چیئرمین سینیٹ کے انتخابات کے طریقہ کار کیلئے کوئی رولز موجود نہیں؟ عدالت
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق یوسف رضا گیلانی کی چیئرمین سینیٹ الیکشن کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت ہوئی

اسلام آباد ہائیکورٹ میں وکیل فاروق ایچ نائیک نے دلائل دیئے،وکیل نے کہا کہ سنگل بیچ نے ہماری درخواست 2 وجوہات کی بنا پر مسترد کر دی، چیئرمین سینیٹ انتخابات الیکشن ایکٹ کے تحت نہیں آئین کے تحت ہوتے ہیں سید مظفر حسین شاہ کو صدر ممکت نے پریزائیڈنگ افسر مقرر کیا تھا، پریذائیڈنگ افسر نے کہا کہ خانے کے اندر کہیں بھی ٹھپہ لگایا جا سکتا ہے،پریذائیڈنگ افسر نے بعد میں 7 ووٹ مسترد کیے کہ ٹھپہ نام پر لگا ہے، ہم سیکریٹری سینیٹ کے پاس گئے کہ ووٹ غلط طور پر مسترد کیے گئے،صادق سنجرانی کو 48 ووٹ ملے یوسف رضا گیلانی کے 42 ووٹ ہوئے، جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ کیا سنگل بینچ نے کیس کے میرٹ پر کوئی دلائل نہیں سنے، وکیل نے کہا کہ میرٹ پر دلائل نہیں سنے گئے بلکہ کیس قابل سماعت ہونے پرسنے گئے، جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ آپ یہ کہہ رہے ہیں کہ یہ پروسیجرل بے ضابطگی نہیں بلکہ غیرقانونی اقدام ہے،کیا چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے انتخابات کے طریقہ کار کیلئے کوئی رولز موجود نہیں، فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ جی،چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کا الیکشن کیسے ہوگا،رولز میں موجود نہیں، جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ کیا یہ رولز میں موجود ہے کہ پریزائیڈنگ افسر کون ہو گا؟ فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ اگرچیئرمین سینیٹ آئندہ الیکشن کا امیدوار نہ ہو تو وہ الیکشن کروا سکتا ہے، پریزائیڈنگ افسر آئین کے مطابق ووٹ نہیں ڈال سکتے لیکن انہوں نے ڈالا چیئرمین سینیٹ الیکشن پارلیمان کی اندرونی کارروائی نہیں،

یوسف رضا گیلانی نے ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف انٹرا کورٹ اپیل کر دی ,اپیل یوسف رضا گیلانی کے وکیل نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر کی،اپیل میں کہا گیا کہ ہائیکورٹ کے سنگل بینچ نے دوران سماعت حقائق کا جائزہ نہیں لیا،غیر قانونی عمل کی تشریح عدالتیں کر سکتی ہیں،عدالت کا کام ہے کہ غیر قانونیت پر نعم البدل فراہم کرے،ایسے مقدمات میں عدالت نے ووٹرکی نیت کو پرکھنا ہوتا ہے،انٹرا کورٹ اپیل منظور اور سنگل بینچ کا فیصلہ مسترد کیا جائے یوسف رضاگیلانی نے پریذائیڈنگ افسرکی جانب سے 7ووٹ مسترد کیے جانے کافیصلہ چیلنج کیا تھا

واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کی درخواست نا قابل سماعت قرار دے کر مسترد کردی۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے یوسف رضا گیلانی کے وکیل فاروق ایچ نائیک کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا تھا عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ یہ پارلیمنٹ کا معاملہ ہے اور آرٹیکل 69 کے تحت پارلیمان کی کارروائی کو تحفظ حاصل ہے اس لیے اسلام آباد ہائیکورٹ اس معاملے میں کوئی ڈائریکشن جاری نہیں کرسکتی

چیئرمین سینیٹ الیکشن کے نتائج، پیپلز پارٹی کا یوٹرن،زرداری حکومت پر نہیں بلکہ اپوزیشن پر بھاری رہے

چیئرمین سینیٹ الیکشن نتائج، پی ڈی ایم کے لئے بری خبر

کاش حکومتی پیشکش مان لی ہوتی تو ڈپٹی چیئرمین سینیٹ ہمارا ہوتا،مولانا کا نواز اور زرداری کو فون

اک زرداری سب پر بھاری،آج واقعی ایک بار پھر ثابت ہو گیا

مبارک ہو، راہیں جدا ہو گئیں مگر کس کی؟ شیخ رشید بول پڑے

ن لیگ دیکھتی رہ گئی، یوسف رضا گیلانی کو بڑا عہدہ مل گیا

گیلانی کے ایک ہی چھکے نے ن لیگ کی چیخیں نکلوا دیں

بلاول میرا بھائی کہنے کے باوجود مریم بلاول سے ناراض ہو گئیں،وجہ کیا؟

ندیم بابر کو ہٹانا نہیں بلکہ عمران خان کے ساتھ جیل میں ڈالنا چاہئے، مریم اورنگزیب

ن لیگ بڑی سیاسی جماعت لیکن بچوں کے حوالہ، دھینگا مشتی چھوڑیں اور آگے بڑھیں، وفاقی وزیر کا مشورہ

مجھے کیوں نکالا…..کس کس جماعت کو پی ڈی ایم سے نکال دیا گیا؟

سینیٹ اجلاس ،پہلے خطاب میں یوسف رضا گیلانی کا حکومت کا ساتھ دینے کا اعلان،مولانا، مریم پریشان

سینیٹ میں خفیہ کیمرے لگنے پر چیئرمین سینیٹ کا بڑا اعلان،ن لیگ کے مطالبے پر پی پی کا ہنگامہ

آپ ایوان کا ماحول ٹھیک کرائیں، زبان ہمارے پاس بھی ہے،سینیٹ میں گرما گرمی

واضح رہے کہ چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے الیکشن میں صادق سنجرانی اور مرزا آفریدی منتخب ہو چکے ہیں جبکہ پی ڈی ایم کو شکست ہوئی ہے، چیئرمین کی سیٹ پر پی ڈی ایم نے نتایج کو چیلنج کر دیا ہے

Shares: