گرفتاری پہلے، مقدمہ بعد میں، مہذب ممالک میں کبھی ایسا دیکھا ہے؟ مریم نواز

0
45

گرفتاری پہلے، مقدمہ بعد میں، مہذب ممالک میں کبھی ایسا دیکھا ہے؟ مریم نواز
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی نیب اپیلوں پر سماعت ہوئی

مریم نوازکے وکیل امجد پرویز نے سماعت ملتوی کرنے کی درخواست ہائیکورٹ میں دائرکردی ،درخواست میں کہا گیا کہ آج سماعت ملتوی کی جائے، لاہور ہائی کے ڈویژن بینچ میں نیب کے کیسز مقرر ہیں لاہور ہائیکورٹ میں مصروف ہونے کی وجہ سے اسلام آباد ہائیکورٹ پیش نہیں ہو سکتا

ایون فیلڈ ریفرنس، مریم نواز، کیپٹن (ر) صفدر کی سزا کیخلاف اپیلوں پر سماعت، نیب نے عدالت سے سابق وزیراعظم نواز شریف کے دائمی وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی استدعا کردی نواز شریف، مریم نواز اور دیگر کی اپیلوں پر سماعت ایک ماہ کیلئے ملتوی کردی گئی،عدالت نے کہا کہ کورونا کی وجہ سے صورتحال خراب ہے، کورٹ میں زیادہ رش نہ کریں،

اس سے قبل آخری سماعت جوستمبر 2020 میں ہوئی تھی اس میں بھی امجد پرویز نے مصروف ہونے کی وجہ سے سماعت ملتوی کرائی تھی دوسری جانب مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز اسلام آباد ہائی کورٹ پہنچ گئی ہیں، اس موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں، پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے

نیب نے دائر درخواست میں کہا کہ سپریم کورٹ ہدایات جاری کر چکی کرپشن کیسز پر روز سماعت کی جائے، انصاف کے تقاضوں کو پورا کرنے کے لئے اپیلیں جلد سنی جائیں،نیب نے نواز شریف کی اپیلیں جلد سماعت کے لیے مقرر کرنے کی درخواست میں کہا ہے کہ نو دسمبر 2020 کے بعد کیس سماعت کے لیے مقرر نہیں ہوا اب جلد کیس کی سماعت کی جائے

نواز شریف کو سرنڈر کرنا ہو گا، اگر ایسا نہ کیا تو پھر…عدالت کے اہم ریمارکس

نواز شریف حاضر ہو، اسلام آباد ہائیکورٹ نے طلبی کی تاریخ دے دی

نواز شریف کی نئی میڈیکل رپورٹ عدالت میں جمع، نواز ذہنی دباؤ کا شکار،جہاز کا سفر خطرناک قرار

جس ڈاکٹر کا سرٹیفیکٹ لگایا وہ امریکہ میں اور نواز شریف لندن میں،عدالت کے ریمارکس

اشتہاری ملزم کی درخواستیں کس قانون کے تحت سن سکتے ہیں،نواز شریف کے وکیل سے دلائل طلب

نواز شریف کی جیل میں طبیعت کیوں خراب ہوئی تھی؟ نئی میڈیکل رپورٹ میں اہم انکشاف

اشتہاری مجرم کی ضمانت منسوخی کی ضرورت ہے؟ نواز شریف کیس میں عدالت کے ریمارکس

نواز شریف کو مفرور بھی ڈکلیئر کر دیں تو تب بھی اپیل تو سنی جائے گی،عدالت

واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں نواز شریف کی درخواستیں مسترد کر دی گئی تھیں،عدالت نے نوازشریف کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دئیے تھے ،جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی نے فیصلہ سنایا تھا، اسلام آباد ہائیکورٹ نے حاضری سے استثنی اور نمائندہ مقرر کرنے کی درخواستیں مسترد کردی تھیں

عدالت پیشی کے موقع پر مریم نواز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کبھی کسی وزیراعظم نے اس طرح گھناؤنے کام نہیں کئے ،جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی گواہی ریکارڈ پر ہے، ارشد ملک کی اللہ مغفرت کرے، اب جو الزامات لگے، میں نے پاکستان کی تاریخ میں کبھی ایسا نہیں دیکھا، مافیا، گینگ کے سربراہ نے اس طرح کبھی حرکتیں نہیں کیں جو وزیراعظم کر رہے ہیں کہ نواز شریف،مریم ، رانا ثناء اللہ کے خلاف مقدمہ کرو، گرفتار کر لو، مقدمہ بعد میں بنا لو،نواز شریف سے زیادہ یہ مسئلہ پاکستان کے عوام کا ہے، یہ سب پولیٹکل انیجئنرنگ کر کے اداروں کے سربراہوں کو ڈرا کر حکم دیتے ہیں کہ یہ کرو، اسکا نتیجہ عوام مہنگائی کی صورت میں بھگت رہے ہیں، مخالفین کو چن چن کر انتقام کا نشانہ بنایا گیا، ہر محاذ پر ناکام ہو چکے ہیں، تاریخ میں کبھی موجودہ وزیراعظم آفس کے اندرگھناؤنے جرائم کاارتکاب نہیں ہوا، ہر محاذ پر ان کو نااہلی اور ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ہے، اداروں کے سربراہوں کو وزیراعظم ہاوَس میں کہا جاتا ہے کہ کیسز بناوَ گرفتار کرو، لوگوں کو سمجھ آگیا ہےکہ مافیاز یا گینگ کیا ہوتے ہیں ادارے تو غیر سیاسی نہیں تھے بقول خان صاحب؟ نواز شریف کا بیانیہ کی جیت ہے کہ پاکستان اداروں کے سربراہان اور جسٹس تک بتا رہے ہیں اداروں کو کیسے استعمال کیا جاتا ہے حکومت میں ہوتے ہوئے ان کیخلاف بڑی بڑی گواہیاں آرہی ہیں لوگوں کو سمجھ آگئی ہے کہ سسلین مافیاز کیا ہوتے ہیں اتنی سیاسی انجینئرنگ کے باوجود نتیجہ کیا رہا، ہرمحاذ پر حکمرانوں کو ناکامی ہوئی وزیراعظم ک ےآفس میں سپریم کورٹ کےموجودہ جج کےخلاف سازش کی گئی، عدلیہ سے درخواست ہے کہ اس معاملے کو خود دیکھیں،جسٹس شوکت عزیز کی بات سنی جائے اور انہیں انصاف دیا جائے، میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس شوکت عزیز جیسے ججز کو سلام پیش کرتی ہوں ملک میں منہگائی کا طوفان آیا ہوا ہے،دنیامیں پاکستان کی فلائٹس پرپابندی لگ رہی ہے،آپ نےاپنے مخالفین کو چن چن کرنشانہ بنایاجس سے ملک بدنام ہوا،عدلیہ بشیر میمن کے حکومت کیخلاف الزامات کا نوٹس لے،

Leave a reply