کان کی صفائی کے صحیح اور آسان طریقے

0
124

کان انسانی جسم کا انتہائی نازک اور اہم اعضو ہے جس کی حفاظت کا نظام قدرت نے کمال مہارت سے بنایا ہے اور عام طور پر ہمیں کان کی حفاظت اور صفائی کی ضرورت نہیں ہوتی اور وہ لوگ جو بغیرکسی وجہ کہ بازار میں انتہائی سستے داموں بکنے والے کاٹن بڈز خرید کر کان کی ویکس یعنی میل صاف کرتے رہتے ہیں وہ قُدرت کے اس انمول تحفے کی صحت کو خطرے میں ڈال دیتے ہیں کان کب اور کیوں اور کیسے صاف کرنے چاہیے اور کیا کاٹن بڈز ہمارے کان کے لیے نقصان دہ تو نہیں تاکہ ہم اپنی حس سماعت کو متاثر نہ کر بیٹھیں
کان کی ویکس جسے ہم کان کی میل بھی کہتے ہیں کان کے لیے انتہائی ضروری چیز ہے جو کان کے پردے کی حفاظت کرتی ہے

آئی بروز کی اسٹائلنگ کرنے کے آسان طریقے


اور مٹی بیکٹریا حشرات اور دوسرے ذرات وغیرہ کو کان کے پردے تک پہنچنے سے روکتی ہے اور یہ ویکس قدرتی نظام سے جب ہم کھانا کھاتے ہُوئے جبڑے چلاتے ہیں یا بولتے ہُوئے جبڑوں کا استعمال کرتے ہیں صاف ہوتی رہتی ہے اور بہت سے لوگوں کو کان صاف کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی لیکن کبھی کبھار کان میں بننے والی یہ ویکس زیادہ مقدار میں جمع ہوجائے اور سماعت متاثر ہونے لگے تو اس زیادہ مقدار کی ویکس کو ایمپیکشن کہتے ہیں جس کی صفائی ضروری ہوتی ہے کاٹن بڈ، تیلی کے اوپر روئی لگا کر یا کسی اور باریک چیز کو جب ہم کان میں داخل کرتے ہیں تو یہ کاٹن بڈ وغیرہ میل کو کان کے اندر دھکیل دیتا ہے اور کان بند ہونے کا خدشہ بڑھ جاتا ہے
کان میں جب ایمپیکشن ہوتی ہے یعنی میل زیادہ مقدار میں اکھٹی ہو جاتی ہے تو ہمیں اُس کی درجہ ذیل نشانیاں وصول ہوتی ہیں
متاثرہ کان میں خارش ہو سکتی ہے

نیند بھی لیں اور پیسے بھی کمائیں


کان بھرا بھرا محسوس ہوتا ہے اور کان میں گھنٹیاں بجتی سُنائی دیتی ہیں
آوازیں ٹھیک طرح سُنائی نہیں دیتی متاثرہ کان سے بُو آ سکتی ہے
چکر آنا شروع ہو سکتے ہیں کھانسی لاحق ہو سکتی ہے
کان کی صفائی:
کان سے ویکس صاف کرنے کے لیے سب سے بہترین طریقہ ہے کہ ڈاکٹر کے پاس جایا جائے اور ڈاکٹر سے کان کی صفائی کروائی جائے کیونکہ کانوں کے ڈاکٹر کے پاس ایسے آلات ہوتے ہیں جن سے حفاظت کیساتھ کان کی صفائی ممکن ہوتی ہے لیکن اگر آپ کان کی صفائی گھر میں خُود سے کرنا چاہتے ہیں تو اس کے لیے چند حفاظتی تدابیر اختیار کرنا ضروری ہے تاکہ آپ کہیں کان کے پردے کو نقصان نہ پہنچا دیںکاٹن بڈ سے کان کی صفائی کے دوران یہ خطرہ ہوتا ہے کہ وہ میل کو کان کے اندر دھکیل سکتی ہے یا پردہ سماعت کو متاثر کر سکتی ہے اس لیے کاٹن بڈ سے صفائی کرتے ہُوئے اُسے کان کے اندر تک داخل مت کریں اور کان کے باہر باہر کناروں کو اس کیساتھ صاف کریں اور دھیان رکھیں کہ کاٹن بڈ میل کو اندر نہ دھکیلے اور بہتر طریقہ یہ ہے کہ آپ کسی نرم کپڑے کو گرم پانی میں بھگو کر پانی نچوڑ دیں اور کان کے سوراخ کے اردگرد اُس کپڑے سے صفائی کریں
کان کی بڑھی ہوئی ویکس نکالنے کے لیے عام طورپر آپ کو میڈیکل سٹوراور فارمیسی وغیرہ سے ائیر ویکس سوفٹنر بھی مل جائیں گے جن کے قطرے کان میں ڈالنے سے میل پتلی ہو کر خود بخود خارج ہوجاتی ہے ان ویکس سوفٹنرز میں منرل آئل، بے بی آئل گلیسرین پر آکسائیڈ ہائیڈروجن پر آکسائیڈ اور سالین وغیرہ استعمال کی جاتی ہے جو میل کو پتلا کر دیتی ہے اور کان کی صفائی کر دیتی ہےائیر ویکس سوفٹنر کے اُتنے ہی قطرے کان میں ڈالیں جتنے اُس کے استعمال کے لیے ہدایت نامے پر تحریر ہوں اور مطلوبہ وقت تک اُسے کان کے اندر رہنے دیں اور بعد میں کان سے وہ قطرے نکال دیں اور اگر کان کی کیفیت برقرار رہے تو ڈاکٹر سے رابطہ کریں کان کی صفائی کے لیے کان کی موم بتیاں بھی استعمال کی جاسکتی ہیں یہ کینڈلز کان سے ویکس کو کھینچ کر نکال دیتی ہیں مگر ان کے استعمال سے خطرہ رہتا ہے کہ آپ جل سکتے ہیں یا موم بتی کی موم غلطی سے کان میں داخل ہو سکتی ہے
اگر آپ ذیابطیس کے مریض ہیں یا آپ کا ایمیون سسٹم ٹھیک کام نہیں کر رہا یا آپ کے کان کے پردے میں سوراخ ہے یا آپ کے کان میں ٹیوب ہے تو اوپر دئیے گئے طریقے ہرگز استعمال نہ کریں اور کان کی صفائی کے لیے ڈاکٹر سے رجوع کریں

Leave a reply