چین کی خوشیاں خاک میں مل گئی، کرونا وائرس نے ایک بار پھر خطرے کی گھنٹی بجا دی
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق چین سے پھیلنے والے خطرناک کرونا وائرس سے دنیا بھر میں تباہی مچانے کے بعد چین میں ایک بار پھر خطرے کی گھنٹی بجا دی، چین میں کرونا وائرس کے مریضوں کی کمی کا دعویٰ کیا جا رہا تھا کہ مریض کم ہو رہے ہیں، لاک ڈاؤن کئے گئے صوبے کو کھول دیا گیا ہے، ڈاکٹرز خوشیاں منا رہے ہیں تا ہم ایسی خبر آئی جس نے دنیا کو ایک بار پھر پریشان کر دیا
برطانوی اخبار ڈیلی میل کے مطابق چین میں کرونا وائرس سے صحت یاب ہونے والے مریضوں کے ٹیسٹ پھر پازٹیو آنے لگے جس کے بعد ڈاکٹرز نے ایک بار پھر کرونا وائرس کو چین کے لیے خطرہ قرار دے دیا۔ چین کے صوبے ہوبے کے شہر ووہان کے ڈاکٹرز نے انکشاف کیا ہے کہ وہ مریض جو کرونا سے صحتیاب ہو گئے تھے ان کے کرونا کے ٹیسٹ دوبارہ مثبت آئے ہیں،ان میں ایک بار پھر کرونا وائرس کی تشخیص ہو چکی ہے
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ اب تک صحت یاب ہونے والے تین سے چودہ فیصد تک مریضوں کے ٹیسٹ کی رپورٹ میں پھر کرونا وائرس کی علامات ظاہر ہوئیں جو کہ خطرناک ہے،ا ن میں سے کچھ کے ٹیسٹ کئے گئے تو ان میں دوبارہ کرونا کی تشخیص ہوئی،ہم اس بات کا بغور مشاہدہ کررہے ہیں کہ صحت یاب ہونے والے مریضوں میں دوبارہ کرونا کی تشخیص کیسے ہوئی کیونکہ جب ایک انسانی جسم سے اس کا اثر ختم ہوجائے تو پھر دوبارہ اتنی جلدی پھیلنا ناممکن بات ہے، صحت یابی کے بعد جن مریضوں کے ٹیسٹ پازیٹیو آئے اُن میں بظاہر کرونا وائرس کی علامات موجود نہیں تھیں۔
ڈیلی میل کے مطابق چین کے مختلف ہسپتالوں میں کرونا وائس سے متاثرہ افراد زیر علاج تھے جن میں سے 90 فیصد کو ڈاکٹرز نے صحت یاب قرار دیتے ہوئے گھر جانے کی اجازت دے دی۔ ووہان ٹونگجی اسپتال کے ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ ہمارے ہسپتال سے صحت یاب ہونے والے 147 مریضوں کو دوبارہ وائرس کی تشخیص ہوئی۔ ہ ہم اس بات پر بھی غور کر رہے ہیں کہ کہیں علاج کے دوران ڈاکٹرز سے کوئی غفلت تو نہیں ہوئی یا مریضوں کو جلد بازی میں گھر جانے کی اجازت دے دی گئی۔
ڈاکٹر اس بات پر بھی غور کر رہے ہیں کہ صحتیاب ہونے والے جن مریضوں میں دوبارہ کرونا کی تشخیص ہوئی کہین ان کے خاندان مین سے تو کسی کو یہ بیماری نہیں؟ ڈاکٹرز کا کہنا ہے اب صحت یاب ہونے والے مریضوں کی مکمل کڑی نگرانی کی جائے گی اور ان کی ہسٹری نوٹ کی جائے گی تا کہ اندازہ لگایا جا سکے کہ ایسا کیوں ہوا،
سرکاری اعدادوشمار کے مطابق ، چین نے ہسپتالوں سے کرونا وائرس کے 74،051 مریضوں کو گھر بھجوا دیا ہے اور کہا گیا ہے وہ صحتیاب ہو گئے،ڈیل میل کے مطابق ووہان میں کرونا وائرس کے ایسے مریض بھی ہیں جن کا سرکاری سطح پر اندارج نہیں کیا گیاایسے مریضوں کی تعداد 19 فیصد ہے،ہوزونگ یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹکنالوجی کے ڈاکٹروں کے مطابق ہزاروں مریض ممکنہ طور پرچینی حکومت کی سرکاری گنتی میں شامل نہیں کئے گئے،
پنجاب میں لاک ڈاؤن کا نوٹفکیشن جاری، جنازے کے لئے بھی لینی پڑے گی اجازت
گائے کا پیشاب پینے سے کرونا وائرس ہو گا ختم،ہندو مہاسبھا کے صدر کے علاج پر سب حیران
بھارت میں کرونا کے 44 مریض، مندر میں بتوں کو بھی ماسک پہنا دیئے گئے
کرونا وائرس، بھارت میں 3 کروڑ سے زائد افراد کے بے روزگار ہونے کا خدشہ
بھارتی گلوکارہ میں کرونا ،96 اراکین پارلیمنٹ خوفزدہ،کئی سیاستدانوں گھروں میں محصور
لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر کتنے عرصے کیلئے جانا پڑے گا جیل؟
کرونا وائرس سے کس ملک کے فوج کے جنرل کی ہوئی موت؟
8 مارچ کو جاری کی گئی تحقیق کے مطابق ، 18 فروری تک ، ووہان میں کورونا وائرس کے تقریبا 37 ہزار 400 مریض تھے جن کا پتہ نہیں چل سکا۔ شاید وہ کم بیمار ہوں گے اس لئے انہوں نے سکریننگ نہیں کروائی تا ہم وہ سکریننگ کروا سکتے ہیں جس سے چین میں مریضوں میں پھر اضافہ ہو سکتا ہے
چینی وزارتِ خارجہ کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے عالمی سطح پر پھیلاؤ کی وجہ سے چین غیر ملکیوں کے ملک میں داخلے پر پابندی عائد کررہا ہے۔پوری دنیا میں کورونا وائرس پھیل رہا ہے اور چین میں اس پر تقریباََ قابو پالیا گیا ہے اس لیے دوبارہ چین میں وبا پھیلنے کے خطرے سے بچنے کیلئے چین نے غیرملکیوں کی اپنے ملک آمد پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس چین کے شہر ووہان سے پھیلنے والا کرونا وائرس دنیا کے 197 سے زائد ممالک میں پھیل چکا ہے جس کی وجہ سے اب تک 4 لاکھ 99 ہزار 373 افراد متاثر ہوئے اور 22 ہزار 311 ہلاکتیں ہوچکی ہیں. پاکستان بھی کرونا وائرس سے متاثر ہو چکا ہے، پاکستان میں کرونا وائرس سے 9 ہلاکتیں ہوئی ہیں جبکہ مختلف صوبوں میں 1130 مریض ہیں.