم واقعے کے ذمہ دار ہیں سگنل سسٹم کی ناکامی اور بروقت اقدام نہ اٹھانے سے حادثہ ہوا،سر سید ایکسپریس کے ڈرائیور نے ایمرجنسی بریک کا استعمال کیا، جس وقت ایمرجنسی بریک استعمال ہوا اس وقت تک تاخیر ہو چکی تھی، سگنل سسٹم پر 20 ارب روپے خرچ ہوئے ابھی تک مکمل فعال نہیں ہو سکا اب تک ٹرینوں کو جھنڈی کے ذریعے چلا رہے ہیں 1971کا بنا ہوا ٹریک 30 سال بعد تبدیل ہونا تھا جو نہ ہوا ذمہ دار کون ہے؟ ٹریک تیار کروں یا ایم ایل ون کا انتظار کروں وزیر اعظم اور اسد عمر کو بتا دیا ،

وفاقی وزیر ریلوے میڈیا ٹاک کرتے ہوئے آبدیدہ ہو گئے، اعظم سواتی کا کہنا تھا کہ بچیوں کی لاشیں دیکھ کرپوتے پوتیاں یاد آئیں،

ٹرین حادثے میں 2 ریلوے اور 2 پولیس اہلکار بھی جاں بحق

 حادثے کا شکار ہوئی ٹرین سرسید ایکسپریس کے ڈرائیور اعجاز احمد کا حادثے کے بارے انکشاف

ایک اورتیز گام ٹرین حادثے کا شکار

ٹرین حادثہ، تین بوگیوں میں کتنے مسافر سوارتھے؟ بکنگ کس نے کروائی؟ اہم خبر

ٹرین حادثہ،بوگیوں میں پھنسے مسافروں کو نکالنے کا عمل جاری

ٹرینوں کا شیڈول متاثر،ہلاکتوں پر دل انتہائی رنجیدہ،وفاقی وزیر ریلوے بھی بول پڑے

ملت ایکسپریس میں کراچی سے روانگی کے وقت کتنے مسافر سوار تھے؟

ٹرین حادثہ، ن لیگ نے قومی اسمبلی میں بڑا قدم اٹھا لیا

حادثہ کا ذمہ دار وزارت ریلوے نہیں، ریلوے حکام نے ہاتھ کھڑے کر دیئے

واضح رہے کہ گزشتہ روز ٹرین حادثہ ہوا تھا جس میں پچاس سے زیادہ اموات ہو چکی ہیں، حادثہ کے بعد ایمرجنسی نافذ کر دی گئی تھی جس کے بعد پاک فوج، رینجرز سمیت دیگر ادارے ریسکیو و ریلیف کے لئے موقع پر پہنچے، شدید زخمیوں کو طبی امداد کے لئے ہیلی کاپٹر پر ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا، پنجاب کے ضلع رحیم یار خان میں بھی زخمیوں کو منتقل کیا گیا اور انکا علاج معالجہ کیا گیئا

Comments are closed.