یونیورسٹی میں لڑکیوں کے ساتھ زیادتی کے بعد قتل کر دیئے جانے کا انکشاف

یونیورسٹی میں لڑکیوں کے ساتھ زیادتی کے بعد قتل کر دیئے جانے کا انکشاف
نوابشاہ: لڑکیوں کو زیادتی کا نشانہ بناکر قتل کر دیا جاتا ہے:نوابشاہ یونیورسٹی نرسنگ ہاؤس آفیسرکا انکشاف ،اطلاعات کے مطابق بھٹو کی بستی نوابشاہ پیپلز میڈیکل یونیورسٹی میں نرسنگ ہاؤس آفیسر پروین رند نے ڈائریکٹر اور وارڈن پر زیادتی کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ یونیورسٹی میں لڑکیوں کو زیادتی کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔

یہ یاد رہے کہ نوابشاہ میڈیکل یونیورسٹی کی میڈیکل ہاؤس آفیسر پروین رند نےگزشتہ روز ڈائریکٹر اور وارڈن کے خلاف تشدد و ہراساں کیے جانے کا الزام لگایا تھا۔یہ بھی یاد رہے کہ یہ پہلا الزام نہیں بلکہ اس سے قبل کئی واقعات رونما ہوچکے ہیں جن کو زبردستی دبا دیا گیا اور کسی مظلوم کی آوازکو خلق خدا تک نہ پہنچنے دیا گیا

بھٹو کی بستی کی نوابشاہ یونیورسٹی کی ایم ایل او ڈاکٹر نازیہ مگسی کا کہنا ہے کہ نرسنگ ہاؤس آفیسر پروین رند کے گلے اور ہاتھوں پر چوٹ کے نشان ہیں، پروین رند کے گال پر بھی سوجن ہے۔

نوابشاہ میڈیکل یونیورسٹی کی میڈیکل ہاؤس آفیسر پروین رند کا کہناہے کہ پیپلز میڈیکل یونیورسٹی میں لڑکیوں کو زیادتی کا نشانہ بنایا جاتا ہے، ہراسمنٹ کی شکار لڑکیوں کو قتل کیا جاتا ہے، لاش پنکھے میں لٹکا دی جاتی اور خودکشی کا رنگ دیا جاتا ہے۔نوابشاہ میڈیکل یونیورسٹی کی میڈیکل ہاؤس آفیسر پروین رند کہتی ہیں کہ ہے کوئی جوظلم کی اس بستی میں مظلوموں کی داد رسی کرسکے

پولیس کی زیادتی، خواجہ سراؤں نے ملک گیر احتجاج کی دھمکی دے دی

پلاسٹک بیگ پر پابندی لگی تو خواجہ سراؤں نے ایسا کام کیا کہ شہری داد دینے پر مجبور

کرونا لاک ڈاؤن، شادی کی خواہش رہی ادھوری، پولیس نے دولہا کو جیل پہنچا دیا

کرونا لاک ڈاؤن، گھر میں فاقے، ماں نے 5 بچوں کو تالاب میں پھینک دیا،سب کی ہوئی موت

دس برس تک سگی بیٹی سے مسلسل جنسی زیادتی کرنیوالے سفاک باپ کو عدالت نے سنائی سزا

شادی شدہ خاتون کے ساتھ اجتماعی زیادتی کے بعد ملزمان نے ویڈیو وائرل کر دی

وفاقی دارالحکومت میں ملزم عثمان مرزا کا نوجوان جوڑے پر بہیمانہ تشدد،لڑکی کے کپڑے بھی اتروا دیئے، ویڈیو وائرل

نوجوان جوڑے پر تشدد کرنیوالے ملزم عثمان مرزا کے بارے میں اہم انکشافات

نوابشاہ میڈیکل یونیورسٹی کی میڈیکل ہاؤس آفیسر پروین رند نے مطالبہ کیا کہ وائس چانسلر، ڈائریکٹر یونیورسٹی اور وارڈن کو گرفتار کیا جائے، کل وارڈن فرحین اور عاتقہ نے مجھے مارا، میں لطیف ہال بھاگی، مجھے مار کھاتے اسٹوڈنٹس نے بھی دیکھا ہے۔نوابشاہ میڈیکل یونیورسٹی کی میڈیکل ہاؤس آفیسر پروین رند کہتی ہیں کہ یہ معاملہ فقط میرا نہیں قوم کی بیٹیوں کا ہے اور اگرآج ان ظالم عیاشوں کا راستہ نہ روکا گیا تو حوا کی بیٹیاں ایسے ہی لٹتی رہیں گی قتل ہوتی رہیں گی

دوسری جانب وائس چانسلر پیپلز میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر گلشن میمن کا کہنا ہے کہ معاملے کی تحقیقات کے لیے 3 رکنی کمیٹی قائم کر دی ہے، تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ کی روشنی میں کارروائی کی جائےگی۔

یہ بھی یاد رہنا چاہیے کہ بلاول بھٹو جو کہ اس وقت ابو کو بچانے کے لیے سرتوڑ کوششیں کررہے ہیں لیکن ان کو بھٹو کی بستی میں اگرحوا کی بیٹی کی عزت لُٹتی ہے اور پھر قتل کردیا جاتا ہے اس کی کوئی پرواہ نہیں وہ اپنے دوسروں کا گھرگرانے میں مگن اور اپنے گرتے گھر کو بچانے کی پرواہ تک نہیں‌

Comments are closed.