دہلی فسادات، ہندو انتہا پسندوں نے 10 سالہ بچی کو بھی بنایا تھا تشدد کا نشانہ
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق دہلی میں مسلم کش فسادات کے دوران ہندو انتہا پسندوں نے بچوں پر بھی تشدد کیا
بھارتی صحافی برکھا دت نے دہلی فسادات کے حوالہ سے ایک ویڈیو شیئر کی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ دہلی فسادات میں ایک چھوٹے سے بچے کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا گیا، مریم جس کی عمر 10 سال ہے اس پر شدید تشدد کیا گیا جس سے اس کا کندھا ٹوٹ گیا، متاثرہ بچی ہسپتال میں داخل ہے،
بچی کے والد سرفراز کا کہنا تھا کہ ہندو بلوائیوں نے ہمارے گھر میں لوٹ مار کی، ہم گاڑی میں تھے جب ہمیں روکا گیا، لوٹ مار کر کے ہمیں تشدد کا نشانہ بنایا گیا، بچی کو اٹھا کر پھینک دیا گیا،
Baby Maryam is 10 months old. Don't Look Away. She was beaten with sticks & hurled on the road. Her collar bone's broken. Her father Sarfaraz's car was burnt. He has rented an auto to make ends meet. A #Mojo report on Delhi's youngest victim pic.twitter.com/X8gx49ti3Z
— barkha dutt (@BDUTT) March 16, 2020
بچی کے والد کا کہنا تھا کہ اسکے بعد ہندو انتہا پسندوں نے گاڑی پر تیل ڈال کر آگ لگا دی، بچی کے والد سرفراز کا کہنا تھا کہ بچی اب بول نہیں سکتی ، اس کی عمر دس ماہ ہے، میں سکول وین چلاتا ہوں لیکن اب رکشہ چلا رہا ہوں کیونکہ میری گاڑی جلا دی گئی ہے، رکشہ کرائے پر لیا ہوا ہے جس کا چار سو روپے کرایہ روز کا دیتا ہوں، دہلی فسادات کے بعد کسی قسم کا کوئی معاوضہ نہیں ملا،پولیس میں درخواست دی لیکن کوئی کاروائی نہین ہوئی.
دہلی فسادات کو تین ہفتے ہو چکے، ابھی تک وہاں کے مسلمانوں میں خوف کم نہیں ہو سکا،کئی خاندان علاقہ چھوڑ گئے تھے اب واپس آنے کے لئے راضی نہیں ہو رہے، کیجریوال سرکار مسلمانوں کو سیکورٹی بھی نہیں دے رہی،کئی مسلمان خاندان پناہ گزینوں کے کیمپ میں مقیم ہو گئے ہیں.اس کیمپ میں 15 سو کے قریب افراد موجود ہیں جنہوں نے فسادات کے وقت گھر چھوڑا تھا.
دہلی میں ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے متنازعہ شہریت بل کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین پر تشدد کیا گیا، مسلمانوں کے گھر جلائے گئے، مساجد کی بے حرمتی کی گئی اور ایک مسجد کو شہید کیا گیا.بھجن پورہ میں مزار کو نذر آتش کیا گیا، اشوک نگر میں مسجد کو آگ لگائی گئی اور مینار پر ہنومان کا جھنڈا بھی لہرا دیا گیا۔
گجرات کا "قصائی” مودی دہلی میں مسلمانوں پر حملے کا ذمہ دار ،بھارت کے اندر سے آوازیں اٹھنے لگیں
دہلی میں پولیس بھی ہندوانتہا پسندوں کی ساتھی، زخمی تڑپتے رہے، پولیس نے ایمبولینس نہ آنے دی
دہلی میں ظلم کی انتہا، درندوں نے 19 سالہ نوجوان کے سر میں ڈرل مشین سے سوراخ کر دیا
دہلی تشدد ، خاموشی پرطلبا نے کیا کیجریوال کے گھر کا گھیراؤ، پولیس تشدد ،طلبا گرفتار
امریکا سمیت متعدد ممالک کی دہلی بارے سیکورٹی ایڈوائیزری جاری
دہلی فسادات، 42 سالہ معذور پر بھی مسجد میں کیا گیا بہیمانہ تشدد
دہلی فسادات کا ذمہ دار کون؟ جمعیت علماء ہند نے کی نشاندہی
دہلی فسادات، کوریج کرنیوالے صحافیوں کی شناخت کیلیے اتروائی گئی انکی پینٹ
دہلی، اجیت دوول کا دورہ مسلمانوں کو مہنگا پڑا، ایک اور نوجوان کو مار دیا گیا
دہلی فسادات میں امت شاہ کی پرائیویٹ آرمی ملوث،یہ ہندوآبادی پر دھبہ ہیں، سوشل ایکٹوسٹ جاسمین
ہندو انتہا پسندوں کے تشدد سے 53 افراد جان کی بازی ہار گئے ہیں جبکہ 400 سے زائد زخمی ہیں، پولیس بھی ہندو انتہا پسندوں کا ساتھ دیتی رہی، ہندو انتہا پسند مسلمانوں کے گھروں میں لوٹ مار بھی کرتے رہے اور انہیں تشدد کا نشانہ بھی بناتے رہے، اس دوران صحافیوں پر بھی حملے کئے گئے