فاطمہ کیس، ملزم اسد شاہ کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع

آپ بے قصور ہیں تو موبائل کوڈ پولیس کو بتا دیں
0
43
rani pur

سندھ کے علاقے رانی پور میں فاطمہ قتل کیس کی سماعت ہوئی

فاطمہ قتل کس کی ملزم اسد شاہ کو جوڈیشیل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا گیا، عدالت نے کیس کی سماعت کے بعد ملزم اسد شاہ کے جسمانی ریمانڈ میں تین دن کی توسیع کر دی،دوران سماعت فاطمہ قتل کیس کے تفتیشی افسر نے عدالت میں کہا کہ اسد شاہ سے جو موبائل فون برآمد ہوئے ہیں ان پر سکیورٹی کوڈ لگایا گیا ہے،اسد شاہ موبائل فونز پر لگا سکیورٹی کوڈ بتانے کے لیے تیار نہیں ہے تمام چیزیں شفاف انکوائری پر اثر انداز ہو رہی ہیں ،جج نے ملزم اسد شاہ سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا اگر آپ بے قصور ہیں تو موبائل کوڈ پولیس کو بتا دیں

تفتیشی افسر نے عدالت میں کہا کہ ملزمان کی ڈی این اے ٹیسٹ کی رپورٹس اب تک موصول نہیں ہوئیں ،عدالت نے کیس کے مرکزی ملزم اسد شاہ کے جسمانی ریمانڈ میں 3 روز کی توسیع کر دی

واضح رہے کہ کچھ روز قبل خیرپور کی حویلی میں مبینہ تشدد سے جاں بحق دس سالہ فاطمہ کی قبر کشائی اور پوسٹ مارٹم کرنے والے میڈیکل بورڈ نے ابتدائی رپورٹ میں کمسن ملازمہ کے ساتھ جنسی زیادتی اور جسمانی تشدد کی تصدیق کی تھی , اسد شاہ کی حویلی سے چار مزید کمسن گھریلو ملازمائیں برآمد ہوئی ہیں،نابالغ لڑکیوں کو گھر میں قید رکھا گیا تھا اور ان پر تشدد بھی کیا گیا تھا گھریلو ملازمین کو ضروری کارروائی مکمل کرنے کے بعد ان کے اہل خانہ کے حوالے کر دیا جائے گا۔

تعلیمی ادارے میں ہوا شرمناک کام،68 طالبات کے اتروا دیئے گئے کپڑے

 چارکار سوار لڑکیوں نے کارخانے میں کام کرنیوالے لڑکے کو اغوا کر کے زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا

لاپتہ افراد کی عدم بازیابی، سندھ ہائیکورٹ نے اہم شخصیت کو طلب کر لیا

 لگتا ہے لاپتہ افراد کے معاملے پر پولیس والوں کو کوئی دلچسپی نہیں

سندھ ہائیکورٹ کا تاریخی کارنامہ،62 لاپتہ افراد بازیاب کروا لئے،عدالت نے دیا بڑا حکم

قبل ازیں اجالا نامی لڑکی نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ اسد شاہ کے گھر میں کام کرتی تھی، اس نے اسد شاہ کی بیوی حنا شاہ کے بہت مظالم برداشت کئے، حنا شاہ بہت تشدد کرتی تھی، اگر کوئی غلطی ہو جاتی تو دیگر ملازموں سے تشدد کرواتی تھی،اجالا کی ویڈیو سامنے آئی جس میں وہ کہتی ہیں کہ ایک روز فائل گم ہو گئی تو حنا شاہ نے خود مجھے ڈنڈے سے مارا، جب کوئی غلطی ہوتی تو پانی ابال کر پلایا جاتا اور بچہ ہوا کھانا دیا جاتا جبکہ صرف چار ہزار روپے ماہانہ تنخواہ دی جاتی تھی،

لوٹوں کے سبب مجھے "استحکام پاکستان پارٹی” سے کوئی اُمید نہیں. مبشر لقمان

لوگ لندن اور امریکہ سے پرتگال کیوں بھاگ رہے ہیں،مبشر لقمان کی پرتگال سے خصوصی ویڈیو

13 سالہ گھریلو ملازمہ عندلیب فاطمہ تشدد کیس کی سماعت

Leave a reply