سی سی پی او لاہور کے تمام انٹرویوز کو سنیں اور رپورٹ دیں ،عدالت کا شدید برہمی کا اظہار

0
45

بتا دیں عدالتیں پولیس کے ماتحت نہیں،گالیاں کھانے کے لیے عدلیہ نہیں بیٹھی،لاہور ہائیکورٹ کا اظہار برہمی

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق لاہور کے شہری کو ہراساں کرنے کے خلاف درخواست کی لاہور ہائیکورٹ میں سماعت ہوئی

سی سی پی او لاہور عمر شیخ ، ڈی سی لاہور اور ایس پی کینٹ لاہور ہائیکورٹ میں طلب کر لئے گئے، درخواست گزار ے کہا کہ ڈیفنس میں دو کنال اراضی کا مالک ہوں سی سی پی او لاہور کے کہنے پر حراساں کیا جا رہا ہے

لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس محمد قاسم خان نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ شہر میں ڈکیتیاں چوریاں اسی طرح ہو رہی ہیں ۔جو کلیم تھا تین ماہ میں سب ٹھیک ہو جائے گا کچھ نہیں ہوا ۔

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے سرکاری وکیل سے استفسار کیا کہ اپنے اس افسر کو کہ دیں جو کہتا ہے کہ عدالتیں ضمانتیں لے لیتی ہیں ۔اسکو بتا دیا عدالتیں قانون کے مطابق ضمانتیں لیتی ہیں ۔عدالتیں پولیس کے ماتحت نہیں ہیں یہ اسکے کان میں ڈال دیں۔ ان کی اپنی نالائقی ہے کہ ملزمان بری ہو جاتے ہیں اور زمہ داری عدالتوں پر ڈال دی جاتی ہے ۔

انسان کی لاش مل جائے انسان کو تسلی ہوجاتی ہے،جبری گمشدگی کیس میں عدالت کے ریمارکس

لاپتہ افراد بازیابی کیس: ہائی کورٹ نےغفلت برتنے پر 4 ڈی ایس پیز معطل کردیئے

طلبا کے ساتھ زیادتی کرنے، ویڈیو بنا کر بلیک میل کرنے والے سابق پولیس اہلکار کو عدالت نے سنائی سزا

لاہور میں 2 بچیوں کے اغوا کی کوشش ناکام،ملزم گرفتار

پولیس ناکے پر 100روپے کے تنازعے پر دو پولیس اہلکار آپس میں لڑ پڑے

خاتون کی غیر اخلاقی ویڈیو وائرل کرنیوالا ملزم لاڑکانہ سے گرفتار

موٹروے کے قریب خاتون سے مبینہ زیادتی ،پولیس کی 20 ٹیمیں تحقیقات میں مصروف

‏موٹروے پر اجتماعی زیادتی کا سن کر دل دہل گیا ، ملوث تمام افراد کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے ، مریم نواز

8 ماہ سے لاپتہ شہری کے بازیاب نہ ہونے پرعدالت کا سی سی پی او پر برہمی کا اظہار

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپکے شکرے یہاں بیٹھے ہیں گدھ بن کے، عدالتوں نے انکے کہنے پر کام نہیں کرنا ۔ہم عوام کے نوکر ہیں انکی گالیاں کھانے کے لیے عدلیہ نہیں بیٹھی ہوئی۔ ایڈوکیٹ جنرل آفس کی زمہ داری ہے ایسے لوگوں کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کریں ۔عدلیہ بارے توہین آمیز باتیں کرنے والے کے خلاف توہین عدالت کی درخواستیں دائر کریں ۔

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ محمد قاسم خان نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ سی سی پی او کے تمام انٹرویوز کو سنیں اور رپورٹ دیں ۔آئین اور قانون کے ماورا کام کی اجازت نہیں ہو گی ۔عدلیہ کے بارے توہین آمیز ایک لفظ برداشت نہیں کریں گے ۔انکو پتا ہے عدلیہ نے جواب نہیں دینا یہ بیٹھ کہ باتیں کرتے رہتے ہیں ۔

معمولی ملزم کی گرفتاری کے لیے پورے لاہور کی پولیس لگا دی،عدالت سی سی پی او پر برہم

Leave a reply