پی ٹی آئی پر پابندی کے فیصلے پر اتحادیوں کو اعتماد میں لیں گے،خواجہ آصف

توہین وہاں پر ہوتی ہے جہاں پر کسی کی عزت و آبرو ہو،خواجہ آصف
khawaja asif

وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی ملکی سالمیت کیخلاف جارہی ہے،پی ٹی آئی پر پابندی کے فیصلے پر اتحادیوں کو اعتماد میں لیں گے،

سیالکوٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کا مقصد صرف اور صرف اقتدار کا حصول ہے،ہم نے اقتدار کی نہیں پاکستان کے وجود کی بات کی ہے، پارلیمنٹ کو تحلیل کرنے والوں کیخلاف کروائی ہونا لازمی ہے ، یہ اکتوبر نومبر کا انتظار کر رہے ہیں اس کے بعد الیکشن پر بھی حملہ کریں گے، توہین عدالت ہمیشہ صرف سیاست دانوں پر لگتی ہے، جو سائل ہی نہیں تھا اس کے حق میں فیصلہ دے دیا گیا، 9 مئی کو جو کچھ ہوا براہ راست پاکستان کے وجود پر حملہ تھا، آئین کے تحفظ کا ہم نے حلف اُٹھایا ہے،آرٹیکل 6 ان لوگوں پر لگتا ہے جو چند منٹ میں 52 بل پاس کریں،آئین کی خلاف ورزی کرنے والوں پر آرٹیکل6 لگتا ہے، سپریم کورٹ کا فیصلہ موجود ہے جو میرے مؤقف کی تائید کرتا ہے،

سیاست،سیاست کھیلنےسےملک کا نقصان ہورہا،سیاستدانوں کو کمزور نہ سمجھاجائے،وزیر دفاع
خواجہ آصف کا مزید کہنا تھا کہ توہین وہاں پر ہوتی ہے جہاں پر کسی کی عزت و آبرو ہو، اگر کسی ادارے نے اپنی عزت و آبرو ہی نہ سنبھالی ہو تو وہاں توہین کیسی، عزت و آبرو کا تحفظ کیا جائے تو توہین ہوتی ہے، اگر ایک ادارے کو یہ حق حاصل ہے تو باقی اداروں کو بھی حق حاصل ہونا چاہئے، پاکستان کی تاریخ اٹھا کر دیکھ لیں، عدلیہ نے کیسے کیسے فیصلے کئے ہیں ،میری تنخواہ 2 لاکھ روپے ہے،کوئی سپریم کورٹ کے جج کی تنخواہ نہیں پوچھتا، ایک سپریم کورٹ کا ریٹائرڈجج 4 تنخواہیں لے رہا ہے، کوئی پوچھنے والا نہیں،جاکر جیلوں میں پانچ دس دن گزاریں پتہ چلے وہاں کتنے لوگ اپیلوں کے انتظار میں بیٹھے ہیں،امریکا نے پی ٹی آئی پر پابندی پر تشویش کا اظہار کیا، امریکا سے درخواست ہے کہ غزہ پر بھی تشویش کا اظہار کرے،آئین میں تمام اداروں کی حدوداوراختیارمتعین ہے، سیاست،سیاست کھیلنےسےملک کا نقصان ہورہاہے،سیاستدانوں کو اتنا کمزور نہ سمجھاجائے،9 مئی کو شہداء کی قربانیوں کی توہین کی گئی، عدلیہ کو سیاسی فیصلے نہیں دینے چاہئے، آئین کے مطابق فیصلے ہونے چاہیے،یہ ایک ایجنڈا ہے جو فالو کیا جا رہا ہے، جب نواز شریف پر ظلم ٹوٹ رہے تھے تو یہ جج صاحب کوئی ہائیکورٹ،کوئی سپریم کورٹ بیٹھے ہوئے تھے، جج مانیٹرنگ جج بن گئے ،کیا اس وقت انصاف پامال نہیں ہو رہا تھا، عوام شہادت دیں گے کہ ہمیں انصاف نہیں ملتا تھا، ضمانتیں ہماری ہوتی تھیں، بینچ ٹوٹ جاتے تھے، کیا اس وقت مداخلت نظر نہیں آتی تھی، اس وقت سجدہ ریز ہوتے تھے،ہم نہیں چاہتے کہ سپریم کورٹ یا کسی اور عدالت کے بارے کوئی بات کریں لیکن یہ ضرور کہیں گے کہ سیاستدانوں کو کمزور نہ سمجھا جائے کہ ہر قسم کی قانون سازی کا حق بھی ان سے لے لیا جائے، آئین آپ کو اس بات کی اجازت نہیں دیتا،

عمران نےبھی ایک جماعت پر پابندی لگائی اسوقت تو تشویش کااظہارنہیں کیا،جاوید لطیف

ہر نئے ریلیف کے بعد اک نیا کیس،عمران خان کی رہائی ناممکن

سری لنکن کپتان مستعفی،ہمارے والے اب بھی لابنگ میں مصروف

عمران خان نے آخری کارڈ کھیل دیا،نواز شریف بھی سرگرم

پی ٹی آئی کی ڈیجیٹل دہشت گردی کا سیاہ جال،بیرون ملک سے مالی معاونت

اگلے دو مہینے بہت اہم،کچھ بڑا ہونیوالا؟عمران خان کی پہنچ بہت دور تک

اڈیالہ جیل میں قید عمران خان نے بالآخر گھٹنے ٹیک دیئے

"بھولے بابا” کا عام آدمی سے خود ساختہ بابا بننے کا سفر ،اربوں کے اثاثے

اصلی ولن آئی ایم ایف یا حکومت،بے حس اشرافیہ نے عوام پر بجلی گرا دی

کرکٹ میں سٹے بازی اور سپاٹ فکسنگ،پاک بھارت میچ میں‌کتنے کا جوا؟

لڑائی شروع،کیا ایمرجنسی لگ سکتی؟جمعہ پھر بھاری،کپتان جیت گیا

مخصوص نشستوں پر سپریم کورٹ کا فیصلہ،ملک ایک اور آئینی بحران سے دوچار

حکومت کو کوئی خطرہ نہیں،معاملہ تشریح سے آگے نکل گیا،وفاقی وزیر قانون

سپریم کورٹ کا فیصلہ، سیاسی جماعتوں کا ردعمل،پی ٹی آئی خوش،حکومتی اتحاد پریشان

Comments are closed.