کلاس فیلو طالبہ پر تشدد،عدالت نے میڈیا کو کوریج سے روک دیا
لاہور ہائیکورٹ،ڈیفنس اسکول میں ساتھی طالبات کے تشدد کا نشانہ بننے والی طالبہ کی ویڈیوز بلاک کروانے کی درخواست پر سماعت ہوئی
عدالت نے بچیوں سے متعلق آئندہ میڈیا کو کوریج سے روک دیا ،عدالت نے جیو نیوز، ڈان ٹی وی ،جی این این،کپیٹل ٹی وی ،لاہور نیوز ،اے آر وائی کو نوٹسز جاری کر دیئے،عدالت نے چینلز کے بیورو چیفس کو نوٹسز جاری کردئیے عدالت نے متاثرہ طالبہ کی درخواست پر وفاقی حکومت اور پیمرا کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا .لاہور ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں موقف اپنایا گیا تھا کہ ٹی وی چینلز پر چلائی گئی ویڈیو میں درخواست گزار کا چہرہ بالکل واضح اور یہ ویڈیو واقعے کا مسخ شدہ حصہ ہے، لڑائی کا واقعہ تعلیمی مخالفت میں پیش آیا، میڈیا نے لڑکیوں کے چہرے چھپائے بغیر نشر کئے، کمسن لڑکیوں کی شناخت نہ چھپانا ان کی ذاتی زندگی کیلئے خطرناک ہوسکتا ہے،چینلز پر فوٹیج نشر ہونے سے درخواست گزار کی تضحیک ہوئی،
دورانِ مجلس عورتوں کے کانوں سے سونے کی بالیاں اُتارنے والی ملزمہ گرفتار
طلبا کے ساتھ زیادتی کرنے، ویڈیو بنا کر بلیک میل کرنے والے سابق پولیس اہلکار کو عدالت نے سنائی سزا
لاہور میں 2 بچیوں کے اغوا کی کوشش ناکام،ملزم گرفتار
خاتون کی غیر اخلاقی ویڈیو وائرل کرنیوالا ملزم لاڑکانہ سے گرفتار
فون پر دوستی، لڑکی کو ملنے گھر جانیوالے نوجوان کو پہنائے گئے جوتوں کے ہار اور کیا گیا تشدد
درج مقدمے کے مطابق لاہور میں واقع ایک امریکن اسکول میں پیش آیا جہاں علیحہ عمران نامی لڑکی نے اپنے ساتھی گرلز سٹوڈنٹ ساتھی کو نشہ کرنے سے منع کیا کیا کہ وہ جان کی دشمن بن گئی واقعے کا مقدمہ طالبہ کے والد عمران کی مدعیت میں درج کر لیا گیا ہے۔ مقدمہ متن کے مطابق بیٹی کی کلاس فیلو جنت آوارہ اور نشے کا شوق رکھتی ہے ملزمہ جنت میری بیٹی کو نشے کا عادی بنانا چاہتی تھی۔ متن میں کہا گیا ہے کہ جنت نے اپنی بہن کائنات، عمائمہ اور نور رحمان کو ساتھ ملاکرحملہ کیا ملزمان نےبیٹی کی سونےکی چین بھی چرا لی اورتشددبھی کیا۔اس ایف آئی آر میں یہ بھی بھی درج ہےکہ جب علیحہ عمران پرتشدد کیا جارہا تھا تو اس وقت وہاں کچھ لڑکے بھی پہنچ گئے اورانہوں نے تشدد زدہ علیحہ کی ویڈیوز بنائیں اور پھر وائرل کردیں
تعلیمی ادارے میں ہوا شرمناک کام،68 طالبات کے اتروا دیئے گئے کپڑے
شوہرکے موبائل میں بیوی نے دیکھی لڑکی کی تصویر،پھر اٹھایا کونسا قدم؟
خاتون پولیس اہلکار کے کپڑے بدلنے کی خفیہ ویڈیو بنانے پر 3 کیمرہ مینوں کے خلاف کاروائی
جنسی طور پر ہراساں کرنے پر طالبہ نے دس سال بعد ٹیچر کو گرفتار کروا دیا
ایم بی اے کی طالبہ کو ہراساں کرنا ساتھی طالب علم کو مہنگا پڑ گیا
پولیس رپورٹ کے مطابق تشدد کا نشانہ بننے والی طالبہ کے والد گرامی کا کہنا ہے کہ میری بیٹی پر بہت زیادہ تشدد کیا گیا ، اس کے کپڑے پھاڑےگئے ، اس کے ساتھ ہونے والی زیادتی کا منظروہاں ہر کسی نے دیکھا تو بعض نے ویڈیوز اور تصاویر بنا کریہ ہیبتناک منظرمحفوظ بھی کرلیا جو کہ ایک واضح ثبوت ہے ، اس لیے اس واقعہ میں ملوث تمام کرداروں کے خلاف کارروائی کی جائے اوران کو قانون کی گرفت میں لایا جائے