سب مان گئے، اب ہو گی ان ہاؤس تبدیلی، پہلے جائے گا کون؟ فیصلہ ہو گیا

0
104

سب مان گئے، اب ہو گی ان ہاؤس تبدیلی، پہلے جائے گا کون؟ فیصلہ ہو گیا
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اپوزیشن جماعتوں کی اسٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس ہو ا ہے

اجلاس میں قومی اسمبلی سے عجلت میں منظور کرایا گیا نیب ترمیمی بل سینیٹ سے مسترد کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے اجلاس میں نیب ترمیمی بل مسترد کرانے کے لیے سینیٹ میں قرارداد لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے قرارداد پر اپوزیشن جماعتوں کے دستخط لیے جارہے ہیں،دستخط ہوجانے کے بعد قرارداد سینیٹ سیکریٹریٹ میں جمع کرائی جائے گی کمیٹی نے حکومتی متنازعہ قانون سازی کے خلاف پارلیمنٹ اور عدالتوں میں جانے کا فیصلہ کیا ہے .دوسری جانب اپوزیشن نے ان ہاؤس تبدیلی کے آپشن پر غور شروع کر دیا، پیپلز پارٹی نے تجویز دی کہ ان ہاؤس تبدیلی مرحلہ وار لائی جائے،چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد سے آغاز کیا جائے، سینیٹ میں اپوزیشن کی اکثریت ہے وہاں سے آغاز کیا جائے،سینیٹ میں کامیابی کے بعد اسد قیصرکے خلاف تحریک عدم اعتماد لائی جائے گی،

قبل ازیں ن لیگی رہنما سعد رفیق ،خورشید شاہ اور شاہدہ اختر علی کی ق لیگ کے وفد سے ملاقات ہوئی ہے اپوزیشن نے ق لیگ سے حکومت سے الگ ہونے کی درخواست کی اپوزیشن نے ق لیگ سے انتخابی اصلاحات بل کی حمایت نہ کرنے کی درخواست کی ق لیگ نے بل کی حمایت سے انکار کر دیا، اپوزیشن نے تعاون کے لیے بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق کیا

مشترکہ اپوزیشن نے اتحادی جماعتوں سے رابطے شروع کردیئے ہیں، ن لیگی رہنما رکن قومی اسمبلی ایاز صادق کا کہنا ہے کہ حکومتی اتحادی جماعتوں سے بات چیت ہوئی ہے، پیپلز پارٹی کی رہنما شیری رحمان کا بھی کہنا تھا کہ حکومتی اتحادی جماعتوں سے بھی بات ہوئی ہے،اتحادی جماعتوں کو تحفظات سے آگاہ کیا ہے،اپوزیشن نے حکومت سے تحریری طور پر قانون سازی کی تفصیلات مانگ لیں ،شیری رحمان کا کہنا تھا کہ جتنے بھی قانون سازی اور آرڈیننس ہونی ہے اس کو دیکھیں گے،جو بھی کام ہے وہ تحریری طور پر اسپیکر کو درخواست کریں گے،کوئی کنفیوژن نہیں، اسپیکر تحریری طور پر لکھ کر دیں، ہم حقیقی سیاسی تنظیمیں ہیں ہم پارلیمان کے دروازے بند نہیں کرتے،قیادت کو تمام صورتحال سے آگاہ کردیا ہے،مشترکہ اجلاس ہم نے ملتوی نہیں کروایا،ہمارے نمبر پورے ہیں ہم تنہا نہیں کھڑے،ہم سب متحد نظر آ رہے ہیں اور متحد رہیں گے،اسپیکر کو تمام جماعتوں کی نمائندگی کرنی چاہیے، اسپیکر بلا رہے ہیں تو ہم انہیں کہیں گے تحریری طور پر لکھ کر دیں،

قبل ازیں مشترکہ اجلاس موخر ہونے کے بعد اپوزیشن کا حکومت سے پہلا رابطہ ہوا ہے،اپوزیشن کی اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سے ملاقات ہوئی ہے، وفد میں پیپلز پارٹی سے شیری رحمان اور نوید قمر شامل تھے ن لیگ کے ایاز صادق اور شیزا فاطمہ شامل تھے جے یو آئی سے شاہدہ اختر علی وفد کا حصہ ہیں مشترکہ اجلاس موخر کرنے اور انتخابی اصلاحات سے متعلق بل پر غورکیا جا رہا ہے پیپلز پارٹی کی رہنما شیری رحمان نے کہا ہے کہ حکومت کا اپوزیشن پر ملبہ ڈالنا مضحکہ خیز ہے، ن لیگی رہنما ایاز صادق کا کہنا تھا کہ ہم حکومت کو کوئی تجاویز تیار کرکے نہیں دے رہے،ہم نے نہیں خود اسپیکر اسد قیصر نے ہم سے رابطہ کیا ،

سینیٹ میں قائد حزب اختلاف یوسف رضا گیلانی کی زیر صدارت مشترکہ اپوزیشن کا اجلاس ہوا مشترکہ اپوزیشن اجلاس میں شیری رحمان، نوید قمر، ایاز صادق اور شیزا فاطمہ شریک تھیں مشترکہ اپوزیشن اجلاس میں سینیٹر محمد اکرم اورشاہدہ اختر علی بھی اجلاس میں شریک تھے مشترکہ اجلاس موخر ہونے کے بعد اپوزیشن کی متفقہ حکمت عملی پر غور کیا گیا

دوسری جانب ن لیگی نائب صدر مریم نواز جاتی امرا سے اسلام آباد روانہ ہو گئی ہیں مریم نواز اسلام آباد میں پارٹی رہنماوں سے ملاقاتیں کریں گی مریم نواز اسلام آباد ہائیکورٹ میں بھی پیش ہوں گی،مریم نواز سیاسی رہنماؤں سے بھی ملاقات کریں گی

قبل ازیں وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان نے کہا ہے کہ اپوزیشن کسی بھی معاملے میں ساتھ نہیں دے رہی ،پارلیمان کا اجلاس کئی سالوں کے لیے موخر نہیں کیا،پارلیمان کا اجلاس کچھ روز کے لیے موخر کیا،اپوزیشن سے دوبارہ مشاورت کے لیے رابطہ کریں گے

ڈاکٹر بابر اعوان کا کہنا تھا کہ انتخابی اصلاحات پر تمام جماعتوں سے بات کرنا چاہتے ہیں، اپوزیشن سے کہا تھا کہ انتخابی اصلاحات پر قانون سازی میں تعاون کریں،فیٹف قوانین پر بھی اپوزیشن نے اللہ اللہ کرکے تعاون کیا،رات کوہماری قیادت کا اجلاس ہوا،جس میں ہم نے کچھ فیصلے کیے،پارلیمنٹ کا مشترکہ سیشن سال کے لیے نہیں کچھ روز کے لیے ملتوی ہوا،ہم ای وی ایم پر بات کرنا چاہتے ہیں،الیکشن ترمیمی ایکٹ 2020اور21 کی بات کی ہے ،ووٹنگ مشین اور سمندر پار پاکستانیوں کےلیےقانون سازی کی گئی،حکومت نے کبھی مذاکرات کا راستہ بند نہیں کیا، بلز میں اسلام آباد میں قانون کرایہ داری کا بل بھی شامل ہے،فنانشل انسٹی ٹیوشن کا بل شامل ہے جو عوام کے لیے ہے،خواتین سے متعلق 2 بلز اورایک اینٹی ریپ سے متعلق ہے ،اسپیکر قومی اسمبلی نےاپوزیشن سے دوبارہ رابطہ کیا ہے،انتخابی اصلاحات کے حوالے سے حکومت سنجیدہ ہے حکومت پی ٹی آئی نہیں،ملک کیلئے قانون سازی کرناچاہتی ہے،قانون سازی اورانتخابی اصلاحات کاراستہ نہیں رکنا چاہیے،مسلم فیملی لا سے متعلق دو بل بھی پیش کرنے جا رہے ہیں،خواتین جو اکثریتی آبادی ہیں ان کے لیے بل ہیں،اپوزیشن کو ان بلزسے کیا مسئلہ ہو سکتا ہے؟ جو لوگ کہتے تھے کہ اپوزیشن سے بات کریں، ہم تو پہلے دن سے کوشش کر رہے ہیں، پارلیمان کے اجلاس پر اخراجات آتے ہیں،ہمیں عوامی مفاد کے لیے فائدہ اٹھانا چاہیے،وزیر اعظم گزشتہ روز اعلیٰ عدالت گئے، ابھی نوٹس ملا نہیں کہ وہ پیش ہو گئے،

واضح رہے کہ گزشتہ روز ایم کیو ایم کے رہنما امین الحق نے کہا ہے کہ وزیراعظم سے کہا کہ مشترکہ اجلاس سے پہلے ای وی ایم پر مشاورت چاہتے ہیں .امین الحق کا کہنا تھا کہ وزیراعظم سے کہا کہ پہلے ای وی ایم پر مشاورت کی جائے،ایم کیوایم کی خواہش تھی رابطہ کمیٹی ارکان سے مشاورت کریں جمہوری کلچر کا بنیادی نکتہ مشاورت اور اعتماد ہوتا ہے،ایم کیوایم پاکستان جمہوری کلچر کے ذریعے آگے بڑھناچاہتی ہے،ای وی ایم پر ہمارے خدشات ہیں جو دور کیے جائیں،

پیپلز پارٹی کے رہنما، رکن قومی اسمبلی سید خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ حکومت نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے متعلق بروقت فیصلہ کیا ،پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ حکومت اب مشترکہ اجلاس نہیں بلائے گی ،اسپیکر قومی اسمبلی نے ہم سے کوئی رابطہ نہیں کیا ،ہم نے کہا تھا کہ مشترکہ اجلاس سنجیدہ قانون سازی کیلئے بلایا جائے،اتحادیوں نے بھی حکومت کا ساتھ دینے سے انکار کر دیا،ایم کیو ایم بھاگ گئی اور ق لیگ نے بھی ساتھ دینے سے انکار کر دیا ،اپوزیشن کے پاس 169ارکان کی حمایت موجود ہے،

اتحادیوں کی جانب سے تعاون سے انکار کے بعد حکومت مشکلات کا شکار ہو گئی ہے، سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کا کہنا ہے کہ وزیراعظم سے ملاقات میں مشترکہ اجلاس سے متعلق اہم امور پر تفصیلی گفتگو ہوئی ،انتخابی اصلاحات سمیت دیگربل کو مشترکہ اجلاس میں پیش کرنے کے معاملے پر اپوزیشن سے رابطہ کروں گا،اپوزیشن سے رابطہ کا مقصد قومی مفاد کے حامل معاملات میں اتفاق رائے پیدا کرنا ہے حکومت قانون سازی کے عمل میں تمام جماعتوں کو ساتھ لے کر چلنا چاہتی ہے امید ہے اپوزیشن ملک کی بہتری کیلئے کی جانے والی اصلاحات میں حکومت کا ساتھ دیگی پارلیمنٹ کامشترکہ اجلاس دوبارہ جلد بلایا جائے گا،وزیراعظم کی ہدایت پر اپوزیشن سے رابطہ کروں گا

‏صدر پاکستان مسلم لیگ (ن) و قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے التواء پر کہا ہے کہ مشترکہ اجلاس ملتوی ہونے کا مطلب ہے کہ کالے قوانین پر حکومت کو شکست ہوچکی ہے شہباز شریف کا کہنا تھا کہ اپنے ارکان اور اتحادیوں کے عدم اعتماد کے بعد عمران نیازی کو مستعفیٰ ہوجانا چاہئے.مشترکہ اجلاس کو ملتوی کرکے عمران صاحب نے یوٹرن کی اپنی روایت قائم رکھی۔مشترکہ اجلاس جلد بازی میں بلانے اور پھر عجلت میں ملتوی کرنے سے حکومت کی غیرسنجیدگی عیاں ہے۔قانون سازی جیسے حساس اور سنجیدہ معاملے کو بچوں کا کھیل بنادیا گیا ہے۔‏محسوس ہوتا ہے کہ گزشتہ روز کی شکست نے حکومت کو اجلاس ملتوی کرنے پر مجبور کیا ہے۔میدان میں مقابلہ کرنے کے دعوے کرنے والے میدان سے بھاگ گئے۔

سینٹ اجلاس ملتوی ہونے کا معاملہ، سینیٹ میں بھی صورتحال پر بحث کی گئی، اپوزیشن اور حکومتی اراکین میں نوک جھونک ہوئی، سینیٹ میں قائد حزب اختلاف سید یوسف رضا گیلانی کا کہنا تھا کہ ‏بتایا جائے کہ اجلاس ہوگا یا نہیں، چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ اجلاس بلانے کا میں نے نہیں کہا مجھے معلوم نہیں، حکومت نے اجلاس بلایا تھا،یوسف رضا گیلانی‏ نے کہا کہ ارکان ملک سے ادھر پہنچ گئے ہیں کتنا خرچہ ہوگا؟ اب بتایا جایا رہا ہے کہ مشترکہ اجلاس نہیں ہو رہا،جن ارکان کو کہا تھا کہ خصوصی طیاروں کے ذریعے آجائیں ان کا کیا بنے گا، حکومتی رکن علی محمد خان نے کہا کہ کوئی رکن اگر خصوصی جہاز لیکر آتے ہیں تو کوئی احسان نہیں ،چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ میں معذرت خواہ ہوں، آئندہ ایسا نہیں ہوگا، علی محمد خان نے کہا کہ ان پر لازم ہے کہ وہ اجلاسوں میں شرکت کریں ،مشترکہ اجلاس ہوتا ہے کہ نہیں کچھ دیر میں معلوم ہو جائے گا،سینیٹ میں علی محمد خان کے بیان پر اپوزیشن کی جانب سے نعرے لگائے گئے

فیصل جاوید نے کہا کہ وزیراعظم نے اپوزیشن کو ایک بار پھر انتخابی اصلاحات پر مشاورت کا موقع دیاہے،وزیراعظم نے ایک بار پھر کھلے دل کا مظاہرہ کیا ہے،اپوزیشن بتائے الیکٹرانک ووٹنگ میں کیا خرابی ہے؟ پارلیمان کا مشترکہ اجلاس جلد طلب کیا جائے گا،اوورسیز کو ووٹ کا حق دیں گے،

ن لیگ کے رہنما سینیٹر اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ عمران نیازی کوسمجھ آ گئی کہ اتحادیوں کے ساتھ مل کرالیکڑانک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے اگلا الیکشن چوری کرنا اب ممکن نہیں ہوگا کیونکہ تمام پولیٹیکل پارٹیز EVMs کی حقیقت جان چکی کہ انکا مقصد صرف الیکشن چوری کرنا ہے۔اس مقصد کےلئیے کل ہونےوالا جوائنٹ سیشن غیر معینہ مدت کےلئیےموخر کردیاگیا

گیلانی کے ایک ہی چھکے نے ن لیگ کی چیخیں نکلوا دیں

بلاول میرا بھائی کہنے کے باوجود مریم بلاول سے ناراض ہو گئیں،وجہ کیا؟

ندیم بابر کو ہٹانا نہیں بلکہ عمران خان کے ساتھ جیل میں ڈالنا چاہئے، مریم اورنگزیب

ن لیگ بڑی سیاسی جماعت لیکن بچوں کے حوالہ، دھینگا مشتی چھوڑیں اور آگے بڑھیں، وفاقی وزیر کا مشورہ

 سوشل میڈیا پر وزیر اعظم کے خلاف غصے کا اظہار کرنے پر بزرگ شہری گرفتار

سوشل میڈیا چیٹ سے روکنے پر بیوی نے کیا خلع کا دعویٰ دائر، شوہر نے بھی لگایا گھناؤنا الزام

میں نے صدر عارف علوی کا انٹرویو کیا، ان سے میرا جھوٹا افیئر بنا دیا گیا،غریدہ فاروقی

صحافیوں کے خلاف مقدمات، شیریں مزاری میدان میں آ گئیں، بڑا اعلان کر دیا

دوران تفتیش ایف آئی اے ایک آدمی پر چلاتا رہا مجھ سے بات نہیں کی،شہباز شریف

متحدہ اپوزیشن، بلاول نے آج سب کو بلا لیا

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں سیاسی سرگرمیاں عروج پر

چاہتے ہیں اگلے الیکشن میں دھاندلی کا رونا نہ ہو،وزیراعظم

 

Leave a reply