پاکستان بار کونسل کے وائس چیئرمین ہارون الرشید اور ایگزیکٹو کمیٹی کے چیئرمین حسن رضا پاشا نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے حلقہ بندیوں کی وجہ سے انتخابات کو آئینی حد سے زیادہ ملتوی کرنے کے فیصلے کی شدید مذمت کی ہے۔ جبکہ جاری اعلامیہ میں انہوں نے اس حوالے سے شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ حلقہ بندیوں کا شیڈول انتخابات میں تاخیر کا حربہ ہے اور اس بات کا بھی اظہار کیا کہ آئین کا آرٹیکل 224 الیکشن کمیشن آف پاکستان کو اسمبلیوں کی تحلیل کے بعد نوے (90) دن کے اندر عام انتخابات کرانے کا پابند بناتا ہے۔
واضح رہے کہ وائس چیئرمین اور چیئرمین ایگزیکٹو کمیٹی نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے مذکورہ فیصلے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے کہ وہ آئین کے مطابق مقررہ مدت کے اندر آزادانہ، منصفانہ اور شفاف انتخابات کرائے۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
پاکستان شدید موسمیاتی تبدیلیوں کا سامنا کر رہا. راجہ پرویز اشرف
تشدد سے پاک معاشرے کے فروغ کی طرف جانا ہو گا،مولانا عبدالخبیر آزاد
نگران وزیر تجارت کا سرکاری مراعات نہ لینے کا اعلان
عوام مشکل میں،ہمیں اخراجات بڑھانے کا کوئی اخلاقی حق نہیں،مرتضیٰ سولنگی
عمران خان کو بچانے میں کردار ادا کریں، تحریک انصاف نے امریکہ سے مدد مانگ لی
جبکہ جاری اعلامیہ انہوں نے کہا کہ پاکستان بار کونسل اور قانونی برادری نے ہمیشہ ملک کے جمہوری عمل کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لئے ہمیشہ کوشش کی ہے اور اپنا مثبت کردار ادا کیا ہے جبکہ آزادانہ ، منصفانہ اور شفاف انتخابات کے ذریعے ہی بہتر مستقبل حاصل کیا جاسکتا ہے اور اسی میں ہی ملک کی موجودہ بدترین معاشی صورتحال سے نکلنے کا واحد راستہ ہے۔