امریکہ آج ویت نام کی جنگ سے زیادہ پھنس چکا:کچھ پتا نہیں کہ کیا کرنا ہے کیابنے گا:ہنری کسنجر
لاہور:سابق ہنری کسنجر اس وقت امریکی سلامتی کے بارے میں سخت پریشان ہیں اور انہوں نے خدشے کے ساتھ دعویٰ کیا کہ امریکہ ویتنام جنگ (1955-1975) کے مقابلے میں آج "لامحدود” زیادہ تقسیم ہے۔کچھ نہیں پتاکہ کیا کرنا ہےاورامریکہ کا کیا بنے گا
امریکہ کی تازہ ترین صورت حال پراپنے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے سنڈے ٹائمز کے لیے ایک خصوصی انٹرویو میں سابق امریکی وزیر خارجہ برائے صدور رچرڈ ایم نکسن اور جیرالڈ فورڈ نے بھی امریکی داخلی سیاست کی موجودہ حالت، یوکرین کے بحران اور چین کے ساتھ امریکی ٹکراو کے بارے میں اپنے خیالات پیش کیئے
امریکہ سُن لےتائیوان کوچین سے الگ کرنےکامطلب چین سے جنگ ہوگی
ان امریک تھنک ٹینک نے امریکہ میں پچھلی کئی دہائیوں سے بڑھنے والی متعصبانہ عداوت کی مذمت کی۔ان کا کہنا تھا کہ امریکن نیشنل الیکشن اسٹڈیز کے سروے اور پولز نے تیزی سے ظاہر کیا ہے کہ ڈیموکریٹس اور ریپبلکن دوسری پارٹی کے ارکان کو محض سیاسی مخالفین کے طور پر زیادہ دشمن سمجھتے ہیں۔
امریکہ میں گیس کی قیمتیں عوام کی پہنچ سے دور
سابق صدر ہنری کسنجر کے مطابق، 1970 کی دہائی کے اوائل میں، "دنیا سے دشمنی مول لینے اورمضبوطی سے جڑ پکڑنے سے پہلے، امریکہ میں "اب بھی دو طرفہ تعلقات کا امکان” موجود تھا۔
ہنری کسنجر کہتےہیں کہ "قومی مفاد ایک معنی خیز اصطلاح تھی، یہ اپنے آپ میں بحث کا موضوع نہیں تھا۔ وہ ختم ہو گیا۔ ہر انتظامیہ کو اب حزب اختلاف کی مسلسل دشمنی کا سامنا ہے ، امریکہ میں اس وقت غیر واضح لیکن انتہائی حقیقی بحث اس بات پر ہے کہ آیا امریکہ کی بنیادی اقدار درست ہیں،‘
زیر بحث "اقدار” امریکی آئین کی مقدس حیثیت اور ‘قانون کے سامنے انفرادی آزادی اور مساوات کی اولین حیثیت’ کا حوالہ دیتے ہیں، آؤٹ لیٹ کی نشاندہی کرتا ہے۔
انٹرویو میں، کسنجر نے "ترقی پسند بائیں بازو” کی طرف سے پیش کیے جانے والے موجودہ موقف کی مذمت کی، جو کہ ان کے بقول، دلیل دیتا ہے کہ "جب تک ان بنیادی اقدار کو ختم نہیں کیا جاتا، اور پھانسی کے اصولوں کو تبدیل نہیں کیا جاتا، ہمیں کوئی اخلاقی حق بھی نہیں ہے کہ ہماری اپنی گھریلو پالیسی خود چلائیں،
امریکہ اورچینی دفاعی حکام کے درمیان سنگاپورمیں اہم ملاقات جاری
ہنری کسنجرکہتے ہیں کہ "یا تو معاشرہ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو جاتا ہے اور اب کسی بھی قیادت میں اپنے مشن کو انجام دینے کے قابل نہیں رہتا، یا یہ ان سے آگے نکل جاتا ہے
کسنجر نے حال ہی میں 23 مئی کو ڈیووس میں ورلڈ اکنامک فورم میں اپنی مختصر ورچوئل تقریر کے ذریعے تنازعہ کو جنم دیا تھا۔ روس اور یوکرین کے درمیان امن مذاکرات کی طرف پیش قدمی اگلے دو ماہ یا اس سے زیادہ کے اندر شروع ہونے کی ضرورت ہے، اس نے کہا تھا، اس سے پہلے کہ تنازعہ مزید بڑھ جائے۔ جب تناؤ پر قابو پانا زیادہ مشکل ہو جائے گا۔
ہنرکی کسنجر جو کہ امریکہ اور سوویت یونین کے درمیان تناؤ کو کم کرنے کی کوششوں کے لیے جانے جاتے ہیں، یورپ کے لیے روس کی اہمیت پر زور دیا اور مغربی ممالک پر زور دیا کہ وہ ڈیووس میں "اس وقت کے موڈ میں” نہ الجھ جائیں، جیسا کہ انھوں نے مغرب کی وکالت کی۔
کسنجر نے دعویٰ کیا کہ نارتھ اٹلانٹک الائنس آرگنائزیشن ایک "ادارہ ہے جس کے اجزاء ضروری طور پر ہم آہنگ خیالات نہیں رکھتے۔ وہ یوکرین پر اکٹھے ہوئے کیونکہ یہ دھمکیوں کی یاد دلاتا تھا اور انہوں نے بہت اچھا کام کیا، اور میں ان کی حمایت کرتا ہوں۔ اب سوال یہ ہوگا کہ اس جنگ کو کیسے ختم کیا جائے۔ یوکرین کی سلامتی کا بھی خیال رکھنا ہوگا جس کے لیے سب کو مل کرکام کرنا ہوگا