شمشان گھاٹ میں جگہ نہ ملی، کرونا سے مرنیوالوں کی لاشوں کو بھارتیوں نے ندی میں بہانا شروع کر دیا
شمشان گھاٹ میں جگہ نہ ملی، کرونا سے مرنیوالوں کی لاشوں کو بھارتیوں نے ندی میں بہانا شروع کر دیا
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق بھارت میں کرونا سے اموات اور مریضوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے
بھارت میں کرونا سے اتنی اموات ہو چکی ہین کہ شمشان گھاٹ کم پڑ گئے ہیں، کرونا سے مرنے والوں کی لاشیں کئی کئی دنوں سے گھروں میں رکھی ہیں جن کی آخری رسومات کے لئے وقت نہیں مل رہا ایسے میں بھارت میں شہریوں نے کرونا سے مرنے والوں کو ندی میں بہانا شروع کر دیا ہے.
بھارت کے حمیر پور میں یمنا ندی میں کئی لاشیں بہتی نظر آئی ہیں ،جس سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے، اطلاعات کے مطابق آخری رسومات کےطور پر ندی میں بہایا جا رہا ہوگا لیکن اس خبر کے بعد علاقہ میں خوف کا ماحول ہے۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری موقع پرپہنچ گئی ۔ پولیس کے ایک افسر نے میڈیا کو بریفنگ میں بتایا کہ پولیس اہلکار نے دیکھا ہے کہ کانپور کے ضلع سے ٹریکٹر میں ڈال کر دو لاشیں لائی گئیں اور ان کو ندی میں بہا دیا گیا ، پولیس کا کہنا تھا کہ ہم واقعہ کی تحقیقات کر رہے ہین تا ہم لگتا یہی ہے کہ آخری رسومات کی ادائیگی کے لئے شمشان گھاٹ میں جگہ نہ ملنے کی وجہ سے ایسا کیا گیا ہو گا، کیونکہ اگر یہ کرمنل واردات ہوتی تو لاشوں کو ٹریکٹر ٹرالی میں رکھ کر نہ لایا جاتا
بھارت کے کئی ریاستوں میں آکسیجن کی قلت کی خبریں موصول ہو رہی ہیں ۔ آکسیجن کی قلت کو لے کر اور بد انتظامی کو لے کر کئی ریاستوں کے ہائی کورٹ نے ریاستی حکومتوں سے سخت سوالات بھی کئے ہیں، کئی روز سے کورونا کے نئے مریضوں کی تعداد 4 لاکھ سے کم تھی اور یہ امید کی جارہی تھی کہ یہ تعداد اب کم ہو جائےگی لیکن جس طرح نئے مریضوں اور متاثرین کی اموات کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے اس نے ایک مرتبہ پھر بھارت میں خوف کا ماحول پیدا کر دیا ہے
دوسری جانب بھارت کی اپوزیشن جماعت کے سربراہ راہول گاندھی نے کورونا سے دوچار لوگوں کے لئے بیرون ممالک سے وصول کی جانے والی امداد کی تقسیم میں شفافیت کے بارے میں سوالات اٹھائے ہیں، راہول کا کہنا تھا کہ کرونا متاثرین کی یہ مدد کہاں جا رہی ہے اس بارے میں مودی سرکار کو جواب دینا چاہیے ،راہول نے ٹویٹر پر سوال پوچھتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کو بیرون ممالک سے کتنی مدد ملی؟ وہ امداد کہاں ہے، اس امداد کا فائدہ کن لوگوں کو مل رہا ہے، ریاستوں میں کیسے امداد تقیسم کی جا رہی ہے؟ اس میں شفافیت کیوں نہیں ہے ،کیا مودی سرکار ان سوالوں کے جواب دے گی؟
بھارت میں کرونا بحران کا مودی ذمہ دار،عالمی میڈیا بھی برس پڑا
بھارت میں کرونا سے سڑکوں پر اموات، پاکستان نے بھی بڑا اعلان کر دیا
بھارت میں کرونا کیسز ، بھارتی سائنسدانوں نے ہی بھارتی قوم کو ڈرانا شروع کر دیا
کرونا کیسز، بھارت میں نیا ریکارڈ بن گیا،شمشان گھاٹ میں طویل قطاریں
کرونا کیسز، بھارت دنیا میں نمبر ون، سب سے زیادہ مریضوں کا ایک اور ریکارڈ بنا لیا
ہندوستانی عوام کے نام اسلام آباد سے پاکستانی تجزیہ نگار کا کھلا خط.
ججز اور انکے اہلخانہ کے لئے فائیو سٹار ہوٹل میں کرونا ہسپتال قائم
مرے یا مار دیا گیا؟ راہول گاندھی کا آکسیجن نہ ملنے کے باعث مرنیوالوں بارے مودی سے سوال
بھارت میں کرونا بحران،بھارتی این جی او نے پاکستان سے آکسیجن ٹینک مانگ لئے
واضح رہے کہ بھارت میں کرونا نے قہر مچا دیا، انسان سڑکوں پر تڑپ تڑپ کر جانیں دینے لگے، کوئی پرسان حال نہیں، ہسپتال بھر گئے، آکسیجن کی کمی ہو گئی،شہریوں کے دکھوں کا مداوا کرنے والا کوئی نہیں دہلی کے کئی اسپتالوں میں کئی دنوں سے آکسیجن کا بحران چل رہا ہے۔ دہلی حکومت نے مرکزی حکومت سے امید لگائی ہے اور مرکزی حکومت کی جانب سے دہلی کے لئے کوٹہ بھی بڑھایا گیا ہے لیکن کرونا مریضوں کے بڑھنے کی وجہ سے حالات خراب ہو رہے ہیں کیونکہ آکسیجن کی سپلائی میں بھی وقت لگتا ہے