ریپسٹ کو سر عام پھانسی دے کر ضیاء الحق نے سرکس لگایا تھا، شیری رحمان

0
53

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سینیٹ کا اجلاس چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی زیر صدارت جاری ہے

سینیٹ اجلاس میں پیپلز پارٹی کی رکن شیری رحمان نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ سی سی پی اوکہتے رہے وہ خاتون رات کو باہر گئی کیوں،نئے پاکستان سے پیغام دیا گیا کہ خاتون اور بچے تحفظ کے حقدار نہیں،ملزم عابد علی تو کھلے عام پھر رہا ہے،ابھی تک اصل مجرم گرفتار نہیں ہوا،پیغام آیا کہ سرعام پھانسی دی جائے،میری جماعت اس پر یقین نہیں رکھتی،

شیری رحمان کا کہنا تھا کہ پوری ملک کی توجہ اس طرف مبذول کی جارہی ہے کہ سرعام پھانسی ہوگی،ضیا دور میں سرعام پھانسی دی گئی، سرعام پھانسی سے جرائم کم نہیں ہوئے بلکہ بڑھے،ہمیں نظریاتی اور اخلاقی اصولوں پر بات کرنی چاہیے، یہ ایک سرکس تھا جو ضیاالحق نے لگایا تھا، ایک بچے پپو کو ریپ کرنے والوں کو لاہور میں سرعام پھانسی دی گئی، اس کے فورا بعد ریپ بڑھا اور ساتھ ہی 11 کیسز رپورٹ ہوئے،

شیری رحمان کا مزید کہنا تھا کہ سزا تو ان اہلکاروں کو ہونی چاہیے جو کہتے ہیں کہ عورت کیوں باہر نکلی،

سینیٹر رضا ربانی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اعتزاز احسن نے کہا تھا کہ ریاست ہوگی ماں کے جیسی،یہاں ریاست ڈائن جیسی بن گئی ہے، ہم آج خوشی سے کہہ رہے ہیں کہ مجرم پکڑے گئے، سرعام پھانسی سے معاشرہ مزید ظالم ہوگا، سرعام پھانسی کیا ضیا نے نہیں دی تھی، کیا ریپ اور جرائم ختم ہوگئے تھے؟ ضیا نے کیا سیاسی کارکنوں کو میلے لگوا کر کوڑے نہیں لگوائے تھے؟کوڑے لگوانے سے کیا سیاسی تحریکیں ختم ہوگئی تھیں؟

سینیٹر رضا ربانی کا مزید کہنا تھا کہ اس کا حل سرعام پھانسی میں نہیں ہے،قانون سازی سے کچھ نہیں ہوگا، آپ نے بل پاس کیے لیکن ان پرعملدرآمد نہیں ہوا،اگرحکومت سی سی پی او کو ہٹائے گی تو یہ اس سوچ پر طمانچہ ہوگا،ان ریپ کا کیا ہو گا جہاں سسر، دیور ریپ کرتے ہیں اور ہم رپورٹ نہیں کرتے، پھانسی کی سزا تو قانون میں موجود ہے، کہا جاتا ہے سرعام پھانسی دیں گے، ایسا کرنے سے پہلے آئین کا آرٹیکل 12 پڑھ لیں، اس سے آپ نفرتوں کو مزید اجاگرکریں گے، سیاسی کارکنوں کو کوڑے مارنے سے کیا تحاریک ختم ہوگئیں؟

سینیٹر مشتاق احمد نے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں کوئی انسانی حقوق نہیں ہیں،ملک میں ڈاکو اور ریپسٹس کاراج ہے، ہمارے بچے اور خواتین محفوظ نہیں ہیں، اتنا بڑا واقعہ ہو گیا وزیر انسانی حقوق ایوان میں نہیں،ابھی تک انسانی حقوق کمیشن کے ارکان کا تعین نہیں ہوا،

وزیر مملکت علی محمد خان کا کہنا تھا کہ موٹروے واقعے کا وزیر اعظم نے فوری نوٹس لیا، میں نے قومی اسمبلی میں ریپسٹس کو سر عام پھانسی کی قرارداد پاس کرائی،ملک میں ڈاکو اور ریپسٹس راج نہیں ہے،

طلبا کے ساتھ زیادتی کرنے، ویڈیو بنا کر بلیک میل کرنے والے سابق پولیس اہلکار کو عدالت نے سنائی سزا

لاہور میں 2 بچیوں کے اغوا کی کوشش ناکام،ملزم گرفتار

پولیس ناکے پر 100روپے کے تنازعے پر دو پولیس اہلکار آپس میں لڑ پڑے

خاتون کی غیر اخلاقی ویڈیو وائرل کرنیوالا ملزم لاڑکانہ سے گرفتار

موٹروے کے قریب خاتون سے مبینہ زیادتی ،پولیس کی 20 ٹیمیں تحقیقات میں مصروف

‏موٹروے پر اجتماعی زیادتی کا سن کر دل دہل گیا ، ملوث تمام افراد کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے ، مریم نواز

موٹر وے کے قریب خاتون سے اجتماعی زیادتی،سراج الحق کا ملزمان کی گرفتاری کیلئے 48 گھنٹوں کا الٹی میٹم

سینیٹر فیصل جاوید نے کہا کہ زیادتی کے واقعات کی روک تھام کےلیے سزاؤں کو مزید سخت کریں گے،زینب الرٹ بل میں واقعات کی جلد تفتیش کے نظام کو وضع کیا گیا،سرعام پھانسی کی سزا کے لیے اتفاق رائے پیدا کرنا ہوگا،درندوں کی پشت پناہی کرنے والوں کو بھی مثالی سزا دینی ہو گی، ہم ترامیم تیار کر رہے ہیں ، پوری قوم ہمارا ساتھ دیں گی،زیادتی کے واقعات کو روکنے کےلیے قانون سازی کرنا بہت ضروری ہے

درندہ صفت مجرمان کو پھانسی کی سزا دی جائے۔ دردانہ صدیقی

زیادتی کے مجرموں کو خصوصی عدالت کے ذریعے فی الفور سزا دی جائے،کل مسالک علماء بورڈ

آبروریزی کے بڑھتے واقعات کسی بڑی تباہی کی نشاندہی کر رہے ہیں، علامہ عبدالخالق اسدی

پنجاب پولیس کی اعلیٰ کارکردگی،موٹروے زیادتی کیس کے ملزم تیسرے روز بھی گرفتار نہ ہو سکے

موٹروے پر خاتون سے اجتماعی زیادتی، واحد عینی شاہد نے کیا منظر دیکھا؟ بتا دیا

قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور کا سی سی پی او لاہور کی برطرفی کا مطالبہ

سی سی پی او لاہور کو نشان عبرت بنایا جائے،اسکے ہوتے ہوئے عورت محفوظ نہیں رہ سکتی، مریم اورنگزیب

خاتون سے زیادتی کے بعد پولیس کو ہوش آ گیا،لاہور سیالکوٹ موٹروے پر پولیس تعینات

زیادتی کے مجرموں کیلئے سرعام پھانسی کی سزا کیلئے آواز اٹھائی ہے،فیصل واوڈا

موٹروے پر خاتون زیادتی کیس میں اہم پیشرفت، دو مشتبہہ ملزمان گرفتار

سی سی پی اوکے ہاتھوں عوام کا جان و مال محفوظ نہیں،اسکو کیوں لگایا گیا؟ رانا ثناء اللہ کا انکشاف

سائیں بزدار کی نااہلی،موٹروے زیادتی کیس،3 روز گئے، ملزمان گرفتار نہ ہو سکے

موٹروے زیادتی کیس،تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن بنایا جائے، عدالت میں درخواست دائر

موٹروے زیادتی کیس، ملزم کی گرفتاری کی خبر پر آئی جی پنجاب میدان میں آ گئے

موٹروے زیادتی کیس، متاثرہ خاتون سے بیان ریکارڈ کرنے کیلئے پولیس کا رابطہ،خاتون نے کیا دیا جواب؟

موٹروے زیادتی کیس،سی سی پی او کے بیان پر کابینہ کو معافی مانگنی چاہئے تھی،عدالت،ریکارڈ طلب

موٹرے پر سفر ذرا احتیاط سے، سینیٹر کی گاڑی پر حملہ،پولیس کا روایتی بیان،ملزم فرار

ریپ کے مجرموں کو نامرد بنانے کی بجائے کونسی سزا دینی چاہئے؟ انصار عباسی کی تجویز

واضح رہے کہ  لاہور کے علاقے گجر پورہ میں موٹر وے پر خاتون کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انتہائی افسوسناک واقعہ پیش آیا تھا۔ دو افراد نے موٹر وے پہ ایک گاڑی کا شیشہ توڑ کر خاتون اور ان کے بچوں کو باہر نکالا جس کے بعد انہیں قریبی جھاڑیوں میں لے جا کر خاتون کو بچوں کے سامنے مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنایا۔

گوجرانوالہ سے تعلق رکھنے والی خاتون لاہور سے گوجرانوالا جارہی تھی، کار کا پٹرول ختم ہونے کے باعث موٹروے پر گاڑی روک کر شوہر کا انتظار کر رہی تھی، پہلے خاتون نے اپنے ایک رشتے دار کو فون کیا، رشتے دار نے موٹر وے پولیس کو فون کرنے کا کہا۔

موٹروے ہیلپ لائن پر خاتون کو جواب ملا کہ گجر پورہ کی بِیٹ ابھی کسی کو الاٹ نہیں ہوئی اور موٹر وے پولیس بھی نہیں آئی۔ رشتے داروں کے پہنچنے سے پہلے ہی دو افراد نے خاتون کو زیادتی کا نشانہ بنایا، ملزمان خاتون سے ایک لاکھ روپے نقد، سونے کے زیورات اور اے ٹی ایم کارڈز بھی لے گئے

Leave a reply