آئی جی خیبر پختونخوا اخترحیات خان نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا میں دہشتگردی کے خلاف پولیس اور پاک فوج کا تعاون جاری رہے گا،
آئی جی کے پی پولیس اختر حیات خان کا کہنا تھا کہ پاک فوج کے تعاون کے بغیر دہشت گردی کے خلاف کامیابی حاصل نہیں کی جا سکتی، پولیس اور پاک فوج امن کے لیے مل کر کام کر رہے ہیں اور دونوں کا ایک ہی مقصد ہے پرامن پاکستان اور پرامن خیبر پختونخوا،صوبے کے جنوبی علاقوں میں آپریشن جاری رہے گا، ہمارا مقصد اپنا کم سے کم نقصان اور دشمن کو کو زیادہ سے زیادہ نقصان پہنچانا ہے، 2024 کے پہلے 8 مہینوں میں، کے پی پولیس اور سی ٹی ڈی نے 177 فتنہ الخوارج کو جہنم واصل کیا،تمام اقدامات خیبر پختونخوا کو ایک پرامن صوبہ بنانے کی کوشش ہے،
آئی جی خیبر پختونخوا کا مزید کہنا تھا کہ صوبے کے جنوبی اضلاع لکی مروت، ٹانک، ڈی آئی خان میں دہشتگردی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے،لکی مروت میں کچھ مفاد پرست عناصر کامیاب آپریشن کو ثبوتاژ کرنا چاہتے ہیں کیونکہ شدت پسندوں کے خلاف کامیاب آپریشنز میں ٹیپوگل مروت کا داماد اور دیگر کمانڈر مارے گئے، ذاتی مقصد کیلئے فورس میں انتشار پھیلانے والے شرپسند عناصر کی نشاندہی ہوچکی ہے، ڈسپلن کی خلاف ورزی پر تادیبی کاروائی پرعمل کیا جائے گا
واضح رہے کہ عوام پولیس اور عسکری ادارے دہشت گردی کے عفریت کو قابو کرنے کےلئے دو دہائیوں سے برسرپیکار ہیں۔ خیبرپختو نخوا پولیس کے 2000سے زائد افسران وجوانان نے اپنی قیمتی جانوں کا نظرانہ پیش کیا جس میں کانسٹیبل سے لیکر ایڈیشنل آئی جی پی تک شامل ہیں ۔ اس جذبے کے ساتھ یہ فورس اب بھی دہشت گردی سے نبردآزما ہے اور ضلعی انتظامیہ و دیگر فورسز کے ساتھ ملکر دہشت گردوں کے مذموم عزائم کو ناکام بنارہی ہیں ۔عوام پولیس اور فوج کے وجہ سے صوبے میں امن و امان قائم ہوا۔ مسلح افواج نے ہر مشکل مرحلے پر پولیس کا بھر پور ساتھ دیا ہے۔ ٹریننگ کے مرحلے سے لیکر مشترکہ چیک پوسٹ کے قیام،مشترکہ سرچ اینڈ سٹرائیک آپریشنز، IBO’s اورٹیکنیکل معاونت تک ہر میدان میں عسکری ادارے خیبر پختونخوا پولیس کے شانہ بشانہ رہے ہیں اور پاک فوج نے ہمیشہ ہر قسم کا تعاون فراہم کیا ہے۔ آج بھی خیبر پختونخوا پولیس اور پاک فوج بشمول فرنٹیئر کور خیبر پختونخوا کے درمیانی مثالی پروفیشنل تعلق موجود ہے جس کی وجہ سے تمام چیلنجز سے بخوبی نمٹا جا رہا ہے- ہمیں مستقبل میں بھی عسکری اداروں کا تعاون درکار رہے گا-پولیس ور دیگر فورسز میں بھرتی ہونے والے جوان جذبہ شہادت لیکر اسمیں شمولیت اختیار کرتے ہیں۔ اس قافلے میں شمولیت کے لیے مرضی اور ملک وقوم کے لیے کچھ کر گزرنے کا جذبہ کار فرما ہوتا ہے۔ اس پر آشوب دور میں پولیس کی ملازمت میں خطرات بہرحال موجود ہیں۔جنوبی اضلاع میں پولیس کی استعدادکار بڑھانے اور انکی حفاظت کے پیش کے نظر انہیں حتیٰ الوسع وسائل دستیاب کئے گئے ہیں۔ جس میں سب سے بیشتر انکی عددی قوت میں اضافہ شامل ہیں۔ حال ہی میں ان اضلاع کے لیے صوبائی حکومت نے 1757 نئی آسامیوں کی منظوری دی ہے۔مزید برآں36 گاڑیاں جن میں بیشتر کو آرمرنگ کے ذریعے محفوظ بنایا جارہا ہے ، 12اے پی سیز، 100موٹر سائیکلز، 7ٹرک دیئے گئے ہیں۔ پولیس ایک ڈسپلن ادارہ ہے جس میں اصول و ضوابط پر عمل پیرا ہو کر ہی اپنی شکایات افسران تک پہنچائی جاتی ہیں اور ایسی کسی بھی SOPکی خلاف ورزی پر باقاعدہ تادیبی کارروائی عمل میں لائی جاتی ہے۔ لکی مروت میں حالیہ شکایات کے پیش نظر مقامی افسران کے علاوہ سنٹرل پولیس آفس کے افسران جائیز تحفظات سے آگاہ ہیں اوران شکایات کے ازالے کے لیے ہمہ وقت تیار ہوتے ہیں۔بعض شر پسند عناصر پولیس اور فورسز کے درمیان اختلافات پیدا کرکے جوانوں کا مورال گرانے کے لیے معاملات کو پیچیدہ کرنے کی کوششوں میں ہیں۔ پولیس قیادت اُن کے مذموم مقاصد سے بخوبی آگاہ ہے ۔ جس کو ملی مشران کے تعاون سے ناکام بنایا جائے گا۔خیبر پختونخوا پولیس اور عسکری ادارے فرائض کی بجا آوری میں ہر محاذ پر شہداءکی قربانیوں کو مشعل راہ بناکر ایک پر امن ،محفوظ اورخوشحال معاشرے کے قیام میں اپنا اپناکردار وابستہ توقعات سے بڑھ کر ادا کرتے ہیں۔
اسٹیبلشمنٹ نے ہمیں دھوکہ دیا،کوئی بات چیت نہیں،عمران خان
فائنل راؤنڈ،ایک اور نومئی کی تیاری،مبشر لقمان نے خبردار کر دیا
اسرائیل نیازی گٹھ جوڑ بے نقاب،صیہونی لابی عمران کو بچانے کیلئے متحرک
عمران خان بطور وزیراعظم اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کرنے کیلئے تیار تھے،دعویٰ آ گیا
عمران خان اور پی ٹی آئی نے ملک دشمنی میں تمام حدیں پار کر دیں
امریکی ایوان نمائندگان میں قرارداد،پاکستان کے خلاف آپریشن گولڈ اسمتھ کی ایک کڑی
آپریشن گولڈ سمتھ کی کمر ٹوٹ گئی،انتشاری ٹولہ ایڑھیاں رگڑے گا
تحریک انصاف کی ملک دشمنی ایک بار پھر کھل کر سامنے آ گئی
14 سال سے خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی سرکار،اربوں بجٹ وصول،کارکردگی زیرو
عمران پر جیل میں تشدد ہوا،مجھے مرد اہلکار نے…بشریٰ بی بی نے سنگین الزام عائد کر دیا
ہر نئے ریلیف کے بعد اک نیا کیس،عمران خان کی رہائی ناممکن
عمران خان نے آخری کارڈ کھیل دیا،نواز شریف بھی سرگرم
پی ٹی آئی کی ڈیجیٹل دہشت گردی کا سیاہ جال،بیرون ملک سے مالی معاونت
اگلے دو مہینے بہت اہم،کچھ بڑا ہونیوالا؟عمران خان کی پہنچ بہت دور تک