کشمیر میں پلوامہ طرز کا حملہ ہو سکتا ہے، وزیراعظم عمران خان
وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ کشمیر میں پلوامہ طرز کا حملہ ہو سکتا ہے، بھارت نے تمام آئین کی دھجیاں اڑا دیں، بھارتی موجودہ حکومت اپنی آئیڈیالوجی پر کام کر رہی ہے، بھارت نے آزاد کشمیر پر کچھ کیا تو منیہ توڑ جواب دیں گے
سید علی گیلانی نے پاکستان سے ایسا مطالبہ کیا کہ مودی سرکارہوئی پریشان
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اس سیشن کی پوری طرح اہمیت سمجھ نہیں آئی، اس سیشن کو صرف پاکستانی قوم نہیں دیکھ رہی ، کشمیرین اور پوری دنیا دیکھ رہی ہے، میں اپوزیشن سے درخواست کرتا ہوں کہ سیشن کو ڈسٹرب کرنا ہے تو میں بیٹھ جاتا ہوں، یہاں سے پیغام جانا چاہئے کہ ساری قوم اکٹھی ہے،
مریم نواز کی دوغلی پالیسی سامنے آنے پر شہباز شریف بھی حیران ہو گئے
یاسین ملک کی حالت تشویشناک، اگلے 72 گھنٹے اہم، اہلخانہ نے دعاؤں کی اپیل کر دی
وزیراعظم نے کہا کہ اس سیشن کی اہمیت پاکستان کے لئے نہیں، کشمیریوں اور دنیا کے لیے بھی ہے، اہم میسج آج یہاں سے جا رہا ہے، جب ہماری حکومت آئی تو فیصلہ کیا کہ غربت ختم کی جائے ، تمام ہمسایہ ممالک سے تعلقات ٹھیک کئے جائیں ،دہشت گردی کے اثرات سے غربت آتی ہے، میں نے بھارت کو کہا کہ ایک قدم بڑھاؤ ہم دو قدم بڑھائیں گے، افغانستان سے رابطہ کیا، ایران گیا، چائنہ سے تعلقات اچھے ہیں.
کشمیریوں سے یکجہتی کیلیے حافظ سعید کی رہائی ضروری، ایسی خبر جسے جان کرمودی سرکار نے سر پکڑ لیا
مودی کیا جانے کہ پارٹی تو ابھی شروع ہوئی، اب مجاہدین کو کشمیر جانے سے کوئی نہیں روک سکتا، بھارت میں کھلبلی مچ گئی
عمران خان نے کہا کہ آخر میں امریکہ گیا، پاکستان میں انویسمنٹ آنی چاہئے ،میں نے جب مودی سے شروع میں بات کی تو انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ٹریننگ کیمپ ہیں، میں نے مودی کو سمجھایا کہ پاکستان مینآرمی پبلک سکول پر حملے کے بعد نیشنل ایکشن پلان بنا ،اب کوئی گروپ نہیں، پھر پلوامہ ہو گیا، ہم نے سمجھانے کی کوشش کی کہ اس میں پاکستان کا کوئی ہاتھ نہیں ،کشمیریوں پر مظالم ہو رہے ہیں پلوامہ الیکشن کی وجہ سے کیا گیا،ڈوزئیر بعد میں بھیجے اور جہاز پہلے بھیجے، ائیر وفرس نے گرائے
71 سے بڑا سانحہ ہوا لیکن وزیرخارجہ حج پر،شاہ محمود قریشی کے استعفیٰ کا مطالبہ
حکومت کے خلاف ملین مارچ کرنیوالے کشمیر کمیٹی کے سابق چیئرمین کی کشمیر پر خاموشی
وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا کہ یہ جو کل انہوں نے کیا یہ ایکدم نہین کیا یہ ان کے الیکشن کے منشور کا حصہ تھا، یہ ان کا نظریہ ہے، آر ایس ایس کے نظریئے کے اوپر یہ چل رہے ہیں، آر ایس ایس کو پڑھ لیں کہ ان کی آئیڈیالوجی کیا ہے، وہ مسلمانوں کو ہندوستان سے نکالنا چاہتے ہیں، وہ چاہتے ہیں کہ آزادی صرف ہندوؤں کی ہو، ان کی آئیڈیالوجی آج بھی یہی ہے، یہ صرف ہندوراج کے لئے انڈیا ہے. مسلمانوں کے خلاف ان میں تعصب ہے، وہ کہتے ہیں کہ انہوں نے ہندوستان پر پانچ چھ سو سال حکومت کی،
کشمیریوں کیلئے دعا کروں گا، وزیر خارجہ کے بیان پر قوم برہم
مودی دہشت گرد، حافظ سعید کی باتیں آج درست ثابت ہوئیں، مبشر لقمان
عمران خان نے مزید کہا کہ آج ہم قائداعظم کو ٹریبوٹ کریں وہ پہلے انسان تھے جنہوں نے اس آئیڈیالوجی کے خلاف کام کیا، قائداعظم کی پوری زندگی ہمارے سامنے ہے، قائداعظم انگریز سے آزادی چاہتے تھے، آخر میں اس نے فیصلہ کیا کہ پاکستان بننا چاہئے، قائداعظم نے کہا تھا کہ انگریز راج کے بعد ہندو راج کی غلامی کرو گے، ہندو راج کے خوف سے پاکستان کی موومنٹ شروع ہوئی.
کشمیر کا مسئلہ ختم، اب پاک مقبوضہ کشمیر پر بات ہو گی، گدی نشین خواجہ معین الدین چشتی کی ہرزہ سرائی
کشمیر بچائیں یا درخت لگائیں؟ خان صاحب آپ ہی بتائیں
وزیرا عظم نے مزید کہا کہ انڈیا میں ایک کانفرنس میں گئے تو کشمیری لو گ کہتے تھے کہ پاکستان غلط بنا، آج وہی کہہ رہے ہیں کہ پاکستان ٹھیک بنا، موجودہ بھارت میں لوگ کہہ رہے ہیں کہ یہاں اقلیتیں برابر کی شہری نہیں ہیں، عیسائیوں کے ساتھ بھی وہی سلوک ہو رہا ہے.
وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا کہ قائداعظم سیکولر نہیں تھے، دو قومی نظریہ کیا ہے، ایک نظریہ سامنے آ گیا ہے، قائداعظم نے دو قومی نطریہ پیش کیا ،انہوں نے نظریہ ریاست مدینہ سے لیا تھا، نبی کریم نے آخری خطبہ میں کہا کہ ہم سب آدم کی اولاد ہیں، جس نظرئے پر پاکستان بنا اس میں تعصب نہیں تھا، قائداعظم سمجھ گئے تھے کہ ان کا کس آئیڈیالوجی سے مقابلہ ہے، دشمن بھی جانتے تھے کہ قائداعظم کیا پڑھتے تھے، 11 اگست کو قائداعظم نے ریاست مدینہ کے حوالہ سے بات کی.
وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ ہم اپنے ملک میں جب اقلیتوں کے ساتھ نا انصافی کرتے ہیں تو دین کے خلاف جاتے ہیں ،موجودہ بی جے پی کی آئیڈیالوجی یہ ہے کہ گوشت کھانے والوںکو لٹکا دو، ہمارا مقابلہ ایک آئیڈیالوجی سے ہے، کشمیر میں انہوں نے اپنی آئیڈیالوجی کے مطابق کیا، اپنے قانون کے خلاف گئے، 17 اقوام متحدہ کی قراردادوں کے خلاف گئے، جنرل اسمبلی کی قراردادوں کے خلاف گئے، انہوں نے جو فیصلہ کیا ہے کہ کشمیر کی ڈیموگرافی بدلی کرنا چاہتے ہیں، انہوں نے اپنی آئیڈیالوجی کے لئے بہت خلاف قانون کام کئے.
وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا کہ کیا کشمیر کے لوگ جو جدوجہد کر رہے ہیں کیا وہ فیصلہ کریں گے کہ جدوجہد ختم ہو گئی اور ہم غلام بن جائیں، اب تو آگ اور شدت پکڑے گی، یہ سیریس ایشو بن گیا ہے، اب کشمیر کی آزادی کی موومنٹ کو اور دبانا ہے کیونکہ وہ کشمیریوں کو برابر کے انسان نہیں سمجھتے، اگر انسان سمجھتے تو حق دیتے وہ اپنی پاور استعمال کر رہے ہیں، پلوامہ طرز کا حملہ ہو گا، پیشنگوئی کرتا ہوں، پاکستان کا پلوامہ سے کوئی لینا دینا نہیں، بھارت پلوامہ طرز کا حملہ خود کرکے الزام پاکستان پر لگائے گا
وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا کہ انہوں نے لوگوں کو کشمیر سے نکالنا ہے،
وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا کہ انہوں نے آزاد کشمیر میں پھر کچھ کرنا ہے، ہم نے جواب دینا ہے،یہ ہو نہیں سکتا کہ ہم جواب نہ دیں ، ہمارے پاس دو راستے ہو سکتے ہیں بہاد شاہ ظفر اور سلطان ٹیپو کے،اسمبلی میں پہلے بھی کہا تھا، ہم خون کے آخری قطرہ تک لڑیں گے، مسلمان ڈرتا نہیں وہ خوف پر فیصلے نہیں کرتا، ہم امن کے لئے کوشش کرتے ہیں کیونکہ ہمارا دین ہمیں انسانیت سکھاتا ہے،
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ خون کے آخری قطرے تک لڑنے والی جنگ کوئی نہیں جیت سکتا،
وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ بی جے پی نے الیکشن میں اپوزیشن کو دیوار سے لگا دیا،
وزیراعطم نے کہا کہ ہم ہر فورم پر کیس لڑیں گے ،اقوام متحدہ میں جائیں گے،جنرل اسمبلی میں جائیں گے، میڈیا میں جائین گے، بھارت میں مسلمانوں کا نقصان ہو رہا ہے اس لئیے دنیا خاموش ہے، کشمیر کی موومنٹ ،کشمیر کے ساتھ پاکستان نہیں بلکہ دنیا ساتھ ہے، مغرب کو حقیقت کا نہیں پتہ جو کشمیر میں ہو رہا ہے، ہم مغرب میں جا کر دنیا کو بتائیں گے کہ کشمیریوں کے ساتھ ہو رہا ہے،ہمارا کام ہے لوگوں کو بتائیں کہ کشمیر میں کیا ہو رہا ہے،