ہم کیا ہیں تحریر ہما عظیم

0
70

ہم کیا ہیں ایک مٹی کا پتلا جس کے اندر جان ڈال دی گٸی ہے۔۔کچھ عقل ڈالی گٸی ہے کہ کچھ خاص ہو جاٸے۔جیسے ایک کھلونے والا کھلونے بناتا ہے۔کسی کو ایسے ہی بنا دیتا ہے کہ ہاتھ سے چلاٶ۔کسی میں سیل ڈال کر کچھ خاص کر دیتا ہے
ہم بھی کھلونا ہیں اپنے رب کا۔۔۔عقل ڈال کر خاص بنا دیا گیا ہے۔۔پھر کہا گیا تمہیں میں نے بنایا۔۔۔تمہارے پاس جو کچھ ہے میری نعمت کے طور پر امانت ہے۔جب چاہے لے لوں واپس۔مگر تم نے اس کی حفاظت کرنی ہے۔اور ویسے کرنی ہے جیسے میرا حکم ہے۔ زبان کی حفاظت آنکھ کی حفاظت ہاتھ پاٶں یہاں تک کہ سوچ کی حفاظت کرنی ہے بھٹکنے نہیں دینا ورنہ خسارے میں رہو گے۔
ایک کھلونا اپنے بنانے والے کے زیر اثر ہوتا ہے۔
اور ہم ۔۔۔۔ہم سرکش ہونے چلے ہیں۔۔”میرا جسم میری مرضی“ کے نعرے لگانے چلے ہیں
یہ سوچے بغیر کہ بنانے والا توڑنا بھی جانتا ہے پھر۔۔جب اسے لگتا ہے میں نے جو بنایا ہے یہ” آٶٹ آف آرڈر“ ہو رہا ہے تو پرزے کھول دے گا۔۔
پھر ۔۔۔۔۔پھر پکارو گے تم اپنے خالق کو۔۔پھر وہ بنانے والے کی مرضی چلے گی کہ تمہیں توڑے رکھنا ہے کہ پھر جوڑنا ہے۔۔
اس نے تمہیں بنایا اور تمہیں چلانے کی کتاب دی ”رولز اینڈ آرڈر“ کی ”کی بک“ساتھ دی”قرآن پاک“
اگر اپنے خالق کی مرضی سے ہٹ کر اپنی مرضی چلانے کی کوشش کرو گے۔تو پھر جب وہ جلال میں آۓ گا تو تم اپنی مرضی بھول جاٶ گے۔۔اور ہو گا تو وہی جو اسکی مرضی ہے۔اب جڑے جڑے قبول کرو یا ٹوٹ کر قبول کرو
بات یہ ہے سادی سی کہ ہمارے پاس ہمارا سب کچھ ایک امانت ہے۔۔
کیوں ہے۔۔؟ کیونکہ ہمیں کسی نے تخلیق کیا پھر دنیا میں اپنا ناٸب بنا کر بھیجا کچھ قاٸدے قوانین بتاۓ سمجھاۓ کہ آپ نے ایسے زندگی گزارنی اگر آپ اس سے روگردانی کریں گے تو آپ سے سوال ہو گا۔۔سزا ملے گی۔۔۔
ہم اپنی مرضی سے اپنی تقدیر نہیں بدل سکتے۔۔
ہم اپنی مرضی سے جنس نہیں لے سکے۔۔
اپنی شکل وصورت پہ ہمارا کوٸی اختیار نہیں۔یہاں تک کہ ہم نے جس گھر میں پیدا ہونا تھا وہ تک خالق نے اپنی مرضی سے چنا۔
ہم نے اپنا دانہ کہاں کہاں کھانا ہے یہ تک پہلے سے طے ہے تو کیا نتیجہ نکلا کہ ہم اپنی مرضی نہیں کر سکتے ہمیں اجازت نہیں ہے
پھر کس زعم میں ہیں یہ میرا جسم میری مرضی والے۔۔صاف ظاہر ہے یہ نافرمانی کرنا چاہتے ہیں۔بغاوت کرنا چاہتے ہیں اپنے خالق کی حکمرانی سے۔۔دوسروں کو بھی ورغلا کر اپنا سورج چاند جیسےعیلحدہ اگانا چاہتے ہیں جو ناممکن ہے شیطان نے بغاوت کی آج تک زلیل ہے۔اور قیامت تک رہے گا۔
اور اب انسان بغاوت پر اتر آیا ہے۔۔حکم الہی کی دھجیاں اڑاٸی جارہی ہیں۔۔دلیلیں دی جارہی ہیں تاویلیں گھڑی جا رہی ہیں۔۔آیتوں کا مزاق اڑایا جارہا ہے۔۔عورت عورت کے پردے پر تنقید کر رہی ہے۔
مرد عورت کو ورغلا رہا ہے باہر آجاٶ میں تمہارا نام نہاد محافظ بنوں گا۔۔محرم دشمن بناۓ جا رہے ہیں نامحرم دوست بناۓ جارہے ہیں۔۔بچوں کی تربیت سوشل میڈیا کر رہا ہے۔جنھوں نے تربیت کرنی تھی وہ میرا جسم میری مرضی کے بینر اٹھاۓ نعرے لگاتے پھر رہے۔
ارے اللہ کے بندو تم آج بیمار ہو جاٶ تم اپنی مرضی سے اپنی بیماری دور نہیں کر سکتے جب تک تمہارا رب نہ چاہے۔۔
آج تمہں موت آ گھیرے تم اسے نہیں روک سکتے کہ مجھے ابھی اور جینا ہے
تم اپنے جسم سے بچہ نہیں پیدا کر سکتے جب تک تمہارے رب کا حکم نہ ہو۔۔۔
تو کیا کر لو گے یا کر لو گی تم اپنی مرضی سے سواۓ اس کے کہ تم نافرمانی کر کے بغاوت کر کے اپنے لٸیے جہنم میں جگہ بنا لو۔۔۔۔بس یہیں تک چلے گی مرضی ۔۔بس اسکے آگے
نہ تم کچھ کر سکتے تھے
نہ تم کچھ کر سکو گے۔

@DimpleGirl_PTi

Leave a reply