ہندو انتہاپسندوں کا خوف: دلت نوجوان پولیس حصار میں دلہن بیاہنے پہنچ گیا

0
38

نئی دہلی: بھارت میں دلت نوجوان انتہاپسندوں کے تشدد سے بچنے کیلئے درجنوں پولیس اہلکاروں کے پروٹوکول میں دلہن لانے پہنچ گیا-

باغی ٹی وی : عالمی میڈیا کے مطابق پولیس اہلکاروں کے حصار میں بارات لے جانے کا واقعہ بھارتی ریاست اترپردیش کے بلندشہر میں پیش آیا جہاں ایک دلت نوجوان نے ہندو انتہا پسندوں کے خوف سے پولیس تھانے میں بارات میں پروٹوکول دینے کی گزارش کی تھی۔

بھارت میں اونچی ذات کے ہندوؤں نے دلت لڑکے کو پیرچاٹنے پرمجبورکردیا

دلت نوجوان نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ آٹھ ماہ قبل علاقے ایک دلت نوجوان کو گھوڑے پر سوار ہوکر بارات لے جانے پر ٹھاکر برادری نے بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا جس کے باعث وہ ہلاک ہوگیا تھا۔

نوجوان نے پولیس کو بتایا کہ وہ شدید خوفزدہ ہے کہ اگر گھڑچڑھائی کی رسم کی تو اسے بھی مار دیا جائے گا لہذا پولیس مجھے پروٹوکول دے۔

پولیس نے نوجوان کی خواہش پوری کی اور بارات لے جانے کےلیے بھاری نفری فراہم کی، جس کو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھی جاسکتی ہے۔

بی جے پی نے دہلی کے 40 گاؤں کے مسلم نام تبدیل کرنے کا منصوبہ بنا لیا

دلت نوجوان کی درخواست پر پولیس کی بھاری نفری نے گھوڑے پر سوار دولہا اور باراتیوں کو اپنے حصار میں لے کر دلہن کے گھر تک پہنچایا-

واضح رہے کہ قبل ازیں اترپردیش کے شہر رائے بریلی میں اونچی ذات کے ہندونے دلت لڑکے کواپنے پاؤں چاٹنے پرمجبورکردیا تھا سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں دلت لڑکے کوکان پکڑ کرزمین پربیٹھے دیکھا گیا جبکہ موٹرسائیکل پربیٹھا انتہاپسند ہندودلت لڑکے کواپنے پاؤں چاٹنے کا حکم دیتا ہے جبکہ اس کے دیگرساتھی ہنستے رہے-

پولیس نے دلت لڑکے کی شکایت پر7افراد کو گرفتار کرلیا تھا پولیس کا کہنا تھا کہ یہ واقعہ 10 اپریل کو پیش آیا اور گرفتاریاں متاثرہ کی تحریری شکایت کے بعد کی گئیں۔ کیس کے کچھ ملزمان نام نہاد اونچی ذات سے تعلق رکھتے ہیں۔

ایک سینئر پولیس اہلکار اشوک سنگھ نے کہا تھا کہ مشتعل طالب علم نے پولیس سٹیشن میں شکایت کی تھی جس کے بعد اس پر حملہ کرنے والوں کے خلاف یوپی پولیس نے قانون کی متعلقہ دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا-

دہلی فسادات،14 افراد گرفتار،بے گناہ مسلمان پھنسا دیئے گئے

Leave a reply