کرونا وائرس کو کیسے شکست دی جا سکتی ہے؟ چین نے بتا دیا

0
42

کرونا وائرس کو کیسے شکست دی جا سکتی ہے؟ چین نے بتا دیا

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق چینی وزارت خارجہ کی ترجمان نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کو یکجہتی اور باہمی تعاون سے ہی شکست دی جا سکتی ہے۔ کورونا وائرس کوئی نسل، سرحد اور نظریہ نہیں جانتا، تمام ممالک کی تقدیریں ایک دوسرے کے ساتھ جڑی ہیں اس لیے ہمیں ایک دوسرے پر الزام تراشی کر کے وقت ضائع نہیں کرنا چاہیے۔

چینی وزارت خارجہ کی ترجمان کا کہنا تھا کہ یہ وقت ممالک کے ایک دوسرے سے تعاون کا ہے، اس وقت کورونا وائرس پوری دنیا میں پھیل چکا ہے خصوصاً یورپ اور امریکا میں، ان حالات میں تمام ممالک کے لوگوں نے مہلک وبا کے خلاف متحد ہونے کا مطالبہ کیا ہے لیکن پھر بھی کچھ لوگ وقفے وقفے سے شور مچانا شروع کر دیتے ہیں جو کہ وبا کے خلاف اتحاد کی موجودہ فضا سے خاصہ مختلف ہے۔

چینی وزارت خارجہ کی ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ کورونا وائرس کے آغاز سے ہی تمام تر تفصیلات بروقت ڈبلیو ایچ او سمیت تمام متعلقہ عالمی فورمز کو فراہم کرتے رہے ہیں یہاں تک کہ امریکا کو بھی تمام معلومات شیئر کیں، اس وقت بھی چین مہلک وبا کے خلاف مستعد ہے اور وبا پر مکمل قابو پانے پر زور دے رہا ہے ہمارے پاس وقت نہیں کہ کسی طرح کی مذمتی یا غلط معلومات کی مہم کا حصہ بنیں.

کرونا وائرس چین سے پھیلا اور اب دنیا بھر میں کرونا وائرس سے 36 ہزار سے زائد ہلاکتیں ہو چکی ہیں، امریکا مریضوں کے حساب سے پہلے نمبر پر آ گیا ہے، دنیا بھر میں کرونا تیزی سے پھیلتا جا رہا ہے تا ہم چین میں کرونا کا پہلا مریض صحتیاب ہو گیا ہے

کرونا وائرس کس سے پھیلا تھا، ؟ چین کے شہر ووہان سے پھیلنے والے کرونا وائرس کے بارے میں دنیا جاننا چاہ رہی تھی کہ اسکا پہلا مریض کون تھا، امریکی اخبار وال سٹریٹ جنرل نے دعویٰ کیا ہے کہ کرونا وائرس کا پہلا مریض ایک خاتون تھی جس جھینگا مچھلی بیچتی تھی اور اب وہ مکمل طور پر صحتیاب ہو چکی ہے،

کرونا وائرس کے پہلے مریض کی عمر 57 سا ہے اور اس کا نام ویئی گائکسین ہے، یہ خاتون کرونا کی تشخیص ہونے کے بعد تین ماہ تک ہسپتال میں رہی، تا ہم جنوری میں مکمل صحتیاب ہو گئی ہے،وہ ووہان میں مچھلی بیچتی تھی اور 10 دسمبر کو اس میں کرونا کی تشخیص ہوئی تھی.

ایک اور اخبار مرر میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق کرونا وائرس کی پہلی مریض خاتون کی طبیعت جب خراب ہوئی تو اس نے بخار اور نزلہ سمجھا وہ مقامی کلینک میں گئیں جہاں بخار کی دوا دی گئی تا ہم ان دواؤں سے جب طبیعت ٹھیک نہیں ہوئی تا متاثرہ خاتون ووہان کے الیونتھ ہسپتال میں پہنچی، وہاں سے ملنے والی دوائی سے بھی جب آرام نہ آیا تو وہ ووہان کے سب سے بڑے ہسپتال ووہان یونین میں گئیں.

ووہان یونین میں انکشاف ہوا کہ تین چار روز سے اس طرح کے مریض آ رہے ہیں جن کو بخار ہے لیکن آرام نہیں آ رہا، ڈاکٹروں نے جب تفصیلی معائنہ اور جانچ پڑتال کی تو کرونا کی تشخیص سامنے آئے،جس کے مطابق پہلی مریضہ سمیت تمام مریضوں کو قرنطینہ کر دیا گیا.

بھارت میں کرونا سے چوتھی ہلاکت، ممبئی میں مشہور درگاہیں بند

گائے کا پیشاب پینے سے کرونا وائرس ہو گا ختم،ہندو مہاسبھا کے صدر کے علاج پر سب حیران

بھارت میں کرونا کے 44 مریض، مندر میں بتوں کو بھی ماسک پہنا دیئے گئے

کرونا وائرس، بھارت میں 3 کروڑ سے زائد افراد کے بے روزگار ہونے کا خدشہ

تبلیغی مرکز کے نواحی علاقے کے 200 افراد کرونا کے شبہہ میں ہسپتال منتقل،ڈرون کے ذریعہ علاقہ کی نگرانی

کرونا وائرس سے متاثرہ پہلی خاتون مریضہ جب ہسپتال داخل ہوئیں تو انہوں نے بتایا تھا کہ انہیں یہ بیماری گوشت مارکیٹ میں مشترکہ بیت الخلا استعمال کرنے کی وجہ سے ہوئی ہے ۔ اس مارکیٹ سے کورونا وائرس کے 24 کیسز سامنے آئے تھے جو کہ ابتدائی دنوں کے تھے ۔ متاثرہ پہلی مریضہ کا کہنا تھا کہ اگر چینی حکومت نے کرونا وائرس کے حوالہ سے اسکے خلاف کوئی جلد قدم اٹھایا ہوتا تو شاید ہلاکتیں کم ہوتیں

Leave a reply