کیا گوگل اتھارٹی کے خلاف پرچہ ہو سکتا ہے ؟ ایف آئی اے کو لاہور ہائیکورٹ کا بڑا حکم

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق لاہو ر ہائیکورٹ میں انٹرنیٹ سے توہین آمیز مواد ہٹانے کی درخواست پر سماعت ہوئی

ڈی جی ایف آئی اے سمیت دیگر افسران لاہور ہائیکورٹ میں پیش ہوئے،وکیل وفاقی حکومت نے عدالت میں کہا کہ مواد ہٹانے کے معاملے پر ایف آئی اے نے ہی کاروائی کرنی ہے

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ محمد قاسم خان نے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ دن بدن معاملہ خراب ہو رہا ہے ،بیرون ملک سے بیٹھ کر توہین آمیز مواد پاکستان میں پھیلائے تو ایف آئی اے کیا کرے گا؟

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انفارمشن کا سائبر کرائمز کیخلاف متعلقہ اداروں سے مشاورت کا فیصلہ

‏اسرائیل کو تسلیم کرنے سے متعلق باتیں پروپیگنڈا ہے. ڈی جی آئی ایس پی آر

یہ سوچ بھی کیسے سکتے ہیں کہ کشمیر پر کسی قسم کی کوئی ڈیل ہوئی، ڈی جی آئی ایس پی آر

کشمیر کے لیے ‏‎آخری گولی،آخری سپاہی،آخری حد تک جائیں گے،ترجمان پاک فوج

بھارت سن لے، جنگیں اسلحہ سے نہیں جذبہ حب الوطنی سے لڑی جاتی ہیں، ترجمان پاک فوج

کشمیر تکمیل پاکستان کا نامکمل ایجنڈہ، آخری حد تک جائیں گے، آرمی چیف کا دبنگ اعلان

مادر وطن کی سمندری سرحدوں اور ساحلوں کے دفاع کے لیے تیار ہیں، سربراہ پاک بحریہ

نواز شریف ایٹمی دھماکے کے مخالف تھے،میں ایٹمی دھماکوں کیلئے کس کو ملا تھا، شیخ رشید نے بتا دیا

رات گئے ن لیگی اہم شخصیت کی گرفتاری کی اطلاعات

ایاز صادق پر غداری کے مقدمے کیلئے ایک اور درخواست دائر

ایاز صادق اکیلا نہیں، ہم ساتھ ہیں، اہم شخصیت ایاز صادق کے گھر پہنچ گئی

مودی کا جو یار ہے،ایاز صادق غدار ہے،لاہور کی سڑکوں پر بینرز لگ گئے

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے وکیل سے استفسار کیا کہ ملک میں جتنے قوانین ہیں کیا انکو لاگو کرنا حکومت کا کام نہیں ہے ؟ہم کیسی مدینہ کی ریاست میں ہیں کہ بنیادی ذمہ داری ہی پوری نہیں کر رہے ایف آئی اے میں ایساونگ ضرور ہونا چاہیے جو توہین آمیز مواد ہٹائیں حکومت سارے توہین آمیز مواد کو ہٹا دے یا سسٹم بند کر دے،حکومت کھل کر بیان دے دے کہ کچھ نہیں کرنا ،

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ایف آئی اے نے بھی رپورٹ جمع کرا کر جان ہی چھڑائی ہے ،چیف جسٹس نے وکیل سے استفسار کیا کہ کیا گوگل اتھارٹی کے خلاف پرچہ ہو سکتا ہے ؟اگر ایف آئی اے کے پاس اختیار ہے تو گوگل کے خلاف پرچہ درج کرے ،

لاہور ہائیکورٹ نے30 دسمبر کو ڈی جی ایف آئی اے سمیت دیگر افسران کوطلب کر لیا

فحاشی کے اڈے پر چھاپہ، پولیس کو ملیں صرف خواتین ،پولیس نے کیا کام سرانجام دیا؟

جادو سیکھنے کے چکر میں بھائی کے بعد ملزم نے کس کو قتل کروا دیا؟

پولیس کا ریسٹورنٹ پر چھاپہ، 30 سے زائد نوجوان لڑکے لڑکیاں گرفتار

واٹس ایپ پر محبوبہ کی ناراضگی،نوجوان نے کیا قدم اٹھا لیا؟

غیرت کے نام پر سنگدل باپ نے 15 سالہ بیٹی کو قتل کر دیا

بیوی طلاق لینے عدالت پہنچ گئی، کہا شادی کو تین سال ہو گئے، شوہر نہیں کرتا یہ "کام”

مرد کو مرد کیخلاف ہراسگی کی شکایت کا حق حاصل، چائے کی آفر،ایس ایم ایس بھی ہراسگی میں آتا ہے، کشمالہ طارق

چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے شہری کی درخواست پر سماعت کی،درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ فیس بک پر صحابہ کی شان کےخلاف مواد شئیر کیاجارہا ہے۔ ہی ٹی اے اور ایف آئی اے توہین آمیز مواد شئیر کرنے والوں کےخلاف کاروائی نہیں کر رہے۔ متعلقہ اداروں کی غفلت کسی بڑے سانحہ کا سبب بن سکتی ہے۔ توہین آمیز مواد کی اشاعت سے مسلمانوں میں غم وغصہ پایا جارہا ہے۔ عدالت ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کوفیس بک سےتوہین آمیز مواد ہٹانے کاحکم دے۔ عدالت توہین آمیز مواد شائع کرنے والے افراد کےخلاف ایف آئی اے کو مقدمے درج کرنے کاحکم دے۔

یہاں آئین کی پروٹیکشن،قبر میں نہیں ملے گی،توہین آمیز مواد پر ایکشن کیوں نہیں،عدالت

Shares: