روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ اور جرمنی کی معیشت

روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ نے جرمنی کی معیشت کو ڈبو دیا-

باغی ٹی وی : غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق جرمنی میں افراط زر 70 سال بعدانتہائی سطح تک پہنچ گئی 2021 میں جرمنی میں افراط زر کی شرح 3.1 فیصد تھی اور جنگ کے بعد2022 میں جرمنی میں افراط زرمیں 7.9 فیصد کا اضافہ ریکارڈکیا گیا۔

طیارے کے انجن میں پھنس کرشہری ہلاک

1951 میں جرمنی میں سالانہ افراط زر 7.6 فیصد ریکارڈ کی گئی تھی جب کہ افراط زرمیں اضافے کی وجہ توانائی اور خوراک کی بڑھتی قیمتیں ہیں۔

دوسری جانب جرمن وزیر دفاع کرسٹائن لیمبرچ کو نئے سال کیلئے ویڈیو پیغام میں آتش بازی کے دوران روس یوکرین جنگ کا تذکرہ کرنا مہنگا پڑگیا،وزیر دفاع نے نئے سال کےموقع پر جاری کئے گئےویڈیوپیغام میں آتش بازی کے دوران روس یوکرین جنگ کا تذکرہ اور کے نتیجے میں پیدا ہونے والی صورتحال پر گفتگو کی تھی۔

ایران کے جوہری منصوبے کے خلاف عالمی محاذ بنانے کیلئے کوشاں ہیں


بعد ازاں جرمن وزیر دفاع کے غیر سنجیدہ رویےکا نوٹس لیتے ہوئے اپوزیشن جماعتوں نے استعفیٰ کا مطالبہ کردیا ہے اپوزیشن کا کہنا ہے کے مستقبل بنیادوں پر وزیر دفاع کی طرف سے آنے والے بیانات شرمندگی کا باعث ہیں جس کی تازہ مثال حالیہ بیان ہے۔

لیمبرج کی سوشل میڈیا پر تیزی کے ساتھ وائرل ہونے والی ویڈیو پر کڑی تنقید کرتے ہوئے انہیں انتہائی غیر سنجیدہ کہا جارہا ہے۔

تیونس میں تنخواہوں اور بونس کی ادائیگی میں تاخیرپرہڑتال

Comments are closed.