بلوچ طلبا گمشدگی کیس، آئندہ سماعت پر نگراں وزیراعظم طلب

عدالت نے لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے قائم وزارا کمیٹی کی رپورٹ مسترد کردی
0
152
anwar kakar n pm

اسلام آباد ہائیکورٹ میں بلوچ جبری گمشدگی کمیشن کی سفارشات پر عملدرآمد کیس کی سماعت ہوئی،

اسلام آبا دہائیکورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے سماعت کی،عدالتی حکم پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال دوگل عدالت میں پیش ہوئے،عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ دوگل صاحب پہلے تو آپ کو بتا دیں کہ یہ کیس ہے کیا تاکہ صورتحال واضح ہو جائے،جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ آج اس کیس کی 21ویں سماعت ہے،اس سے قبل جسٹس اطہر من اللہ جو چیف جسٹس تھے ان کے پاس تھا یہ کیس،عدالت کے حکم پر کمیشن بنا، اس میں سوالات پیش کئے گئے،جبری گمشدگیوں کا معاملہ وفاقی حکومت کو بھیجا گیا، صرف ایک کا نہیں 55بلوچ طلبہ کا معاملہ تھ ہہم نے ملک کے وزیراعظم کو معاملہ بھیجا تھ، وزیراعظم کو خود احساس ہونا چاہئے تھا، ہم سمجھے وہ آ کر کہیں گے یہ ہمارے بچے ہیں،اگر ان کے خلا کوئی کرمنل کیس تھا تو رجسٹرڈ کرتے،آپ رپورٹ پڑھیں جو ہمیں پیشی کی گئی ہے

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت میں کہاکہ جو بھی معاملہ ہو متعلقہ وزارت دیکھتی ہے یا سب کمیٹی کو بھیجا جاتا ہے ،کمیٹی پھر معاملہ وزیراعظم اور کابینہ کے ساتھ شیئر کرتی ہے،عدالت نے لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے قائم وزارا کمیٹی کی رپورٹ مسترد کردی،اسلام آباد ہائیکورٹ نے لاپتہ افراد کی عدم بازیابی پر 29نومبر کو وزیراعظم کو طلب کرلیا،عدالت حکم دیا نے کہاکہ وزیر دفاع، وزیر داخلہ، سیکرٹری دفاع اور سیکرٹری داخلہ بھی پیش ہوں،عدالت نے کہاکہ 55لاپتہ افراد پیش کریں ورنہ وزیراعظم پیش ہوں

دوران سماعت جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپ کیا چاہتے ہیں کہ اقوامِ متحدہ کمیشن بنا کر پاکستان میں لاپتہ افراد کو تلاش کرے، آپ ملک اور اداروں کی بدنامی کروا رہے ہیں، پہلے بھی سیکریٹری ڈیفنس اور داخلہ کو کروڑ کروڑ روپیہ جرمانہ ہوا مگر دو رکنی بنچ میں عمل درآمد رک گیا اور لوگ بھی بازیاب نہیں ہوئے، وزیر اعظم نے کیوں آنکھیں بند کی ہوئی ہیں۔ یا تو لاپتہ طالب علم کو یہاں لا کر کھڑا کر دیں اور جیسے کہ ہو رہا ہے وہ آ کر کہہ دیتا ہے کہ میں غلطی سے چلا گیا تھا اور عدالتوں کو بھی معلوم ہوتا ہے کہ یہ مذاق ہو رہا ہے

ایک ماہ میں بلوچ طلباء کی ہراسگی روکنے سے متعلق کمیشن رپورٹ پیش کرے ،عدالت

 دو ہفتوں میں بلوچ طلبا کو ہراساں کرنے سے روکنے کیلئے کئے گئے اقدامات کی رپورٹ طلب

کسی کی اتنی ہمت کیسے ہوگئی کہ وہ پولیس کی وردیوں میں آکر بندہ اٹھا لے،اسلام آباد ہائیکورٹ

کیا آپ شہریوں کو لاپتہ کرنے والوں کی سہولت کاری کر رہے ہیں؟ قاضی فائز عیسیٰ برہم

لوگوں کو لاپتہ کرنے کے لئے وفاقی حکومت کی کوئی پالیسی تھی؟ عدالت کا استفسار

لاپتہ افراد کیس،وفاق اور وزارت دفاع نے تحریری جواب کے لیے مہلت مانگ لی

عدالت امید کرتی تھی کہ ان کیسز کے بعد وفاقی حکومت ہِل جائے گی،اسلام آباد ہائیکورٹ

Leave a reply