کرونا پر مزید تحقیق، عالمی ادارہ صحت کا ماہرین کی ٹیم چین بھیجنے کا اعلان

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق چین سے پھیلنے والا خطرناک ترین کرونا وائرس دنیا بھر میں پھیل چکا ہے، اب عالمی ادارہ صحت نے کرونا وائرس کی نشاندہی کے لئے عالمی ٹیم چین بھیجنے کا اعلان کر دیا ہے تا کہ اس وائرس پر مزید تحقیق کی جا سکے

ڈبلیو ایچ او کے سربراہ کا کہنا تھا کہ کرونا کی شدت میں تیزی سے اضافہ ہوتا جارہا ہے جس کا ثبوت یہ ہے کہ گزشتہ ہفتے دنیا بھر میں چار لاکھ سے زائد کرونا کے کیسز رپورٹ ہوئے، مرض ابھی اپنے عروج پر نہیں پہنچا مگر اُس کے باوجود وبا کی شدت میں تیزی آتی جارہی ہے، گزشتہ کچھ ماہ میں کرونا پھیلنے کے پہلے مرکزکا بڑاچرچا رہا.

عالمی ادارہ صحت کے سربراہ کا مزید کہنا تھا کہ ڈبلیوایچ اوکی ٹیم اگلی دستیاب پرواز سےچین جانےکیلئے تیارہے، جہاں چینی ماہرین کے ساتھ مرض کےمقام کی نشاندہی کیلئےمنصوبہ تیارکریں گے اور پھر اس بات پر بھی غور کیا جائے گا کہ یہ وائرس کہیں جانوروں سے انسانوں میں تو منتقل نہیں ہوا۔

لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی پر کتنے عرصے کیلئے جانا پڑے گا جیل؟

کرونا وائرس، پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا مطالبہ، رکن اسمبلی کا بیٹا بھی ووہان میں پھنسا ہوا ہے، قومی اسمبلی میں انکشاف

کرونا وائرس سے کس ملک کے فوج کے جنرل کی ہوئی موت؟

کرونا مریضوں کے علاج کیلئے یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کو ملی بڑی کامیابی

بھارت میں کرونا کے 44 مریض، مندر میں بتوں کو بھی ماسک پہنا دیئے گئے

کرونا وائرس، بھارت میں 3 کروڑ سے زائد افراد کے بے روزگار ہونے کا خدشہ

بھارتی گلوکارہ میں کرونا ،96 اراکین پارلیمنٹ خوفزدہ،کئی سیاستدانوں گھروں میں محصور

کرونا کو ووہان وائرس کہنا درست،کرونا انسان کا بنایا ہوا، سابق ایم آئی 6 کے چیف کا دعویٰ

واضح رہے کہ گزشتہ برس دسمبر میں چین کے شہر ووہان میں کرونا کے کیسز رپورٹ ہوئے تھے جس کے بعد دیکھتے ہی دیکھتے یہ وائرس دنیا بھر میں پھیل گیا۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کرونا کو چینی یا ووہان وائرس کہتے ہیں اور اُن کا ماننا ہے کہ چین نے دانستہ طور پر دنیا کو آگاہ نہیں کیا جس کی وجہ سے امریکا سمیت دنیا کے تمام ممالک کو بڑے نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔

گزشہ برس دسمبر 2019 سے چین کے انڈسٹریل شہر ووہان سے پھیلنے والے خطرناک کرونا وائرس نے دنیا بھر کو لپیٹ میں لے لیا تھا،کرونا کا پہلا مریض ووہان میں سامنے آیا تھا جس کے بعد اب دنیا بھر میں لاکھوں افراد کرونا سے متاثر ہو چکے ہیں

ووہان میں کرونا پھیلنے کے بعد چین نے ووہان میں لاک ڈاؤن کر دیا تھا اور ووہان کے ساتھ فضائی اور زمینی رابطے منقطع کر دئے تھے،چین نے 23 جنوری کو ہوبی صوبے کے شہر ووہان کا لاک ڈاؤن کیا تھا جسے 76 روز بعد ختم کیا گیا تھا کیونکہ اب ووہان میں وائرس پر مکمل طور پر قابو پایا جاچکا ہے۔

چینی شہر ووہان میں امریکا کیا کرنے جا رہا ہے؟ بڑا اعلان کر دیا

Comments are closed.