اب نہ کوئی چینل بند ہوگا، نہ کوئی پروگرام اور نہ کوئی اخبار،مریم اورنگزیب

اب نہ کوئی چینل بند ہوگا، نہ کوئی پروگرام اور نہ کوئی اخبار،مریم اورنگزیب

سینیٹر فیصل جاوید کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کا اجلاس ہوا

اجلاس میں وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب، کمیٹی کے ارکان، وزارت اطلاعات کے حکام نے شرکت کی، قائمہ کمیٹی نے مریم اورنگزیب کو وفاقی وزیر اطلاعات کا منصب سنبھالنے پر مبارکباد پیش کی۔وزارت اطلاعات کے حکام نے ”ڈیجیٹل ریڈیو مائیگریشن” پراجیکٹ کے بارے میں کمیٹی کو تفصیلی بریفنگ دی۔ وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ اداروں میں وقت کے ساتھ ساتھ جدید ٹیکنالوجی ناگزیر ہے،آزادی اظہار رائے پر کسی قسم کی قدغن کے حق میں نہیں ہیں، اب نہ کوئی چینل بند ہوگا، نہ کوئی پروگرام اور نہ کوئی اخبار،ہم آزادی اظہار رائے پر کامل یقین رکھتے ہیں، ملک میں فیک نیوز کے خاتمے کے لئے عملی اقدامات کی ضرورت ہے، وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ سعودی عرب کے حوالے سے فیک نیوز چلائی گئیں، شہباز شریف نے بطور وزیراعلیٰ پنجاب بھی اپنے تمام بیرونی دوروں کے اخراجات خود برداشت کئے تھے، وزیراعظم شہباز شریف کا دورہ سعودی عرب بھی ذاتی خرچ پر ہے، وزیراعظم کے ہمراہ جو لوگ جائیں گے وہ بھی ذاتی خرچے پر جا رہے ہیں، جب بھی کوئی وزیراعظم ملک سے باہر جاتا ہے تو دفتر خارجہ جہاز کو اسٹینڈ بائی کیلئے خط لکھتا ہے، یہ سابق وزیراعظم عمران خان کے دور میں بھی ہوتا رہا ہے میں نے کل اپنی پریس کانفرنس میں بھی کلیئر کیا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ سعودی عرب پر ان کے ہمراہ سب لوگ اپنے ذاتی خرچ پر جائیں گے ،وزیراعظم کے دورہ سعودی عرب میں وفد کے ارکان کی تعداد پچھلے تمام دوروں کے مقابلے میں انتہائی کم ہے،وزیراعظم کے وفد میں صرف 13 ارکان شامل ہوں گے،

کمیٹی کے اجلاس میں مختلف ٹی وی چینلز کی ٹرانسمیشن بند ہونے اور پیمرا کی جانب سے نوٹسز کے اجراء کے حوالے سے معاملات پر چیئرمین پیمرا نے بریفنگ دی ،چیئرمین پیمرا نے کہا کہ پیمرا نے کسی بھی چینل کو بند کرنے کی ہدایات جاری نہیں کیں، اے آر وائی کی نشریات پی ٹی سی ایل سمارٹ ٹی وی پر بند نہیں کی گئیں،جس دن خبر چلی کہ پی ٹی سی ایل پر اے آر وائی کی نشریات بند ہے، اسی وقت پی ٹی سی ایل حکام سے رابطہ کیا، اے آر وائی کی نشریات کسی بھی جگہ بند نہیں کی گئی، اے آر وائی انتظامیہ سے ان کیبل آپریٹرز کے نام پوچھے ہیں جنہوں نے اے آر وائی کی نشریات بند کیں لیکن ابھی تک نشریات بند ہونے کا کوئی ثبوت پیش نہیں کیا گیا،اے آر وائی ثبوت فراہم کرے، ہم ایکشن لیں گے، میں نے اسی وقت چیک کیا، میرے گھر پر بھی اے آر وائی کی نشریات کیبل پر آ رہی تھیں، چینل کی نشریات ہر جگہ چل رہی تھیں،

کمیٹی نے اے آر وائی کو جن علاقوں میں نشریات بند ہوئی، کی رپورٹ جمع کروانے کی ہدایت کر دی، چیئرمین پیمرا نے کہا کہ اگر اے آر وائی رپورٹ دیتا ہے تو نشریات بند کرنے والے کیبل آپریٹرز کے خلاف ایکشن لیا جائے گا،قائمہ کمیٹی کو وزارت اطلاعات کے انٹرنل پبلسٹی ونگ (آئی پی ونگ) کے سٹرکچر اور امور کے حوالے سے بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

صحافیوں کے خلاف کچھ ہوا تو سپریم کورٹ دیوار بن جائے گی، سپریم کورٹ

صحافیوں کا کام بھی صحافت کرنا ہے سیاست کرنا نہیں،سپریم کورٹ میں صحافیوں کا یوٹرن

مجھے صرف ایک ہی گانا آتا ہے، وہ ہے ووٹ کو عزت دو،کیپٹن ر صفدر

پولیس جرائم کی نشاندہی کرنے والے صحافیوں کے خلاف مقدمے درج کرنے میں مصروف

بیوی، ساس اورسالی کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل کرنے کے الزام میں گرفتارملزم نے کی ضمانت کی درخواست دائر

سپریم کورٹ کا سوشل میڈیا اور یوٹیوب پر قابل اعتراض مواد کا نوٹس،ہمارے خاندانوں کو نہیں بخشا جاتا،جسٹس قاضی امین

‏ سوشل میڈیا پر وزیر اعظم کے خلاف غصے کا اظہار کرنے پر بزرگ شہری گرفتار

سوشل میڈیا چیٹ سے روکنے پر بیوی نے کیا خلع کا دعویٰ دائر، شوہر نے بھی لگایا گھناؤنا الزام

میں نے صدر عارف علوی کا انٹرویو کیا، ان سے میرا جھوٹا افیئر بنا دیا گیا،غریدہ فاروقی

صحافیوں کے خلاف مقدمات، شیریں مزاری میدان میں آ گئیں، بڑا اعلان کر دیا

سپریم کورٹ نے صحافی مطیع اللہ جان کے اغوا کا نوٹس لے لیا

کسی کی اتنی ہمت کیسے ہوگئی کہ وہ پولیس کی وردیوں میں آکر بندہ اٹھا لے،اسلام آباد ہائیکورٹ

اتھارٹی بننے سے ہی حقوق کو محفوظ بنایا جا سکتا ہے؟ فیصل جاوید صحافیوں کے حق میں بول پڑے

فنکاروں کو رائلٹی دینے کے متعلق پالیسی، سیینٹر فیصل جاوید خاموش نہ رہ سکے

Comments are closed.