پاکستان بھر میں یوم آزادی بھر پور جوش و جذبے کے ساتھ منایا جا رہا ہے،پیدائشی سماعت سے محروم بچے کامیاب آپریشن کے بعد سننے اور بولنے لگ گئے ہیں، کوکلیئر امپلانٹ والے بچوں نے بھی یوم آزادی جوش و خروش سے منایا،

کوکلیئر امپلانٹ والے بچوں نے یوم آزادی پاکستان کے موقع پر رنگا رنگ کپڑے پہنے ، پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے،لاہور،گوجرانوالہ،گجرات،حیدرآباد،کوئٹہ،پشاور سمیت کئی شہروں میں ایسے بچے جن کا سماعت کی محروم کی وجہ سے آپریشن ہوا ہے نے یوم آزادی کے موقع پر ویڈیو پیغام بھی جاری کئے ہیں، جن میں بچے پاکستان زندہ باد کے نعرے لگا رہے ہیں،یوم آزادی کے موقع پر ایسے بچوں کی جانب سے کئی شہروں میں پودے لگا کر شجرکاری مہم کا بھی آغاز کیا گیا،

پاکستانی بچوں کا یوم آزادی کے موقع پر پرجوش نظر آنا ایک نہایت خوش آئند عمل ہے اور اس بات کا ثبوت ہے کہ آزادی کی مقدس امانت ہم کل جن مضبوط ہاتھوں میں دینے والے ہیں، ان کو اس کی قدر کا بچپن سے اندازہ ہے،

لاہور سے اقرار حیدر کا کوکلیئر امپلانٹ آپریشن 2018 میں ہوا تھا، اقرار حیدر پیدائشی سماعت سے محروم تھا تا ہم اب کامیاب آپریشن کے بعد وہ سننے اور بولنے کی صلاحیت رکھتا ہے، اقرار حیدر کا یوم آزادی کے موقع پر ویڈیو پیغام میں کہنا تھاکہ "آئی لو پاکستان آرمی،آپ سب کو یوم آزادی پاکستان مبارک،پاکستان زندہ باد”.اقرار حیدر کا آپریشن معروف ای این ٹی سپیشلٹ ڈاکٹر جواد نے اسلام آباد میں کیا تھا، ڈاکٹر جواد سینکڑوں بچوں کے کامیاب آپریشن کر چکے ہیں.

پیدائشی سماعت سے محروم گجرات کی فاطمہ بھی آپریشن کے بعد سننے بولنے لگی، یوم آزادی پر پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے،

پیدائشی سماعت سے محروم لاہور کی رامین عثمان بھی آپریشن کے بعد سننے بولنے لگی، یوم آزادی پر پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے،

پیدائشی سماعت سے محروم لاہور کے یوسف اویس بھی کامیاب آپریش کے بعد سننے بولنے لگے، یوم آزادی پاکستان کے موقع پر پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگایا

پیدائشی سماعت سے محروم حیدر آباد کے طیب ناریجو نے یوم آزادی پاکستان کے موقع پر پودے لگا کر شجر کاری مہم میں حصہ لیا.

پیدائشی سماعت سے محروم چترال کےعمیر وسیم بھی آپریشن کے بعد سننے بولنے لگے، یوم آزادی پر پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے،

سماعت کا نہ ہونا، ایک معذوری، والدین پریشان ہو جاتے ہیں، چند برس تک اس کا کوئی علاج نہیں تھا، اب سائنس نے ترقی کی تو سماعت کے نہ ہونے کا ایسا علاج آ گیا جو مہنگا تو ہے تا ہم کامیاب ترین علاج ہے،پاکستان میں سینکڑوں بچے علاج کروا چکے اور اب نارمل زندگی گزار رہے ہیں،وفاقی دارالحکومت اسلام آباد، لاہور، کراچی میں ایسے کئی ہسپتال ہیں جہاں آپریشن کیا جاتا ہے اور اس کے بعد بچوں کی زندگی نارمل ہو جاتی،کوکلیر امپلانٹ، پانچ برس سے کم عمر بچوں کا ہوتا ہے، اگر بچے کی عمر زیادہ ہو جائے تو ڈاکٹر آپریشن نہیں کرتے، اسلام آباد کے سی ڈی اے ہسپتال میں سماعت سے محروم بچوں کے کامیاب آپریشن کرنیوالے ڈاکٹر جواد احمد کا کہنا ہے کہ ” پانچ سال سے بچے کی عمر زیادہ ہو جائے تو آپریشن کامیاب نہیں ہوتا، اس صورت میں زیادہ عمر کے افراد کا آپریشن ہو سکتا ہے اگر سماعت پیدائشی طور پر ہو بعد میں بیماری یا حادثے کی صورت میں سماعت ختم ہوئی ہو”

معذوری کا شکار طالبات کی ملی دارالاطفال گرلز ہائی سکول راجگڑھ آمد،خصوصی تقریب

سماعت سے محروم بچوں کے والدین گھبرائیں مت،آپ کا بچہ یقینا سنے گا

ریاست مدینہ کی جانب حکومت کا پہلا قدم،غریب عوام کی دعائیں، علی محمد خان نے دی اذان

وفاقی حکومت کی طرف سے پاکستان بیت المال کو سماعت وگویائی سے محروم بچوں کے لیے فنڈز نہ مل سکے ،

سماعت سے محروم بچے چلا رہے ہیں ریسٹورینٹ، صدر مملکت بھی وہاں پہنچ گئے، کیا کہا؟

ویلڈن پاک فوج، سماعت سے محروم افراد سننے اور بولنے لگے

چلڈرن ہسپتال کا کوکلیئر امپلانٹ کے تمام اخراجات برداشت کرنے کافیصلہ،ڈاکٹر جاوید اکرم

حکومتی نااہلی،سماعت سے محروم سینکڑوں بچوں کا مستقل معذور ہونے کا خدشہ

Shares: