سکھ حکیم کا قتل ، آئی جی پولیس کی ورثا کو انصاف کی یقین دہانی
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق انسپکٹر جنر ل آف پولیس خیبر پختونخوا معظم جاہ انصاری نے آج چارسدہ روڈ پشاورپر واقع اس جگہ کا معائنہ کیا جہاں نامعلوم ملزمان نے فائرنگ کرکے معروف سکھ حکیم ستنام سنگھ کو قتل کردیا تھا ۔
چیف کپیٹل سٹی آفیسر پولیس پشاور ،ایس ایس پی آپرشنز پشاور اور دیگر اعلیٰ پولیس حکام بھی اس موقع پر آئی جی پی کے ہمراہ تھے ۔آئی جی پی نے جائے وقوعہ کا مختلف زاویوں سے معائنہ کیا اور متعلقہ پولیس حکام کوضروری ہدایات دیں اور ملزموں کے خلاف گھیراتنگ کرکے انہیں جلد از جلد قانون کے کٹہرے میں کھڑا کرنے کا حکم دیا۔آئی جی پی نے کہا کہ یہ وقوعہ پشاور پولیس کے لئے ایک چیلنج کی حیثیت رکھتا ہے اور پشاور پولیس کو ملزموں کی گرفتاری کے لئے تن من دھن کی بازی لگانے کی ہدایت کی ۔
بعد ازاں آئی جی پی معظم جاہ انصاری مقتول کے خاندان اور سکھ کمیونٹی سے اظہار تعزیت کے لئے گوردوارہ جوگن شاہ گئے جہاں انہوں نے مقتول کے ورثاء سے ملاقات کی اور لواحقین سے اپنی دلی ہمدادی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کی روح کے ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی کی ۔آئی جی پی نے سوگوار خاندان کے افراد کو یقین دلایا کہ اس پیہمانہ قتل میں ملوث ملزمان کو ہر قیمت پر بہت جلد گرفتار کر کے انہیں قرار واقعی سزا دلوائی جائیگی ۔آئی جی پی نے کہا کہ پولیس مصیبت کی اس گھڑی میں غمزدہ خاندان کے دکھ درد میں برابرکی شریک ہے او رانہیں انصاف دلا کر رہے گی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز خیبر پختونخواہ کے صوبائی دارالحکومت پشاور میں سکھ حکیم کو قتل کر دیا گیا تھا ،فقیر آباد چارسدہ بس اسٹینڈ کے قریب فائرنگ ہوئی ہے جس کے نیتجے میں سکھ حکیم قتل ہو گیا ہے ،اطلاع پر پولیس حکام موقع پر پہنچ گئے. پولیس کا کہنا ہے کہ سکھ حکیم سردار ستنام سنگھ کو نامعلوم افراد نے دکان میں نشانہ بنایا ،مقتول کی شناخت حکیم سردار ستنام سنگھ کے نام سے ہوئی نامعلوم افراد نے حکیم سردار ستنام سنگھ کو دکان میں نشانہ بنایا، پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان کی تلاش جاری ہے ، لاش پوسٹ مارٹم کیلئے میڈیکل کالج منتقل کر دیا گیا ہے مقتول پیشہ کے لحاظ سے طبیب تھا تعلق حسں ابدال سے تھا
سکھ کمیونٹی نے واقعے کی مذمت کی ہے اور قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے پشاور میں تقریباً پندرہ ہزار سکھ آبادی موجود ہے جو زیادہ تر پشاور کے محلہ جوگن شاہ میں رہتے ہیں ،ان میں سے کچھ قبائلی ضلع خیبر سے ہجرت کر کے پشاور میں آباد ہوئے پشاور کی سکھ برادری کے زیادہ تر لوگ کاروبار سے وابستہ ہیں جبکہ پشاور کے مختلف علاقوں میں سکھ برادری کے افراد دواخانے بھی چلا رہے ہیں
رادیش سنگھ ٹونی چئیرمین مینارٹی رائٹس فورم پاکستان کا کہنا ہے کہ قتل و غارت کا سلسلہ و قصہ ایک مرتبہ پھر شروع ھو گیا۔چارسدہ روڈ پر سکھ حکیم سردار ستنام سنگھ کا قتل کر دیا گیا پشاور میں اس سے پہلے بھی 10 سکھوں کو ٹارگٹ کلنگ میں دھشتگردی کا نشانہ بنایا جا چکا ھے ایک طرف حکومت اقلیتوں کو تحفظ دینے کی بات کرتی ھے اور دوسری طرف دھشتگرد معصوم انسانوں اقلیتوں کو بآسانی قتل کر جاتے ہیں اور حکومت و پولیس بے بس تماشہ دیکھتی ھے اور آج تک کسی بھی مقتول کو انصاف نہ مل سکا۔ ایسے تمام دھشتگردی کے واقعات کی ھم بھرپور مذمت کرتے ہیں اور قاتلوں کی گرفتاری اور سخت سزا کا مطالبہ کرتے ہیں ۔
لاک ڈاؤن ہے تو کیا ہوا،شادی نہیں رک سکتی، دولہا دلہن نے ماسک پہن کے کر لی شادی
کوئی بھوکا نہ سوئے، مودی کے احمد آباد گجرات کے مندروں میں مسلمانوں نے کیا راشن تقسیم
کرونا لاک ڈاؤن، 1000 کی امداد کے بہانے ملزم نے کی پڑوسی خاتون سے زیادتی
حکمران جماعت کے رکن اسمبلی کو اپنی ہی جماعت کی خاتون رہنما سے زیادتی پر عدالت نے بھجوایا جیل
کرونا سے بیٹے کی موت کے چار روز بعد باپ بھی کرونا سے چل بسا
مودی سرکار نے بھارتی شہریوں کو کرونا سے بچاؤ کی بجائے رام کے سہارے چھوڑ دیا
کرونا مریض اہم، شادی پھر بھی ہو سکتی ہے، خاتون ڈاکٹر شادی چھوڑ کر ہسپتال پہنچ گئی
سکھ نوجوان کی بازیابی کیلئے سکھ برادری کا وزیر اعظم نوٹس لینے کا مطالبہ
اغوا کے الزام میں گرفتار خاتون سکھ صحافی کی درخواست ضمانت پر عدالت نے سنایا فیصلہ







