پاکستان میں کرونا وائرس کے کتنے مریض؟ ڈاکٹر ظفر مرزا نے بتائی حقیقت

0
40

پاکستان میں کرونا وائرس کے کتنے مریض؟ ڈاکٹر ظفر مرزا نے بتائی حقیقت

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ چین میں کرونا وائرس کی صورتحال بڑھتی جا رہی ہے، وائرس سے 17 ہزار سے زائد کیسز اور 300 سے زائد اموات ہو چکی ہیں۔ پاکستان میں کرونا وائرس کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا، چین سے آنے والے مسافروں کا خود استقبال کیا، ان کی ایئرپورٹ پر ہی سکریننگ کی گئی، ان میں کوئی بھی ایسا مشتبہ شخص نہیں تھا جسے ہسپتال میں زیر علاج رکھنے کی ضرورت ہو۔ ہسپتال میں خیال رکھنے کے حوالہ سے ہم نے جامع اقدامات کئے ہیں۔

معاون خصوصی نے کہا کہ ہمارے جو بھی ایس او پیز ہوں گے جاری کر دیئے جائیں گے اور صوبوں سے مشاورت بھی ہو گی، ہماری ٹیمیں صوبوں میں جائیں گی تاکہ سب ایک پیج پر ہوسکیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں کٹس مل چکی ہیں، اب تشخیص پاکستان میں ہو سکے گی۔ انہوں نے کہا کہ سات لوگ اب تک زیر نگہداشت تھے ،ان کے سیمپل چیک کئے وہ سب نیگٹو ہیں۔ چین میں نیوایئر کے حوالہ سے فروری کے پہلے ہفتے میں پروازوں میں تعطل پیدا ہو جاتا ہے، کل اور آج بھی ایئرپورٹ پر ٹیموں کے ہمراہ موجود تھا، کوئی بھی چینی یا پاکستانی 14 دن کا مانیٹرنگ پیریڈ گزارے بغیر چین نہیں چھوڑ سکتا، اس قدم کی وجہ سے ہمارے بچے محفوظ ہوگئے ہیں، آج جو بچے آئے ان سے ہیلتھ ڈیکلیئرشب فارم لئے، صورتحال تسلی بخش ہے۔

ایک سوال کے جواب میں معاون خصوصی نے کہا کہ ایمرجنسی آف انٹرنیشنل کنسرن میں ٹریڈ پر پابندی نہیں ہے، ٹریڈ میں پروٹیکشن کے حوالہ سے اقدامات اپنی جگہ لیکن کرونا وائرس کے حوالہ سے اسے کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ پمز میں آئے شہری کا چین کے سفر کے حوالہ سے کوئی ریکارڈ نہیں ہے، کرونا وائرس کی شرح اموات 2.2 ہے، یعنی 100 میں سے 3 افراد کی موت ہو سکتی ہے باقی ایک تہائی کو شدید نمونیا ہوتا ہے، اس پر بے تحاشا ریسرچ ہو رہی ہے تاکہ اس کا علاج اور ویکسین بنائی جائے، تاحال اس وائرس کا کوئی علاج نہیں، ان کا ہم علامتی علاج ہی کر پاتے ہیں۔ ظفر مرزا نے کہا کہ مریض کو کنفرم ہونے کے بعد آئی سولیشن میں رکھا جاتا ہے تاکہ بیماری پھیل نہ سکے، ایک خاص مدت کے بعد مریض خود بخود ٹھیک ہونا شروع ہو جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ قوت مدافعت کے باعث اس بیماری میں 98 فیصد مریض خود ٹھیک ہو جاتے ہیں، وائرس وقت کے ساتھ بدلتے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ چینی حکومت کے اقدامات کے مطابق وہاں سے کسی کو باہر آنے کی اجازت نہیں، ہمیں اپنے شہریوں کی بہت فکر ہے لیکن عالمی ادارہ صحت کی ہدایات ہیں کہ بیماری کو پھیلاوسے روکنے کےلئے یہ اقدامات فوری ضروری ہیں، مفاد عامہ کےلئے اس بات پر اتفاق ہے کہ ان کو وہاں سے نکالنے سے بیماری پھیل سکتی ہے، یہ ایک مشکل فیصلہ ہے لیکن فی الحال یہ ہی بہترین فیصلہ ہے، مناسب وقت پر مناسب اقدامات ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایک فارم ڈیزائن کیا گیا ہے جو بطور فلٹر استعمال ہو گا، اس میں مسافر کی چین میں سفر کی ہسٹری معلوم ہوتی ہے، ہم نے پورا ڈیٹا بیس بنایا ہے، یہ اقدامات پاکستان کے لوگوں کو محفوظ بنا سکیں گے۔

اس موقع پر چینی سفیریاؤجنگ کا کہنا تھا کرونا وائرس سے چین میں 371 افراد ہلاک ہوچکے ہیں، چیلنج سے نمٹنے کی کوشش کر رہے ہیں، ملک میں تمام تقریبات کو منسوخ کر دیا ہے، دنیا کو اپنے اقدامات سے آگاہ کر رہے ہیں، ڈبلیو ایچ او نے ہمارے اقدامات کو سراہا ہے، پر امید ہیں اس وبا سے نمٹ لیں گے، پاکستان کی حمایت کو سراہتے ہیں، وزیراعظم عمران خان نے چینی صدر کو خط بھی لکھا۔

چینی سفیر یاؤجنگ کا کہنا تھا چین میں پاکستانیوں کی کثیر تعداد ہے، مشکلات وقتی ہیں، تمام پاکستانیوں کے ساتھ رابطے میں ہیں، چین میں پاکستانی شہریوں کو اپنا ہم وطن سمجھتے ہیں، آج 12 چینی باشندے بھی پاکستان آئے ہیں، سفر کیلئے 2 ہفتے معائنے میں رکھا جاتا ہے، پاکستان آنیوالے 12 چینی باشندوں میں 4 بزنس مین ہیں، سخت مانیٹرنگ کے بعد ان افراد کو پاکستان آنے کی اجازت دی گئی، چین نے پاکستانیوں کی واپسی کیلئے اقدامات کیے

پاکستان اور چین کے درمیان فضائی آپریشن آج سے بحال ہوگیا ہے، فضائی آپریشن کرونا وائرس کے باعث بند کیا گیا تھا، آج 9 بجے ارومچی سے سدرن چائنا ایئر کی پرواز سی زیڈ 6007 اسلام آباد پہنچی۔

چین سے آنے والی پرواز کے ذریعے 61 پاکستانی وطن واپس پہنچے ہیں،اس موقع پراسلام آباد ایئرپورٹ پروزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا بھی موجود تھے جوسکریننگ کی نگرانی کر رہے ہیں،

کرونا وائرس، چین میں ہلاکتوں میں اضافہ ،کتنے پاکستانی چین میں ہیں ؟ ترجمان دفتر خارجہ نے بتا دیا

کرونا وائرس پاکستان میں پھیلنے کا خدشہ، ملتان کے بعد لاہور میں بھی چینی باشندہ ہسپتال داخل

وفاقی دارالحکومت میں بھی کرونا وائرس کا مشتبہ کیس سامنے آ گیا

کرونا وائرس، بچاؤ کے لئے کیا کیا جائے؟ وفاقی کالجز کے پروفیسرزنے دی تجاویز

کرونا وائرس سے کتنے پاکستانی چین میں متاثر ہوئے؟ ترجمان دفتر خارجہ نے بتا دیا

کرونا وائرس ، معاون خصوصی برائے صحت نے ہسپتال سربراہان کو دیں اہم ہدایات

کرونا وائرس لاہور میں پھیلنے کا خدشہ، انتظامیہ نے بڑا قدم اٹھا لیا

کرونا وائرس، چین سے طالب علم پاکستان پہنچا تو اسکے ساتھ کیا ہوا؟

کرونا وائرس، مائیں رو رہی ہیں ،حکومت سو رہی ہے، مشاہد اللہ خان کی سینیٹ میں کڑی تنقید

گائے کا پیشاب پینے سے کرونا وائرس ہو گا ختم،ہندو مہاسبھا کے صدر کے علاج پر سب حیران

وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ کرونا وائرس جیسے 4وائرس پہلے سے موجود ہیں،کرونا وائرس کی مخصوص علامات نہیں،جس کے باعث تشخیص مشکل ہے،لیبارٹری میں جانچ پڑتال کے بغیر کرونا وائرس کی تشخیص نہیں کی جاسکتی،

ڈاکٹر ظفر مرزا نے مزید کہا کہ کروناوائرس سے چھاتی کاانفیکشن ہوتاہےجونمونیاکی شکل اختیارکرلیتاہے،کرونا وائرس ایک انسان سے دوسرےانسان میں منتقل ہوتا ہے،یہ بیماری جانوروں سے انسانوں میں منتقل ہوئی،ریسرچ کے مطابق کرونا وائرس کے3فیصدمریضوں کی اموات ہوتی ہیں،بیماری میں شدت ہے لیکن مرنے والوں کی شرح بہت کم ہے

Leave a reply