شہباز شریف، بلاول کا ٹیلی فونک رابطہ، اہم امور پر ہوئی گفتگو

شہباز شریف، بلاول کا ٹیلی فونک رابطہ، اہم امور پر ہوئی گفتگو

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اور چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو میں ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے

بلاول بھٹو اور شہباز شریف نے ملکی سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا بلاول بھٹو اور شہباز شریف میں الیکشن کمیشن کے اراکین کی تقرری کے معاملے پرگفتگو کی گئی اور مشاورت کی گئی، بلاول کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کے اراکین کے ناموں پر اپوزیشن کی تمام جماعتوں کی مشاورت ضروری ہے

قبل ازیں وزیراعظم پاکستان عمران خان نے الیکشن کمیشن ارکان کی خالی اسامیوں پر تقرری کیلئے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف و مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کو خط لکھا تھا خط میں پنجاب اور خیبر پختونخوا کے ارکان کیلئے 3، 3 نام تجویز کیے گئے ہیں۔وفاقی وزیراطلاعات و نشریات فواد چوہدری کہتے ہیں کہ وزیراعظم نے ممبر پنجاب کیلئے احسن محبوب، راجا عامر خان اور سید پرویز عباس جبکہ خیبر پختونخوا کے رکن کیلئے جسٹس (ریٹائرڈ) اکرام اللہ خان، فرید اللہ خان اور مزمل خان کے نام تجویز کیے ہیں۔ وزیر اطلاعات کا کہنا تھاکہ وزیراعظم نے آئین کے آرٹیکل 213 اور 218 کے تحت اپوزیشن لیڈر کو خط لکھا اور اپوزیشن کے جواب کے بعد ممبران کی تعیناتی ہوسکے گی۔

اور پولیس نے عائشہ اکرم کو واقعی گرفتار کر لیا؟

مینار پاکستان، لڑکی سے دست درازی، لڑکی کے ساتھ کا ہوا میڈیکل،عائشہ کے پھٹے کپڑوں بارے بھی حکم آ گیا

مینار پاکستان، لڑکی سے دست درازی، 350 افراد کی نشاندہی ہو گئی

خواتین کو ہراساں کرنے کی ویڈیوز وائرل،بزدار سرکار کا بڑا حکم

مینار پاکستان، لڑکی سے دست درازی، 40 ملزمان کی عدالت پیشی

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں الیکشن کمیشن کے ممبر خیبر پختونخوا ارشاد قیصر اورممبر پنجاب الطاف ابراہیم قریشی مدت پوری ہونے پر ریٹائر ہوگئے تھے۔ان خالی نشستوں پر آئین کے تحت حکومت کو 45 دن کے اندر نئے ممبران کی تعیناتی کرنا ہوتی ہے تاہم الیکشن کمیشن 3 ارکان کے ساتھ فعال رہ سکتا ہے۔

بلاول میرا بھائی کہنے کے باوجود مریم بلاول سے ناراض ہو گئیں،وجہ کیا؟

ندیم بابر کو ہٹانا نہیں بلکہ عمران خان کے ساتھ جیل میں ڈالنا چاہئے، مریم اورنگزیب

ن لیگ بڑی سیاسی جماعت لیکن بچوں کے حوالہ، دھینگا مشتی چھوڑیں اور آگے بڑھیں، وفاقی وزیر کا مشورہ

اک زرداری سب پر بھاری،آج واقعی ایک بار پھر ثابت ہو گیا

مبارک ہو، راہیں جدا ہو گئیں مگر کس کی؟ شیخ رشید بول پڑے

قبل ازیں پاکستان پیپلزپارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ان کی جماعت پاکستان کو بچانے نکلی ہے، عوام میرا ساتھ دیں۔ پی پی پی عوام کو روزگار دیتی ہے، جبکہ عمران خان اور میاں نواز شریف کے ادوار میں لوگوں سے نوکریاں چھین لی جاتی ہیں۔ ہم سب نے مِل کر اس ظالم، نااہل، ناکام ترین اور ناجائز حکومت کو بھگانا ہے، جس نے عوام کے ووٹ، جیب اور پیٹ پر ڈاکہ ڈالا ہے۔ موجودہ حکومت نے پانی، گئس اور حقِ روزگار پر بھی ڈاکہ ڈالا ہے۔ چ عوام کو ریلیف صرف تب ہی ملا ہے، جب پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت آتی ہے۔ پی پی پی کی گذشتہ حکومت کے دوران تنخواہوں میں 120 فیصد اور پینشنز میں 100 فیصد اضافہ کیا گیا، جبکہ میاں صاحب اور خان صاحب کے دور میں ایسا نہیں ہوتا۔ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام جیسے منصوبوں کا آغاز کیا جاتا ہے، جس سے غریب خواتین کی مالی معاونت ہوتی ہے۔ سندھ کی عوامی حکومت کا پیپلز پاورٹی رڈکشن پروگرام بھی بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی طرح ایک انقلابی پروگرام ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ ہر صوبے میں ایسی حکومت ہو، جو عوام کو ریلیف دے۔

Comments are closed.