شہباز شریف نے مولانا سے ملاقات کر کے عمران خان کو وارننگ دے دی

شہباز شریف نے مولانا سے ملاقات کر کے عمران خان کو وارننگ دے دی
صدر پاکستان مسلم لیگ (ن) و قائد حزب اختلاف شہبازشریف کی امیر جمیعت علما اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان کی رہائشگاہ پر ان سے ملاقات ہوئی ہے

ملاقات میں مولانا عبدالغفور حیدری، مولانا اسعد محمود، اکرم درانی، کامران مرتضیٰ بھی شریک تھے ،ملاقات میں جے یو آئی کے رکن قومی اسمبلی صلاح الدین ایوبی، جمال الدین سمیت جمعیت علماء اسلام کے دیگر ارکان بھی شریک تھے

شہباز شریف نے کہا ہے کہ جے یو آئی کارکنوں کے ساتھ ظلم اور بربریت کی گئی پارلیمنٹ لاجز میں ہونے والا واقعہ افسوس ناک تھا،عمران خان اب بھگوڑا ہو چکے ہیں تحریک انصاف کی حکومت ناکامی ہوگئی ہے، عمران خان اپوزیشن کو صرف چور اور ڈاکو کے لقب دیتے رہے،مگر ملا کچھ نہیں،عمران خان اپنے گریبان میں دیکھیں عمران خان بتائیں علیمہ خان کے پاس اربوں کی جائیداد کہاں سے آئی,

شہباز شریف نے عمران خان کو وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان اپنی زبان کو لگام دو،خواتین کے خلاف باتیں کرنے کی اجازت کسی کو نہیں دیں گے،ہمیں کہا جاتا ہے کہ جوتے پالش کرتے ہیں تم کیا کرتے ہو؟ تم نے لندن میں بیٹھ کر فوج کو گالیاں دیں،مشرف نے نواز حکومت کو ختم کیا تو میں بھی نوازشریف کے ساتھ جیلوں میں تھا،اے ٹی ایم مشینیں تمہارے پاس ہیں ،وہ حرام کی کمائی ہے ان کے خلاف عدم اعتماد آچکا ہے تاریخ کی کرپٹ اور نااہل ترین حکومت سے جان چھڑانی ہے، گندم،چینی اور گیس کی قیمتوں میں اربوں کی کرپشن ہوئی ہمیں اعتماد ہے کہ تاریخ کی کرپٹ ترین حکومت سے جان چھڑائیں گے، چینی اور آٹے میں جتنی کرپشن ہوئی اس کا ذمہ دار عمران خان ہے،فضل الرحمان نے انتہائی صبر اور قانونی راستہ اپنایا

مولانا فضل الرحمان نے عمران خان کو باولا قرار دےدیا ،کہا عمران خان باولا ہو گیا ہے ،مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ بوکھلا کیوں گئے ہو ؟؟ گالیاں دینے پر کیوں آگئے ہو ؟ تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوگی عمران خان سن لو ہم تمہیں جام کرنا جانتے ہیں،ہم نے شرافت کا راستہ لیا لیکن ان کی فطرت میں شرافت کا احترام نہیں ہے،آپ کی زبان بتا رہی ہے کہ آپ وزیراعظم کے منصب پر بیٹھنے کے اہل نہیں ہیں،آپ کے وزیراعظم کے منصب پر بیٹھنا اس منصب کی بے توقیری ہے،
ملک کے صدر اور وزیراعظم کے خلاف تحاریک آتی ہیں، بوکھلا کیوں گئے ہو، گھبرا کیوں رہے ہو، ہم پاکستان میں ایسی سیاست کو اجازت نہیں دیں گےہم آپ کے خلاف جہاد لڑ رہے ہیں، یاد رکھنا تحریک ناکام بھی ہو گئی تو تم حکومت نہیں کر سکو گے، جب عدم اعتماد پیش ہوچکی ہے وہ کس طرح عوام میں جارہاہے وہ کس طرح ڈی چوک پر لوگوں کو بلانے کی باتیں کررہا ہے؟ اسے لگام دی جائے اس کے گلے میں پٹہ ڈالا جائے واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع ہو چکی ہے عدم اعتماد اپوزیشن جماعتوں نے ملکر جمع کروائی ہے،گزشتہ روز اسمبلی سیکرٹریٹ میں عدم اعتماد جمع کروانے کے بعد اپوزیشن قائدین مولانا فضل الرحمان، شہبا زشریف، آصف زرداری نے مشترکہ پریس کانفرنس کی بعد ازاں پیپلز پارٹی کے لانگ مارچ میں ڈی چوک میں اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں نے شرکت کی

عمران خان کا پیغام پہنچایا گیا تو علیم خان نے کیا دیا جواب؟

آجکی میٹنگ جہانگیر ترین کے گھر کیوں رکھی؟ علیم خان کا بڑا اعلان

بزدار کی کرسی بچانے کی بھی کوششیں جاری،وزراء متحرک

تحریک عدم اعتماد 48 گھنٹے سے پہلے آجائے گی،مولانا فضل الرحمان

علیم خان کی لندن روانگی طے،نواز شریف سے ہو گی ملاقات ؟ِ

اپوزیشن تیار،وزیراعظم کیخلاف عدم اعتماد کی تحریک جمع

عدم اعتماد کامیاب ہونے کے بعد کے تمام معاملات طے ہوچکے

جمہوریت بہترین انتقام ہے ،سلیکٹڈ کا وقت ختم ،بلاول

اسلام آباد کا سیاسی موسم گرم،شہباز شریف کی سراج الحق سے ملاقات

بزدار کیخلاف عدم اعتماد،پرویز الہیٰ سے ملنے اہم شخصیات پہنچ گئیں

بزدار بھی کرسی بچانے کیلئے متحرک، بڑا فیصلہ کر لیا

ایمپائراسی طرح نیوٹرل رہا تو بڑے بےآبرو ہوکر جانا ہوگا،اہم شخصیت کا دعویٰ

صبربھائی، ابھی کچھ دن ہیں،مریم نوازنےعمران خان کو ٹویٹر پرٹیگ کر کےایسا کیوں کہا؟

ایم کیو ایم وفد کی آصف زرداری سے ملاقات طے

عدم اعتماد جمع ہونیکے بعد اسلام آباد کا سیاسی موسم گرم،اہم ملاقاتیں جاری

23 سے 30 مارچ اہم ہفتہ ،پنجاب کی سیاست پر بات نہیں کر سکتا، شیخ رشید

وفاق سے قبل پنجاب میں تبدیلی ؟ بزداربھی کرسی بچانے میں مصروف

حکومتی اتحادی جماعت کا وفد آصف زرداری سے ملنے پہنچ گیا

اپوزیشن کے احتجاج کے باوجود وزیراعظم عمران خان پر اعتماد کی قرارداد منظور

آنکھیں کھول کے دیکھو!تمھاری جماعت کے بخیے ادھڑ رہے ہیں،مریم نواز

تحریک انصاف کا ٍڈی چوک پر پاکستان کی تاریخ کے سب سے بڑے جلسے کا اعلان

ترین گروپ کی جانب سے وزیراعلیٰ کا امیدوار کون؟

کیا حکومت نے ہمیں بچہ سمجھا ہوا ہے؟ ق لیگی رہنما برس پڑے

Comments are closed.