ٹرین حادثہ معمولی نہیں تھا بلکہ…وفاقی وزیر ریلوے کے تہلکہ خیز انکشافات
ٹرین حادثہ معمولی نہیں تھا بلکہ…وفاقی وزیر ریلوے کے تہلکہ خیز انکشافات
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وفاقی وزیر ریلوے اعظم سواتی نے کہا ہے کہ ڈہرکی ٹرین حادثہ معمولی نہیں تھا
اعظم سواتی کا کہنا تھا کہ ریسکیو آپریشن مکمل ہونے تک جائے حادثہ پر موجود رہا،واقعے کے بعد زخمیوں کی اسپتال منتقلی کے لیے آرمی ہیلی کاپٹر زموجود تھے ڈہرکی ٹرین حادثے میں 63افراد جاں بحق ہوئے اور20زیرعلاج ہیں،ٹرین حادثے میں زخمیوں میں 3 کی حالت تشویشناک ہے،زخمیوں کے لواحقین کے ساتھ ہمارے افسران موجود ہیں جاں بحق افراد کے لواحقین کو 15 لاکھ روپے دئیے جائیں گے،ٹریک کی بحالی سے متعلق ریلوے حکام نے کام کیا،2014 سےآج تک ریلوے پر کوئی خرچہ نہیں ہوا،
وفاقی وزیر ریلوے اعظم سواتی کا مزید کہنا تھا کہ ریلوے ٹریکس کی صرف مرمت ہوئی ہے،ٹرین کی رفتار کی حدمقرر کی ہے کیونکہ خطرناک ٹریک ہے،حادثے کاشکار ہونے والی ملت ایکسپریس کی 30 سے 40بوگیاں پرانی تھیں،کوچز 50سال پرانی ہیں،آٹھ میل کے ٹریک کے اندرکوئی خرابی تھی ،ایم ایل ون پر چینی حکام سے ملاقاتیں کی ہیں ہمیں ہرصورت ریلوے کانظام بہتر کرنا ہو گا،ریلوے ٹریک کواپ گریڈ کرنا ہے اورکوئی راستہ نہیں چینی سفیرکو ایم ایل ون پرمختلف تجاویزدی ہیں،چینی حکام کو باور کرایا کہ فیزون میں انسانی جانوں کے ضیاع کا خدشہ ہے،3 بجکر 38منٹ پرملت ایکسپریس حادثہ ہوا،ٹرین کی 12بوگیاں ڈی ریل ہوئیں جوحادثے کی وجہ بنی جب حادثہ ہوا تو جانیں بچانے کابھی موقع نہیں ملا ملت ایکسپریس کی بوگیاں دوسرے ٹریک پر آگئیں اسی دوران دوسری ٹرین بوگیوں سے ٹکرا گئیں،ریلیف ٹرین 2گھنٹے تاخیرسے پہنچی ،ملت ٹرین جب کراچی سے چلی تو بوگیاں ہل رہی تھیں
ریلوے کس کے دور میں اچھی رہی، سعد رفیق یا شیخ رشید؟ کمیٹی میں انکشاف
ٹرین حادثے میں 2 ریلوے اور 2 پولیس اہلکار بھی جاں بحق
حادثے کا شکار ہوئی ٹرین سرسید ایکسپریس کے ڈرائیور اعجاز احمد کا حادثے کے بارے انکشاف
ایک اورتیز گام ٹرین حادثے کا شکار
ٹرین حادثہ، تین بوگیوں میں کتنے مسافر سوارتھے؟ بکنگ کس نے کروائی؟ اہم خبر
ٹرین حادثہ،بوگیوں میں پھنسے مسافروں کو نکالنے کا عمل جاری
ٹرینوں کا شیڈول متاثر،ہلاکتوں پر دل انتہائی رنجیدہ،وفاقی وزیر ریلوے بھی بول پڑے
ملت ایکسپریس میں کراچی سے روانگی کے وقت کتنے مسافر سوار تھے؟
ٹرین حادثہ، ن لیگ نے قومی اسمبلی میں بڑا قدم اٹھا لیا
حادثہ کا ذمہ دار وزارت ریلوے نہیں، ریلوے حکام نے ہاتھ کھڑے کر دیئے
واضح رہے کہ گزشتہ روز ٹرین حادثہ ہوا تھا جس میں پچاس سے زیادہ اموات ہو چکی ہیں، حادثہ کے بعد ایمرجنسی نافذ کر دی گئی تھی جس کے بعد پاک فوج، رینجرز سمیت دیگر ادارے ریسکیو و ریلیف کے لئے موقع پر پہنچے، شدید زخمیوں کو طبی امداد کے لئے ہیلی کاپٹر پر ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا، پنجاب کے ضلع رحیم یار خان میں بھی زخمیوں کو منتقل کیا گیا اور انکا علاج معالجہ کیا گیا