ظالم اسرائیل کی بمباری کے بعد حماس رہنماؤں کے اہل خانہ کہاں کا رخ کرنے پر مجبور
باغی ٹی وی : غزہ پر اسرائیلی جارحیت کو مسلسل آٹھواں روز جاری ہے ۔ اسرائیلی فورسز حماس اور دیگر فلسطینی گروپوں کے قائدین کے گھروں اور ٹھکانوں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ خبریں آرہی ہیں کہ ان تنظیموں کے رہ نماؤں کے گھرانوں نے شدید بم باری کے بعد مصر کا رخ کر لیا ہے۔
ادھر مصر نے عام شہریوں کی حفاظت کی خاطر چند گھنٹوں یا ایک دن کی فائر بندی کا مطالبہ کیا ہے۔ مصری حکام کو اسرائیل کے جواب کا انتظار ہے۔
اسرائیلی نے حماس کو کمزور کرنے کے لیے اسرائیلی جنگی طیاروں اور جنگی کشتیوں نے پیر کی شام سے اب تک غزہ کی پٹی کے مختلف علاقوں پر 60 سے زیادہ حملے کیے۔ ان حملوں میں حماس تنظیم کے زیر انتظام حکومتی مراکز، تنظیم کی قیادت کے خالی گھروں ، فلسطینی گروپوں کے ٹھکانوں ، زرعی اراضی اور سڑکوں کو نشانہ بنایا گیا۔
فلسطین کے ساتھ کھڑے ہیں،علامہ طاہر اشرفی کا فلسطین کے قاضی القضاء سے رابطہ
فرانس نے فلسطینیوں کے حق میں ہونے والے احتجاج پر پابندی عائد
فلسطین مسئلہ پر سلامتی کونسل کا اجلاس امریکا نے موخر کروا دیا
فلسطینی بھی وجود رکھتے ہیں وہ بھی انسان ہیں،مسلم امریکن خواتین اراکین برس پڑیں
ہم فلسطین کے ساتھ کھڑے ہیں،وزیراعظم عمران خان کا دنیا کو پیغام
عالمی برادری فلسطینی عوام کے تحفظ کیلئے فوری اقدام اٹھائے،وزیراعلیٰ پنجاب
فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم، پاکستان میدان میں آ گیا، کیا اعلان کر دیا؟
فلسطینی مسلمانوں پراسرائیلی مظالم ،ترکی میں اسرائیلی سفارتخانے کے باہر احتجاج
فلسطین کی اسلامی مزاحتمی تنظیم حماس نے مانگی ایران سے حمایت
ان تصاویر کو دیکھ کر خودبخود جنت کی یاد آجاتی ہے،مریم نواز کی ٹویٹ پر صارف کا تبصرہ
فلسطین پر حملے،ترکی نے اسرائیل کے خلاف کونسا قدم اٹھا لیا؟
اسرائیل کی بربریت جاری، شہادتیں 36 ہو گئیں،ہسپتال زخمیوں سے بھر گئے
سعودی عرب سے کتنی مزید امداد ملے گی؟ وزیر خارجہ نے حقیقت بتا ہی دی
ہم فلسطین کے ساتھ کھڑے ہیں،وزیراعظم عمران خان کا دنیا کو پیغام
وزیر خارجہ سے فلسطینی سفیر کی ملاقات،فلسطین کے ساتھ کھڑے ہیں،قریشی
ایک طرف انسانیت، دوسری طرف بربریت،مسلم امہ کا امتحان ہے، وزیر خارجہ
اسرائیلی مظالم اور بربریت کیخلاف قومی اسمبلی میں مذمتی قرارداد جمع
اب تک اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 212 تک پہنچ چکی ہے۔ ان میں 61 بچے اور 36 خواتین شامل ہیں۔ دوسری جانب راکٹ حملوں میں اسرائیل میں دو بچوں سمیت 10 افراد مارے گئے۔
ادھر صدر بائیڈن نے اسرائیلی وزیراعظم کے ساتھ ٹیلی فونک رابطے میں کہا کہ راکٹ حملوں کے جواب میں اسرائیل کو دفاع کا حق حاصل ہے، دنیا کچھ بھی کہے ہم تمھارے ساتھ ہیں،
تاہم امریکی سینیٹرز نے مشترکہ بیان جاری کیا ہے جس میں امریکی سینیٹ کے 28 اراکین نے مشرق وسطیٰ میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔سینیٹرز نے کہا ہے اسرائیل اور فلسطینی علاقوں میں مزید ہلاکتوں کی روک تھام کیلئے فوری جنگ بندی کی جائے۔ فلسطین پر اسرائیلی جارحیت اور امریکی صدر کے بیان پر خاتون رکن کانگریس الہان عمر نے تنقید کرتے ہوئے کہا ہے سیز فائر کی حمایت میں تاخیر سے جانوں کا ضیاع ہوا۔امریکاکی سیزفائرکی حمایت میں تاخیربچوں کےقتل اورتباہی کاسبب بنی،مجھے ہراس بچے کے درد کا احساس ہےجوخوف کے مارے بستر میں چھپ جاتا ہے،اب بائیڈن کواسرائیلی قبضے کے خاتمےپرزوردینا ہوگا