حکومت دیگر ممالک سے ملنے والے تحائف نہ بتا کر کیوں شرمندہ ہورہی؟ اسلام آباد ہائیکورٹ

0
41

حکومت دیگر ممالک سے ملنے والے تحائف نہ بتا کر کیوں شرمندہ ہورہی؟ اسلام آباد ہائیکورٹ
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں وزیر اعظم عمران خان کو ملنے والے تحائف سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی

وفاقی حکومت نے اسلام آباد ہائیکورٹ سے ایک بار پھر مہلت کی استدعا کی، جس کے بعد عدالت نے سماعت ملتوی کر دی، جسٹس میاں گل حسن اورنگ زیب نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی دفاعی تحفہ ہو بے شک نہ بتائیں لیکن پبلک کرنے پر پابندی کیوں؟ اگر کسی ملک نے ہار تحفے میں دیا تو پبلک کرنے میں کیا حرج ہے ؟ حکومت دیگر ممالک سے ملنے والے تحائف نہ بتا کر کیوں شرمندہ ہورہی ہے؟ حکمرانوں کو ملنے والے تحائف ان کے نہیں بلکہ عوام کے ہیں، عوامی عہدہ نہ ہو تو کیا عہدوں پر بیٹھے لوگوں کو تحائف ملیں گے ؟ حکومت کیوں تمام تحائف کو میوزیم میں نہیں رکھتی؟ حکومت کو چاہیے گزشتہ10 سال کے تحائف پبلک کردے، حکومت یہ بھی بتائے کہ کتنے تحائف کا ایف بی آر سے تخمینہ لگوایا ؟

واضح رہے کہ حکومت نے وزیراعظم عمران خان کو بیرون ملک سے ملنے والے تحائف کی تفصیلات دینے سے انکار کر دیا ہے کابینہ ڈویژن نے انفارمیشن کمیشن آف پاکستان کا شہری کو وزیراعظم کے تحائف کی تفصیلات دینے کا حکم اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا ہے اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کابینہ ڈویژن کی درخواست پر سماعت کی اسسٹنٹ اٹارنی جنرل عتیق الرحمان صدیقی عدالت میں پیش ہوئے حکومت نے عمران خان کو بطور وزیراعظم ملنے والے تحائف کو کلاسیفائیڈ قرار دیتے ہوئے موقف اپنایا کہ سربراہان مملکت کے درمیان تحائف کا تبادلہ بین الریاستی تعلقات کا عکاس ہوتا ہے ایسے تحائف کی تفصیلات کے اجرا سے میڈیا ہائپ اورغیر ضروری خبریں پھیلیں گی بے بنیاد خبریں پھیلانے سے مختلف ممالک کے ساتھ تعلقات متاثر ہوں گے جبکہ ملکی وقار بھی مجروح ہو گا

وزیراعظم عمران خان کو بیرون ملک سے ملنے والے تحائف کی تفصیلات دینے سے انکار پر پیپلز پارٹی کا رد عمل سامنے آیا ہے، پیپلز پارٹی کی رہنما سینیٹر شیری رحمان کا کہنا تھا کہ ایک نہیں دو پاکستان۔ حکومت نے وزیر اعظم کو بیرون ملک دوروں میں ملنے والے تحائف کی تفصیلات دینے سے انکار کر دیا ہے جبکہ دوسری طرف پیپلز پارٹی کی قیادت کے خلاف توشہ خانہ ریفرنس چل رہے ہیں۔ تحریک انصاف جوابدہی اور شفافیت سے کیوں ڈر رہی۔ دوسروں کی باری پر یہ انقلابی بن جاتے ہیں کابینہ ڈویزن اب کہہ رہی کہ تحائف کی تفصیلات بتانے سے پاکستان کے ملکوں کے درمیان تعلقات متاثر ہونگے، یہ وہی حکومت ہے جس نے گزشتہ سال ماضی کی حکومتوں کو بیرون ممالک دوروں کے دوران ملنے والے تحائف کی نیلامی کا فیصلہ کیا تھا۔ نیا پاکستان بنانے والے احتساب سے اتنا خوفزدہ کیوں ہین؟

@MumtaazAwan

پیسہ حقداروں تک پہنچنا چاہئے، حکومت نے یہ کام نہ کیا تو توہین عدالت لگے گی، سپریم کورٹ

مبینہ طور پر کرپٹ لوگوں کو مشیر رکھا گیا، از خود نوٹس کیس، چیف جسٹس برہم، ظفر مرزا کی کارکردگی پر پھر اٹھایا سوال

ماسک سمگلنگ کے الزامات، ڈاکٹر ظفر مرزا خود میدان میں آ گئے ،بڑا اعلان کر دیا

جعلی ادویات بنانے اور فروخت کرنے والوں کو سزائے موت ہونی چاہیے، چیف جسٹس

وزیراعظم کی رہائشگاہ بنی گالہ کے قریب کسی بھی وقت بڑے خونی تصادم کا خطرہ

مارگلہ کے پہاڑوں پر قبضہ،درختوں کی کٹائی جاری ،ادارے بنے خاموش تماشائی

سپریم کورٹ کا مارگلہ ہلز میں مونال ریسٹورنٹ کے حوالہ سے بڑا حکم

مارگلہ ہلز ، درختوں کی غیرقانونی کٹائی ،وزارت موسمیاتی تبدیلی کا بھی ایکشن

Leave a reply