باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق تحریک لبیک پاکستان کا فیض آباد میں دھرنا جاری ہے

دھرنے سے امیر شفیق امینی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جو مطالبہ ہم نے رکھا تھا کہ فرانس کے سفیر کو نکالا جائے حکومت نے فرانس کے سفیر کو نکالنے پر رضا مندی ظاہر کی ہے،حکومت نے یہ مطالبہ بھی مان لیا کہ حکومت پاکستان اپنا سفیر فرانس میں تعینات نہیں کرے گی.

ہمارا تیسرا مطالبہ تھا کہ فرانس کی پروڈکٹ کا سرکاری طور بائیکاٹ کرے گا جس پر وزیر داخلہ اعجاد شاہ اور نور الحق قادری اور کمشنر اسلام آباد کے ساتھ معاہدہ ہوا جس پر ان تینوں کے دستخط موجود ہیں کہ فرانس کی تمام مصنوعات کو سرکاری سطح پر بائیکاٹ کیا جائے گا.

چوتھا مطالبہ تھا کے تمام اسیران جن گرفتار کیا گیا تھا ان کو فوری رہا کیا جائے گا.اب پورے ملک میں رہائیاں ہو رہی ہیں.اور بعد میں موجودہ مارچ کے حوالے سے کوئی مقدمہ درج نہیں کیا جائے

خادم رضوی نے پریس کانفرنس سے قبل حکومتی مذاکراتی ٹیم سے شرط رکھی تھی کہ انکے گرفتار کارکنان کو رہا کیا جائے، خادم رضوی سے مذاکرات کے بعد اسلام آباد میں دو روز سے بند موبائل سروع کھول دی گئی ہے، جبکہ حکومت نے خادم رضوی کے گرفتار کارکنان کو رہا کرنے کے لئے نوٹفکیشن جاری کر دیا ہے

نوٹفکیشن ڈپٹی کمشنر پنجاب کے نام لکھا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ تحریک لبیک کے کارکنان کو فوری رہا کیا جائے،تمام اضلاع کے ڈی سی کو نوٹفکیشن بھجوا دیا گیا ہے، ذرائع کے مطابق اضلاع سے تحریک لبیک کے کارکنان کی رہائی شروع ہو گئی ہے،اسکے بعد اب علامہ خادم حسین رضوی کی پریس کانفرنس ہو گی جس میں وہ باقاعدہ دھرنا ختم کرنے کا اعلان کریں گے،

علامہ خادم رضوی دھرنے میں سٹیج پر موجود ہیں اور تحریک لبیک کی مرکزی شوریٰ کا اجلاس جاری ہے جس کے بعد پریس کانفرنس کی جائے گی، پریس کانفرنس کا وقت میڈیا کو 12 بجے کا دیا گیا تھا تا ہم ابھی تک آغاز نہ ہو سکا

وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری نے تحریک لبیک سے مذاکرات کئے، وزیر داخلہ سید اعجاز شاہ ، کمشنر اسلام آباد عامر احمد اور مشیر داخلہ شہزاد اکبر اور سیکرٹری داخلہ بھی مذاکراتی ٹیم میں شامل تھے، تحریک لبیک فیض آباد دھرنا ختم کرنے پر آمادہ مذاکرات کامیاب ہو چکے ہیں

دھرنے میں ہزاروں افراد شریک تھے اور فیض آباد و قرب و جوار کے ہوٹلز بند تھے، دھرنے کے شرکاء فرانس کے خلاف مسلسل نعرے بازی کر رہے ہیں جبکہ مقررین کے خطابات بھی ہوتے رہے

تحریک لبیک دھرنے کے شرکاء لیاقت باغ سے گزشتہ شب فیض آباد پہنچے تھے ،پولیس نے شرکا کو روکنے کی کوشش کی لیکن کامیابی نہ ملی۔ پولیس کی جانب سے آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی جبکہ متعدد مقامات پر رکاوٹیں تھیں جن کو عبور کر کے شرکاء فیض آباد پہنچ گئے تھے،

فیض آباد، تحریک لبیک کا احتجاج جاری، پولیس کا رات گئے آپریشن ناکام

تحریک لبیک احتجاج، اسلام آباد میں کون کونسے راستے بند ہیں؟ ڈی سی نے بتا دیا

تحریک لبیک کا دھرنا، کارکنان گرفتار،کیا خادم حسین رضوی کو گرفتار کر لیا گیا؟

تحریک لبیک دھرنا،راستے بند ہونے پر ٹریفک کا متبادل روٹ جاری

شاہد خاقان عباسی نے تحریک لبیک کے دھرنے کو "میلہ” قرار دے دیا

فیض آباد دھرنا،وزیراعظم کا نوٹس،اہم شخصیت کو طلب کر لیا

مذاکرات ہی نہیں ہوئے تو کامیابی کیسی؟ تحریک لبیک کا دھرنا جاری رکھنے کا اعلان

اس دوران تحریک لبیک کے کئی کارکنان کو پولیس نے گرفتار بھی کیا گیا تھا جن کو رہا کرنے کے احکامات جاری کئے گئے ہیں

فرانس میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت پر فرانسیسی سفیر کی بے دخلی اور فرانسیسی مصنوعات کے بائیکاٹ کا مطالبہ لے کر تحریک لبیک کے سربراہ وفاقی دارالحکومت پہنچے تھے البتہ حکومت سے مذاکرات کے بعد 2 روز میں ہی مطالبات کی منظوری کے بغیر ہی دھرنا ختم کیا جا رہا ہے ۔علامہ خادم رضوی مارچ کی قیادت کر رہے تھے اور مارچ کے شرکاء کے ہمراہ مارچ میں ہی موجود رہے.

Shares: