کابل: طالبان نے افغان کرکٹ ٹیم کے دورہ آسٹریلیا کی منظوری دے دی ہے۔

باغی ٹی وی : تفصیلات کے مطابق افغان کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو حامد شنواری نے کہا ہے کہ ہمیں اپنی ٹیم کو آسٹریلیا بھیجنے کی منظوری مل گئی ہے۔دونوں ٹیموں کے درمیان واحد ٹیسٹ میچ آسڑیلوی شہری ہوبارٹ میں ٹی 20 کرکٹ ورلڈکپ کے بعد شیڈول ہے۔

طالبان کے کابل پر کنٹرول کے بعد کشمیری مجاہدین کے حوصلے بلند،مودی سرکار نے سر پکڑ لیا

انہوں نے بتایا کہ افغانستان اور آسٹریلیا کے درمیان ٹیسٹ میچ گذشتہ برس 27 نومبر سے یکم دسمبر تک کھیلا جانا تھا تاہم کورونا کی وجہ سے اسے ملتوی کردیا گیا تھا۔

حامد شنواری کے مطابق آسٹریلیا کے دورے سے قبل افغان کرکٹ ٹیم ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں بھی شرکت کرے گی جو متحدہ عرب امارات میں 17 اکتوبر سے 15 نومبر 2021 تک شیڈول ہے۔

امریکیوں کے کابل ایئرپورٹ سے نکلنے میں طالبان کی مدد کا انکشاف

واضح رہے کہ کابل پر طالبان کا مکمل کنٹرول ہے، طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے پریس کانفرنس میں عالمی دنیا اور افغان قوم کو اہم پیغام دیے، کابل میں حالات زندگی معمول پر ہیں، تعلیمی ادارے، بازار کھلے ہیں، خواتین بھی دفاتر میں کام کر رہی ہیں، طالبان میں اس بار بدلاؤ آیا ہے اور خواتین کو بھی کام کرنے کی اجازت دی گئی ہے، طالبان کی جانب سے کسی قسم کی کوئی رکاوٹ نہیں ڈالی جا رہی،کابل سے نمائندہ باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق طالبان نے شہریوں سے  اسلحہ جمع کیا اور کہا کہ اب حفاظت ہماری ذمہ داری ہے، طالبان نے ریڈیو ،ٹی وی کے دفاتر سمیت مختلف مقامات کا بھی دورہ کیا اور ملازمین سے بات چیت کی،

افغان طالبان کی جانب سے شہریوں کو مسلسل پیغامات دیئے جا رہے ہیں کہ وہ اپنے کام معمول کے مطابق جاری رکھیں، دوسری جانب افغان شہریوں کی جانب سے بھی طالبان کا خیر مقدم کیا جا رہا ہے، افغان شہری طالبان کے ہوتے ہوئے اپنے آپ کو محفوظ تصور کر رہے ہیں

واضح رہے کہ امریکی فوج نے31 اگست کی رات افغانستان سے اپنا انخلاء مکمل کر لیا تھا۔ امریکا کی تاریخ کی طویل ترین جنگ کے دوران تقریبا ڈھائی ہزار امریکی فوجی، 2 لاکھ 40 ہزار افغان شہری ہلاک ہوئے اور اس پر 20 کھرب ڈالر لاگت آئی۔ امریکا اور اس کے اتحادی گزشتہ 2 ہفتوں کے دوران ایک وسیع مگر افراتفری والی ایئرلفٹ کے ذریعے کابل سے ایک لاکھ 22 ہزار سے زائد افراد کو نکالنے میں کامیاب رہے

طالبان ایرانی طرز حکومت میں دلچسپی رکھتے ہیں غیر ملکی میڈیا کا دعویٰ

طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کا امریکی فوج کے انخلا کے بعد کہنا تھا کہ دوحہ معاہدے اس لیے کیا کہ غیرملکی قبضہ ختم ہو، غیرملکیوں کو نکالنے کیلئے ہم نے جہاد اورسیاسی راستہ بھی اختیار کیا، دوحہ معاہدے کے تحت غیرملکی افواج نے نکلنے کا فیصلہ کیا،حکومت کے قیام کے بعد قومی فوج کی تیاری پر بھرپور توجہ دینگے، دوحہ معاہدہ اس لیے کیا کہ غیرملکی قبضہ ختم ہو، اب کوئی جواز نہیں کہ کوئی اسلامی حکومت کے خلاف بغاوت کریں۔ ہ اگر ہم سپر پاورز کو ہرا سکتے ہیں تو کوئی گروپ بھی ہمارے لیے مسئلہ نہیں، کابل سے جوحکم جاری ہوگا وہ پورے افغانستان پرلاگو ہوگا، پہلے ہم بات چیت سے مسئلہ حل کرنا چاہتے ہیں ورنہ ہم میں ملٹری صلاحیت ہے، حقانی صاحب امارت اسلامی کے ڈپٹی امیر ہیں۔ ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ امریکا افغانستان میں بری طرح ناکام ہوا، افغانستان پر بری نظر رکھنے والے امریکی انجام کو دیکھیں۔

طالبان کا وادی پنجشیر کے باشندوں کے لئے براہ راست پیغام، احمد مسعود پریشان

Shares: