نواز شریف کے گھرطلبی کا نوٹس کیسے دیا گیا؟ گواہ نے عدالت میں بتا دیا

0
31

نواز شریف کے گھرطلبی کا نوٹس کیسے دیا گیا؟ گواہ نے عدالت میں بتا دیا
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق نواز شریف کی العزیزیہ اور ایون فیلڈ ریفرنسز میں اپیلوں پر سماعت ہوئی

اسلام آباد ہائیکورٹ میں دفتر خارجہ کے ڈائریکٹر یورپ مبشر خان کا بیان قلمبند ہونا شروع ہو گیا،ڈپٹی اٹارنی جنرل طیب شاہ نےگواہ سے سچ بات کہنے کا حلف لیا ،گواہ مبشر خان نے عدالت میں کہا کہ میں نے عدالت سے جاری نواز شریف کے اشتہارات موصول کیے، میں نے اشتہارات دفتر خارجہ سے لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن کو بھیجے،

ڈائریکٹر یورپ دفتر خارجہ کے پیش کردہ دستاویزات کو عدالتی ریکارڈ کا حصہ بنا دیا گیا،مبشر خان نے کہا کہ پاکستانی ہائی کمیشن نے 9 نومبر کو دفتر خارجہ کو جواب دیا، رائل میل کے ذریعے نواز شریف کو اشتہارات کی تعمیل کے حوالے سے بتایا گیا،30نومبر کو رائل میل کے ذریعے اشتہارات کی تعمیل کی تصدیق شدہ کاپی موصول ہوئی،

جسٹس عامر فاروق  نے استفسار کیا کہ کیا یہ بیان صرف ایک ریفرنس میں ہے یا دونوں ریفرنسز میں،جس پر گواہ نے کہا کہ دونوں ریفرنسز کے لئے ہے

ایف آئی اے کے افسر اعجاز احمد کا بیان قلمبند ہونا شروع ہو گیا،اعجاز احمد نے عدالت میں کہا کہ میری سربراہی میں ایف آئی اے پنجاب کی جانب سے ایک ٹیم تشکیل دی گئی،ماڈل ٹاؤن کے نواز شریف کے گھر گئے تو وہاں سیکیورٹی اسٹاف موجود تھا،نواز شریف کے اشتہارات سے متعلق سیکیورٹی اسٹاف کو آگاہ کیا گیا اور بلند آواز میں پکارا گیا،اسی روز ٹیم نواز شریف کے جاتی امرا والے گھر بھی پہنچی اور وہی کارروائی دہرائی،

قبل ازیں اشتہارات کی تعمیل کے شواہد اسلام آباد ہائیکورٹ میں جمع کروا دیے۔اسلام آباد ہائیکورٹ میں نوازشریف کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی پر مزید پیشرفت ہوئی ہے اور وزارت خارجہ کے ڈائریکٹر یورپ مبشر خان نے دستاویزات جمع کرائی ہیں۔دفترخارجہ نے نوازشریف کوبذریعہ رائل میل اشتہارات کی تعمیل کے شواہد عدالت میں جمع کروادیے ہیں۔نوازشریف کے اشتہارات کی ترسیل کی تصدیق شدہ رسید بھی اسلام آباد ہائیکورٹ میں جمع کرائی گئی ہے جبکہ وزارت خارجہ کی درخواست میں بتایا گیا ہے کہ تصدیق شدہ رسید ڈپلومیٹک بیگ کے ذریعے وصول ہوئی۔6 نومبر2020 کو رائل میل کے ذریعے اشتہارات پہنچائے گئے، رسید پرتاریخ اور دن بھی موجود ہے

ایون فیلڈریفرنس میں عدالت نے نواز شریف کی 10 سالہ سزا معطل کررکھی ہے جبکہ العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کی اپیل زیرسماعت ہے، العزیزیہ ریفرنس میں احتساب عدالت نےنوازشریف کو7سال قید سزاسنائی تھی۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے گزشتہ سماعت کا تحریری حکمنامہ جاری کیا تھا ،جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل ڈویژن بنچ نے تحریری حکم نامہ جاری کیا ، تحریری حکمنامے میں عدالت نے کہا کہ نواز شریف کے اشتہارات اخبارات میں شائع کیے گئے، نواز شریف کا اشتہار رہائش گاہ اور اہم مقامات پر چسپاں کیا گیا، وفاق کے مطابق رائل میل کے ذریعے بھیجا گیا طلبی اشتہار نواز شریف نے وصول کیا، نیب کے مطابق اصولی طور پر اشتہار بھیجنے اور چسپاں کرنے والوں بیان ریکارڈ کیا جائے

تحریری حکمنامے کے مطابق نواز شریف کا اشتہار چسپاں کرنے والے ایف آئی اے افسر اعجاز احمد اور طارق 2 دسمبر کو طلب کئے گئے ہیں،نواز شریف کا اشتہار برطانیہ بھیجنے والے وزارت خارجہ کا افسر مبشر خان کو بھی طلب کیاگیا ہے ،عدالت گواہان کے بیانات قلمبند کرنے کے بعد نواز شریف کو اشتہاری قرار دینے کا فیصلہ کرے گی

نواز شریف کے قریبی دوست میاں منشا کی کمپنی کو نوازنے پر نیب کی تحقیقات کا آغاز

نواز شریف سے جیل میں نیب نے کتنے گھنٹے تحقیقات کی؟

نواز شریف کی بیماری کا علاج جیل میں نہیں ہو سکتا، ڈاکٹر کا انکشاف

شہباز شریف اور مریم پہنچے کوٹ لکھپت، شہباز شریف کی گاڑی کی ٹکر سے کارکن ہوا زخمی

کرونا کے باوجود ، باؤ جی ، لندن میں علاج کرواتے ہوئے

توشہ خانہ ریفرنس، زرداری، گیلانی پر فرم جرم عائد،نواز شریف اشتہاری قرار

نا اہل عمران نیازی کو کس نے وزیر اعظم بنایا؟ بنی گالہ،زمان پارک کی رسیدیں دینا پڑیں گی، نواز شریف

نواز شریف کے لندن ڈاکٹر کی رپورٹ باغی ٹی وی نے حاصل کر لی

نواز شریف کو سرنڈر کرنا ہو گا، اگر ایسا نہ کیا تو پھر…عدالت کے اہم ریمارکس

نواز شریف حاضر ہو، اسلام آباد ہائیکورٹ نے طلبی کی تاریخ دے دی

نواز شریف کی نئی میڈیکل رپورٹ عدالت میں جمع، نواز ذہنی دباؤ کا شکار،جہاز کا سفر خطرناک قرار

جس ڈاکٹر کا سرٹیفیکٹ لگایا وہ امریکہ میں اور نواز شریف لندن میں،عدالت کے ریمارکس

اشتہاری ملزم کی درخواستیں کس قانون کے تحت سن سکتے ہیں،نواز شریف کے وکیل سے دلائل طلب

نواز شریف کی جیل میں طبیعت کیوں خراب ہوئی تھی؟ نئی میڈیکل رپورٹ میں اہم انکشاف

اشتہاری مجرم کی ضمانت منسوخی کی ضرورت ہے؟ نواز شریف کیس میں عدالت کے ریمارکس

نواز شریف کو مفرور بھی ڈکلیئر کر دیں تو تب بھی اپیل تو سنی جائے گی،عدالت

واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں نواز شریف کی درخواستیں مسترد کر دی گئیں تیں،عدالت نے نوازشریف کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دئیے تھے،جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی نے فیصلہ سنایا تھا اسلام آباد ہائیکورٹ نے حاضری سے استثنی اور نمائندہ مقرر کرنے کی درخواستیں مسترد کر دی تھیں

Leave a reply