حساس ڈیٹا گوگل پر عام مل جاتا ہے، اسے کیسے روکا جائے،سینیٹر پلوشہ خان

0
167

سینیٹر پلوشہ خان کی صدارت میں قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی کا اجلاس ہوا،

قائمہ کمیٹی اجلاس میں پرسنل ڈیٹا پروٹیکشن بل زیر بحث آیا،بل سینیٹر افنان اللہ کی جانب سے ایوان بالا میں پیش کیا گیا تھا،وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت نے ڈیٹا پروٹیکشن بل پر کمیٹی کو بریفنگ دی اور کہا کہ ڈیٹا پروٹیکشن بل پر کافی عرصہ سے مشاورت کی جارہی تھی،ڈیٹا پروٹیکشن بل پر جون میں مشاورت مکمل کرلی گئی،جلد اسکا ڈرافٹ حتمی شکل اختیار کرلے گا، نیا بل جو 2023 میں بنا اس میں ڈیٹا کی سیکورٹی کی شقیں شامل کی ہیں، ڈیٹا منی ہے ڈیٹا پیسے کمانے کا ہی ذریعہ ہے، قانون سازی کی جارہی ہے، کمپنیوں کو کمیشن کے ساتھ رجسٹریشن کروانے کا پابند بنایا جائے گا، کمپنیاں پاکستان میں ڈیٹا رکھنے سے گھبرا رہی ہیں، 100 مقامی و بین الاقوامی کمپنیوں کے ساتھ 2023 کا بل شئیر کیا گیا اور مشاورت کی گئی، اسٹیک ہولڈر کے چند ایشوز ہیں ہم انکی بات نہیں سنیں گے،مجوزہ قانون میں ایک فیصد گراس ریونیو یا 2 لاکھ ڈالر تک جرمانہ رکھا گیا ہے، اس جرمانے پر اسٹیک ہولڈرز کا اعتراض ہے کہ یہ بہت زیادہ ہے،

کمیٹی نے جرمانے کی شرح ایک فیصد تک ریونیو پر کرنے کی تجویز دیدی،حکام نے کہا کہ مجوزہ قانون میں ڈیٹا کے سرور پاکستان میں رکھنے کی پابندی ہوگی،پلوشہ خان نے کہا کہ انفرادی یا حساس ڈیٹا گوگل پر عام مل جاتا ہے، اسے کیسے روکا جائے، حکام وزارت آئی ٹی نے کہا کہ قانون بن جانے سے گوگل سمیت کمپنیوں کو اس قسم کا ڈیٹا پبلک کرنے سے روکا جاسکے گا، سینیٹر افنان اللہ نےکہا کہ وزارت ایک متفقہ بل کا ڈرافٹ تیار کرلے تاکہ ڈیٹا پبلک اور شئیر ہونے سے روکا جا سکے، انوشہ رحمان نے کہا کہ ڈیٹا پروٹیکشن بل کے ڈرافٹ کو تیار ہوئے 6 سال ہوگئے کیوں یہ ڈرافٹ کابینہ کو نہیں بھجوایا گیا؟اس پراسیس کو مزید تاخیر کا شکار نہ بنایا جائے،یورپی یونین کے قانون میں عمر کی حد 18 سال تک ہی رہا ہے، ہمیں اسٹیک ہولڈرز کی بات ماننے کی ضرورت نہیں ہے، یورپی یونین میں صارفین کا ڈیٹا 2 سال تک ہی رکھا جا سکتا ہے،

سیکرٹری آئی ٹی عائشہ حمیرا نے کہا کہ اس بل پر کام مکمل کرلیا گیا ہے امید ہے یہ بل جلد کابینہ سے منظور کرایا جائے گا، سینیٹر افنان اللہ خان نے کہا کہ یہ کابینہ سے منظور شدہ ہے، سیکرٹری آئی ٹی عائشہ حمیرا نے کہا کہ وہ پرانا بل ہے، سینیٹر افنان اللہ نے کہا کہ کوئی بات نہیں یہ بل اسی پر مبنی ہے آپ بل تیار کرکے پارلیمنٹ میں بھیج دیں،ممبر لا وزارت آئی ٹی نے کہا کہ ہمیں دوبارہ کابینہ کو ہی بھجوانا پڑے گا، سیکرٹری آئی ٹی عائشہ حمیرا نے کہا کہ اس بل کو ہم نے اٹارنی جنرل آفس بھجوانا ہے،ارکان قائمہ کمیٹی نے بل ڈرافٹ کابینہ کے بجائے کمیٹی میں پیش کرکے منظور کرانے کی سفارش کردی،پلوشہ خان نے کہا کہ آئندہ اجلاس میں اس بل کو کمیٹی منظور کرلے گی،

سینیٹ قائمہ کمیٹی کا ملک بھر میں انٹرنیٹ سروس متاثر ہونے پر سخت نوٹس
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی آئی ٹی نے ملک بھر میں انٹرنیٹ سروس سست پرشدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے دو ہفتوں میں مسئلہ حل کرنے کی ہدایت کردی جبکہ سیکرٹری آئی ٹی نے اعتراف کرلیا کہ ملک میں موبائل نیٹ ورکس پر انٹرنیٹ سلوہوا ہے جبکہ وائی فائی پر معمول کے مطابق چل رہاہے ۔جبکہ پی ٹی اے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ انٹرنیٹ سلو ہونے کی ہمارے پاس کوئی شکایت نہیں آئی ہے ۔کمیٹی نے فائر وال کے حوالے سے ان کیمرہ بریفنگ موخر کردی.

انٹرنیٹ سست ہونے سے کم از کم 500 ملین کا نقصان ،لوگوں کا روزگار تباہ
اراکین کمیٹی نے انٹرنیٹ سروسز کے متاثر ہونے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا ۔سینیٹر افنان اللہ خان نے کہاکہ سوشل میڈیا واٹس ایپ پر میڈیا ڈاون لوڈنگ اپ لوڈنگ نہیں ہورہی ،بہت سے ای کامرس کے فورمز چھوڑ کر جارہے ہیں،سینیٹر ہمایوں نے کہاکہ آپ نے لوگوں کا روزگار تباہ کردیا ہے،پہلے ہی سرمایہ کاری نہیں اس طریقہ سے سارا کاروبار تباہ ہوجائے گا، انٹرنیٹ، سوشل میڈیا ایپس سست ہونے سے بزنس متاثر ہو رہا ہے،سینیٹر افنان اللہ نے کہا کہ سوشل میڈیا، واٹس ایپ پر ڈاؤن لوڈنگ اور اپ لوڈنگ نہیں ہو رہی،انٹرنیٹ سست ہونے سے کم از کم 500 ملین کا نقصان ہوا ہے، سیکرٹری وزارت آئی ٹی نے کمیٹی کو بتایا کہ یہ نیٹ ورکس پر مسئلہ ہے وائی فائی پر نہیں ہے، پی ٹی اے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ ہمارے پاس انٹرنیٹ سروس سے متعلق کوئی شکایت ہی نہیں آئی ہے ۔کمیٹی نے انٹرنیٹ، سوشل میڈیا ایپس سلو ہونے سے نقصانات کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے کمیٹی نے دو ہفتوں میں انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا کا مسئلہ حل کرنے کی ہدایت کردی۔کمیٹی نے فائر وال سے متعلق قائمہ کمیٹی کا ایجنڈا ملتوی کردیا گیافائر وال سے متعلق پی ٹی اے نے آج قائمہ کمیٹی میں تفصیلات پیش کرنا تھیں فائر وال سے متعلق پی ٹی اے نے حکام کی عدم دستیابی کی وجہ سے ایجنڈا ملتوی کردیا ۔فائر وال پر قائمہ کمیٹی نے ان کیمرا بریفنگ طلب کر رکھی تھیں۔

رپورٹ، محمد اویس، اسلام آباد

واضح رہے کہ پاکستان کے مختلف شہروں میں انٹرنیٹ سروسز کے شدید تعطل نے شہریوں کی روزمرہ زندگی کو بری طرح متاثر کر دیا ہے، سوشل میڈیا صارفین کو سست رفتار انٹرنیٹ کے باعث مشکلات کا سامنا ہے۔ذرائع کے مطابق، واٹس ایپ سمیت دیگر مقبول سوشل میڈیا ایپلی کیشنز بھی سست روی کا شکار ہیں۔ انٹرنیٹ سروسز کے اس تعطل نے شہریوں کی روزمرہ کی سرگرمیوں کو بری طرح متاثر کیا ہے۔اس کے علاوہ، واٹس ایپ پر پیغامات ڈاؤن لوڈ نہ ہونے کی شکایات بھی سامنے آ رہی ہیں۔ اس صورتحال نے شہریوں میں تشویش پیدا کر دی ہے۔

پیدائشی سماعت سے محروم بچوں کے کامیاب آپریشن کے بعد”پاکستان زندہ باد” کے نعرے

معذوری کا شکار طالبات کی ملی دارالاطفال گرلز ہائی سکول راجگڑھ آمد،خصوصی تقریب

سماعت سے محروم بچوں کے والدین گھبرائیں مت،آپ کا بچہ یقینا سنے گا

ریاست مدینہ کی جانب حکومت کا پہلا قدم،غریب عوام کی دعائیں، علی محمد خان نے دی اذان

وفاقی حکومت کی طرف سے پاکستان بیت المال کو سماعت وگویائی سے محروم بچوں کے لیے فنڈز نہ مل سکے ،

سماعت سے محروم بچے چلا رہے ہیں ریسٹورینٹ، صدر مملکت بھی وہاں پہنچ گئے، کیا کہا؟

ویلڈن پاک فوج، سماعت سے محروم افراد سننے اور بولنے لگے

چلڈرن ہسپتال کا کوکلیئر امپلانٹ کے تمام اخراجات برداشت کرنے کافیصلہ،ڈاکٹر جاوید اکرم

حکومتی نااہلی،سماعت سے محروم سینکڑوں بچوں کا مستقل معذور ہونے کا خدشہ

Leave a reply