پیکا ایکٹ،بلوچستان ہائیکورٹ میں بھی درخواست،لاہور ہائیکورٹ نے کئے دلائل طلب
بلوچستان یونین آف جرنلسٹس اور بلوچستان بارکونسل نے پیکا ترمیمی بلوچستان ہاہیکورٹ میں چیلنج کردیا
آئینی درخواست بی یوجے کے صدر عرفان سعید کی جانب سے بلوچستان بارکونسل کے چیئرمین راحب بلیدی نے جمع کروا دی ،آئینی درخواست ڈپٹی رجسٹرار حفیظ الرحمان خجک کے پاس جمع کرائی گئی ۔ درخواست جمع کرنے کے موقع پر راعب بلیدی اور صدر عرفان سعید نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پیکا ایکٹ ایک کالا قانون ہے،ملک کے اندر پارلیمنٹ کی موجودگی میں صدارتی آرڈنینس لانا آئینی خلاف ورزی ہے ،بی یوجے نے بلوچستان بارکونسل کی پیلٹ فارم سے پیکا ترمیمی آرڈینس کو چیلنج کیا ہے ہہ قانون آزادی صحافت پر حملہ ہیں صوبے کےعوام اور صحافیوں نے اس آرڈیننس کو مسترد کیا ہے حکومت نے جلدی بازی میں جو اقدام اٹھائے ہیں ہم سمجھتے ہیں یہ میڈیاکی آواز کو دبانے کی کوشش ہیں ، پہلے سے موجود قانون پر عملدرآمد ہوجائے تو اس آرڈینس کی نوبت ہی نہیں آتی ،موجود حکومت ماضی میں میڈیا پر آکر کر حکمرانوں پر تنقدکرتی رہی اور میڈیا نے ہائی لائٹ کیا ،پیکا ایکٹ کے خلاف ملک بھر کی صحافی تنظمیں متحد ہیں ،وکل ابرادی سیاسی جماعتیں ہمارے ساتھ کھڑی ہے جب تک پیکا آرڈینس واپس نہیں لیاجاتا ہماری جدوجہد جاری رہی گی ہم عدلیہ سے امید کرتے ہیں کہ اس کالے قانون کو کالعدم قرار دے گی،
قبل ازیں لاہور ہائیکورٹ میں پیکا ترمیمی آرڈیننس 2022 کیخلاف درخواست پرسماعت ہوئی، عدالت نے درخواستگزار وکیل کو تیاری کیلئے مہلت دیتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی عدالت نے درخواستگزار وکیل کوآئندہ سماعت پر 2016 اور پیکا کے موجودہ ترمیمی آرڈینس کے موازنہ میں دلائل دینے کی ہدایت کر دی
لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس شمس محمود مرزا نے ایوب خاورایڈووکیٹ کی درخواست پر سماعت کی، درخواست میں وفاقی حکومت سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ پیکا ترمیمی آرڈیننس2022 آئین کے آرٹیکل 19 سے متصادم ہے آرڈیننس کے ذریعہ عدلیہ کی آزادی کو محدود نہیں کیا جا سکتا، پیکا ترمیمی آرڈیننس 2022 عدالتی نظام پر دباؤ بڑھانے کیلئے نافذ کیا گیا ججز کو کارکردگی رپورٹ نہ صرف ہائیکورٹ بلکہ سیکرٹری لاء کو بھی پیش کرنے کا پابند بنایا گیا ہے
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ عدلیہ آئین کےعلاہ کسی کو جوابدہ نہیں ٹی وی چیلنجزکی نگرانی کیلئے پیمرا ایکٹ پہلے سے موجود ہے۔ پیکا ترمیمی آرڈیننس2022 کے تحت دوریاستی اداروں کو اختیارات سے کھیلنے کی اجازت دی گئی ہے پیکا ترمیمی آرڈیننس صحافیوں کی آواز دبانے کیلئے لایا گیا ہے،حکومت آرڈیننس لا کراپنے مذموم مقاصد پورے کرنا چاہتی ہے، پارلیمنٹ کی موجودگی میں صدارتی آرڈیننس جاری کرنا بلاجواز ہے
فیک نیوز،جھوٹی خبروں پرپابندی کا قانون:آزادی رائے کے اظہارپرپابندی ہے:مریم نوازآرڈیننس پرسخت برہم
پینڈورہ پیپرز،فیک نیوز کیخلاف قانون سازی کرنیوالے حکومتی اراکین فیک نیوز پھیلاتے رہے
فیک نیوز کیخلاف قوانین سخت ہوگئے تو عمران خان تقریر کرنی ہی بھول جائے گا،مائزہ حمید
جہانگیر ترین کو عدالت سے بڑی خوشخبری مل گئی
لاہور ہائیکورٹ نے جہانگیر ترین اور شریف فیملی کو دیا ایک ساتھ بڑا جھٹکا
نعیم بخاری و دیگر ڈائریکٹرز کی تعیناتی کے خلاف درخواست،وفاقی حکومت نے مہلت مانگ لی
اسلام آباد ہائیکورٹ میں سیکورٹی سخت،رینجرزتعینات،حملہ وکلاء کو عدالت نے کہاں بھجوا دیا؟
باقی یہ رہ گیا تھا کہ وکلا آئیں اور مجھے قتل کر دیں میں اسکے لیے تیار تھا،چیف جسٹس اطہر من اللہ
بے لگام وکلا نے مجھے زبردستی "کہاں” لے جانے کی کوشش کی، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ
فیک نیوز، حکومت اور کھرا سچ، نہ کسی کا خوف نہ ڈر، مبشر لقمان نے حکومت کو آئینہ دکھا دیا
اکیسویں صدی،سوشل میڈیا کا ٹائم،کوئی بند نہیں کر سکتا،عمران خان کی 2017 کی ویڈیو وائرل
پیکا قانون میں آرڈیننس کے ذریعے ترمیم ،پی ایف یو جے عدالت پہنچ گئی
پیکا ایکٹ:عدالت نے گرفتاریوں سے روک دیا،اٹارنی جنرل کو معاونت کے لیے نوٹس جاری
پیکا ترمیمی آرڈیننس ،حکومتی اتحادی بھی وزیراعظم سے نالاں،ن لیگ کا بھی بڑا اعلان
پیکا ترمیمی آرڈیننس،وزیراعظم نے ایف آئی اے کو بڑا حکم دے دیا
کوئی وزیراعظم کو کچھ کہتا ہے تو ایف آئی اے اسکو جا کر پکڑ لے گی؟،عدالت