ہسپتال حملہ،اسرائیل کا انکار،اسلامک جہاد کو ذمہ دار قرار دے دیا

اسرائیل نے غزہ کے ہسپتال پر حملے کا الزام اسلامک جہاد پر ڈال دیا

الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے کے مصداق اسرائیل نے ہسپتال پر حملے کوتسلیم کرنے سے انکار کر دیا اور کہا کہ اسلامک جہاد نے راکٹ فائر کیا تھا جو غلطی سے ہسپتال میں گرا ،اس حملے کی ذمہ دار اسلامک جہاد ہے،اسرائیلی حملے کی دنیا مذمت کر رہی ہے، حملے میں 800 کے قریب شہریوں کی موت ہو چکی ہے،ایسے میں اسرائیل کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اسلامی جہاد نے راکٹ فائر کیا،جس نے غزہ کے ہسپتال کو نشانہ بنایا، اسرائیلی حکام نے فلسطینیوں کے اس دعوے کو کہ اسرائیل نے حملہ کیا جھوٹ قرار دے دیا

اسرائیلی فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ آپریشنل سسٹم کے تجزے سے معلوم ہوا کہ دشمن نے ایک راکٹ اسرائیل کی طرف فائر کیا ، جو ہسپتال کے پاس سے گزار اور ہسپتال اسکا نشانہ بن گئی،ہمارے پاس کئی ذرائع ہیں،اس حملے کی ذمہ دار اسلامک جہاد ہے

اسرائیلی وزیراعظم نتین یاہو نے بھی دعویٰ کیا ہے کہ ہسپتال پر حملہ اسرائیل نے نہیں کیا، بلکہ اسلامک جہاد نے کیا،نتین یاہو کا کہنا تھا کہ پوری دنیا جانتی ہے کہ غزہ کے دہشت گرد ہی ہیں جنہوں نے ہسپتال پر حملہ کیا نہ کہ اسرائیل فورسز نے،جن لوگوں نے ہمارے بچوں کو قتل کیا، وہ انکے بچوں کو بھی قتل کرتے ہیں،

حماس اور دنیا بھر میں بہت سے لوگوں نے اس دھماکے کے لیے اسرائیلی فضائی حملے کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے، جس میں سینکڑوں افراد کے مارے جانے کے بارے میں کہا جارہا ہے، جب کہ آئی ڈی ایف کا کہنا ہے کہ یہ فلسطینی اسلامی جہاد کا ناکام راکٹ لانچ تھا۔

واضح ر ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں ایک ہسپتال پر بمباری کی ہے،وزارت صحت کے مطابق ایک اسرائیلی فضائی حملہ میں غزہ شہر کے ہسپتال کو نشانہ بنایا جو زخمیوں اور پناہ کے متلاشی دیگر فلسطینیوں سے بھرا ہوا تھا۔اسرائیل کی جانب سے متوقع زمینی حملے سے قبل شہر اور ارد گرد کے علاقوں کو خالی کرنے کا حکم دینے کے بعد غزہ شہر کے کئی ہسپتال سینکڑوں لوگوں کے لیے پناہ گاہ بن گئے ہیں۔حملے میں پانچ سو سے زائد اموات ہوئی ہیں،

غزہ کے ہسپتال پر اسرائیلی فضائی حملے میں سینکڑوں افراد ہلاک

وائرل ویڈیو،حماس کے ہاتھوں گاڑی میں بندھی یرغمال لڑکی کون؟

اسرائیل کی طرف سے عالمی قوانین کی خلاف ورزی جاری ہے. فلسطینی صحافی

بھارت کا اسرائیل میں مقیم بھارتیوں کو واپس لانے کے لئے آپریشن اجئے کا اعلان

 پرتشدد کارروائیوں کو فوری طور پر روکنے اور شہریوں کے تحفظ کا مطالبہ 

اسرائیلی میجر جنرل حماس کے ہاتھوں یرغمال؛ کیا اب فلسطینی قیدی چھڑوائے جاسکیں گے؟

اسرائیل پر حملہ کی اصل کہانی مبشر لقمان کی زبانی

حماس کا وجود مٹانا ہو گا،تاہم غزہ پر اسرائیلی قبضہ غلطی ہو گی،امریکی صدر

اسرائیل پر حماس کے حملے کا ماسٹر مائنڈ،ایک پراسرارشخصیت،میڈیا کو تصویر کی تلاش

سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بحرین ن، مصر، اردن اور ترکی نے غزہ شہر کے العہلی عرب اسپتال پر بمباری کا الزام اسرائیل پر لگایا،سعودی عرب کی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ "یہ خطرناک پیشرفت بین الاقوامی برادری کو دوہرے معیارات کو ترک کرنے پر مجبور کرتی ہے،بحرین کی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ غزہ میں فوری جنگ بندی”کی جائے،اور امن قائم کیا جائے،متحدہ عرب امارات کے صدر کے نے "غزہ میں ہسپتال پر اسرائیلی حملے کی مذمت کی اور کہا کہ بین الاقوامی قانون کے تحت شہریوں کو نشانہ نہیں بنایا جانا چاہیے۔

متحدہ عرب امارات اور روس نے غزہ شہر کے ایک اسپتال میں ہونے والے دھماکے کے بعد کل اسرائیل فلسطین تنازع پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کیا ہے،

اردن کے شاہ عبداللہ نے مصر کے ساتھ مل کر اسرائیل کو غزہ شہر کے ہسپتال پر راکٹ حملے کا ذمہ دار ٹھہرایا،عبداللہ کا کہنا تھا کہ یہ ایک گھناؤنا جنگی جرم ہے، جسے برداشت نہیں کیا جا سکتا،سرائیل کو غزہ کے خلاف اپنی وحشیانہ جارحیت کو فوری طور پر روکنا چاہیے، جو کہ انسانی اور اخلاقی اقدار سے متصادم ہے اور بین الاقوامی انسانی قانون کے قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

Comments are closed.