35 روپے کے اضافہ کے بعد پیٹرول کا مصنوعی بحران ختم

0
23

35 روپے کا اضافہ کے بعد پیٹرول کا مصنوعی بحران منٹوں میں ختم

35 روپے کا اضافہ ہوتے ہی پیٹرول کا مصنوعی بحران منٹوں سیکنڈوں میں ختم پیٹرول اور ڈیزل 35 روپے لیٹر مہنگا ہونے پر عوام میں غم و غصہ پایا جا رہا ہے۔ فی لیٹر پیٹرول کی نئی قیمت 249 روپے 80 پیسے ہو گئی ہے اور ہائی اسپیڈ ڈیزل 262 روپے 80 پیسے کا ہو گیا ہے۔ اسپیڈ ڈیزل اور مٹی کے تیل کی قیمت 18، 18 روپے بڑھنے کے بعد مٹی کا تیل 189 روپے فی لیٹر جبکہ لائٹ ڈیزل کی قیمت 187 روپے ہو گئی ہے.

وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے اتوار کو چھٹی کے دن پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا اعلان کیا، عوام کی جانب سے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں اضافے پر حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ پہلے ہی مہنگائی نے برا حال کر رکھا ہے اور حکومت نے پیٹرول اور ڈیزل میں ایک دم اتنا بڑا اضافہ کر کے رہی سہی کسر بھی پوری کر دی ہے۔ ادھر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ہوتے ہی پیٹرول کا مصنوعی بحران منٹوں سیکنڈوں میں ختم ہو گیا، جو پٹرول پمپ بہانہ بنا رہے تھے کہ ان کے پاس پیٹرول موجود نہیں، ان کے تہہ خانوں سے اچانک پیٹرول نکل آیا۔
مزید یہ بھی پڑھیں
امریکا جانے والا ایک شخص لاپتہ ہوگیا
شیخ رشید کی رہائش گاہ لال حویلی کو سیل کردیا گیا
بجلی بریک ڈاؤن پر نئی رپورٹ نے حکومتی بیانات کا بھانڈا پھوڑ دیا
ہماری طرف آئیں ہم اچھے میزبان ہیں آپ کو دکھائیں گےکہ ہم کیسے نظر آتے ہیں،عدنان صدیقی کا بھارتی فلم ’مشن مجنوں‘ پر ردعمل
عدالت نے مونس الہٰی کی اہلیہ کے وکیل کو جواب جمع کروانے کیلئے وقت دے دی
قابل اعتراض مواد جو ہٹا سکتے تھے ہٹا دیا،بیرون ملک مواد کیلئے متعلقہ حکام سے رجوع کیا ہے،پی ٹی اے
نگراں کابینہ غیرسیاسی اور غیر جانبدارہوگی، شوکت یوسفزئی
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ پرویز الٰہی کا کہنا تھاکہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا کریڈٹ نواز شریف اور مریم نواز کو جاتا ہے۔ انہوں نے کاکہا مریم نواز کی واپسی پر قوم کو 35 روپے فی لیٹر پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کی اسحاق ڈالر نے سلامی دی ہے۔ ان کا کہنا تھاکہ مہنگائی کا جن بے قابو ہوچکا، حکومت کو انتقامی کارروائیوں سے فرصت نہیں، محسن نقوی کی حکومت میں بے روزگاری میں مزید اضافہ ہورہا ہے۔

Leave a reply