سی ڈی اے رپورٹ میں اچھی انگریزی کے علاوہ کچھ نہیں ہوتا،کلرک چیئرمین سے زیادہ طاقتور ہیں، چیف جسٹس
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ میں اسلام آباد میں ماحولیاتی آلودگی سے متعلق کیس کیس کی سماعت ہوئی ،
چیف جسٹس گلزاراحمد کی سربراہی میں بنچ نے سماعت کی ،چیئرمین سی ڈی اے عامر احمد نے عدالت میں کہا کہ کشمیر ہائی وے کو ڈویلپ کرنے جا رہے ہیں، سی ڈی اے کو فنڈز کی کمی کا سامنا ہے جی ایٹ میں انٹرچینج زیرتعمیر ہے ،ایف سیون میں بھی انٹرچینج بنایا جائے گا۔
چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ کشمیرہائی وی پر چند ہی درخت لگے ہیں ،چیئرمین سی ڈی اے نے کہا کہ کشمیرہائی وے کے اطراف مزید شجرکاری کی جارہی ہے ۔چیف جسٹس گلزاراحمد نے کہا کہ سی ڈی اے کا اپنے ملازمین پر کوئی کنٹرول نہیں ،سی ڈی اے میں کلرک چیئرمین سے زیادہ طاقتور ہیں
ہمارے سامنے ماسٹر نہ بنیں، کسی کے لاڈلے ہونگے،ہمارے نہیں،چیف جسٹس کے ریمارکس
سپریم کورٹ نے دیا شہر قائد میں پارک کی زمین پر بنائے گئے فلیٹ گرانے کا حکم
ماضی میں توجہ نہیں ملی،اب ہم یہ کام کریں گے، زرتاج گل کا حیرت انگیز دعویٰ
چیئرمین سی ڈی اے عامر احمد نے کہا کہ جن کا تبادلہ کرتاہوں وہ حکم امتناع لے آتے ہیں ،این آئی آر سی کا تبادلے رکوانے میں کوئی کردار نہیں ہوناچاہئے ،کرپٹ مافیا کی معطلی سے کوئی فرق نہیں پڑتا ۔چیئرمین سی ڈی اے نے کہا کہ کرپٹ ملازمین اور افسروں کے کیسز ایف آئی اے کو بھیجنے کافیصلہ کیا ہے ۔
عورت مارچ میں اس کام سے اجتناب کیا جائے، چیف جسٹس کا بڑا حکم
چیف جسٹس پاکستان نے استفسار کیا کہ اسلام آبادشہر کو اتناکیوں پھیلایا جارہا ہے ؟کیا صنعتی زون بنانا چاہتے ہیں ؟،چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ آج تمام تبادلوں پر جاری حکم امتناع ختم کردیں گے ،ایسی صنعتوں کو نہ چلائیں جو شہرکو آلودہ کریں ، سی ڈی اے رپورٹس میں اچھی انگریزی کے علاوہ کچھ نہیں ہوتا،
عمران خان مایوس کریں گے یا نہیں؟ زرتاج گل نے کیا حیرت انگیز دعویٰ
نہر کنارے درخت کاٹ کر ان کے ساتھ دہشت گردی کی گئی، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ
ملزم نے دو شادیاں کر رکھی ہیں،وکیل کے بیان پر چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے کیا ریمارکس دیئے؟
سرکلرریلوے کی بحالی ،چیف جسٹس نے کی سماعت،سندھ حکومت نے دیا جواب
چیف جسٹس نے کہا کہ بیرون ملک سے زائد المعیاد اشیا منگوائی جاتی ہیں ،دبئی والے اپنی ایکسپائر چیز یں پاکستان بھجوا دیتے ہیں ۔اپنی فوڈ اتھارٹی بنائیں، چیف جسٹس نے استفسارکیا کہ شہر کی صفائی کرنے والے 700 ملازمیں کدھر ہیں ،چیف جسٹس نے میئراسلام آباد سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ کیا آپ باہر نہیں جاتے ؟،میئر اسلام آباد نے کہا کہ باہر جاتا ہوں میرے بچے باہر ہیں ۔چیف جسٹس نے میئراسلام آباد کو شہر کا چکرلگانے کی ہدایت کردی۔
ہم اسلام آباد میں یہ کام نہیں ہونے دیں گے، چیف جسٹس کے دوران سماعت ریمارکس