اسلام آباد :ہم نے خواجہ آصف کوکیوں گرفتارکیا؟نیب نے وجہ بتادی ،اطلاعات کے مطابق نیب نے خواجہ آصف کی گرفتاری کی وجوہات بتاتے ہوئے کہا ہے کہ پہلی تو بات یہ ہے کہ خواجہ آصف کے وارنٹ گرفتاری چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نےجاری کیے
نیب ذرائع کے مطابق خواجہ آصف کے پاس اتنی دولت ہے ایسے محسوس ہوتا ہے کہ وہ کوئی اورکام نہیں بلکہ دولت ہی بناتے رہے ، پھرمزے کی بات ہے کہ خواجہ آصف نے اس رقم کے کوئی خاطر خواہ ذرائع بھی ثابت نہیں کیے
نیب ترجمان کے مطابق خواجہ آصف1991میں بطورسینیٹر اورمختلف ادوارمیں وفاقی وزیربھی رہے،ترجمان نیب نے یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ بے نامی کمپنی کےبینک اکاؤنٹ میں 40 کروڑ کی خطیررقم جمع کروائی گئی
نیب ذرائع کے مطابق خواجہ آصف اپنےملازم طارق میرکےنام پہ ایک بےنامی کمپنی بھی چلارہےہیں،ملزم نےجعلی ذرائع آمدن سے اپنی حاصل شدہ رقم کو ثابت کرناچاہا،ملزم نےیواےای کی ایک فرم میں ملازمت سے13کروڑ روپےحاصل کرنےکادعویٰ کیا،
نیب کے ترجمان کے مطابق 2018 تک مختلف عہدوں پررہنےکےبعدان کےاثاثے221 ملین روپے تک پہنچ گئے، ترجمان کا کہنا ہے کہ دوران تفتیش وہ بطورتنخواہ اس رقم کاکوئی بھی ٹھوس ثبوت پیش نہ کرسکے،
ملزم کی بیرون ملک ملازمت کامعاملہ عدالت عالیہ ،عدالت عظمیٰ میں بھی زیرسماعت رہا،
نیب ترجمان کہتے ہیں کہ خواجہ آصف کے پبلک آفس رکھنےاورپرائیویٹ نوکری میں کوئی قانونی قدغن نہیں،مبینہ بیرون ملک ملازمت کےدورانیہ میں ملزم خواجہ آصف پاکستان میں بڑے بڑے حکومتی عہدوں پربراجمان تھے