بھارت کے 4 ہسپتالوں میں 115 طبی عملے کے اراکین میں کرونا پھیل گیا
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق بھارت میں کرونا وائرس کا پھیلاؤ جاری ہے، بھارت میں طبی عملے میں بھی بڑی تعداد میں کرونا وائرس کی تشخیص ہو رہی ہے
دہلی کے علاقے جہانگیر پور میں واقع جگجیون رام ہسپتال میں کرونا کے مریضوں کی تعداد 59 ہو چکی ہے جن میں 11 ڈاکٹر شامل ہیں، ہسپتال کے مزید 19 ملازمین میں کرونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے، دو روز قبل تک ہسپتال کے طبی عملے میں مریضوں کی تعداد 40 تھی جو اب 59 تک پہنچ چکی ہے.
شمالی دہلی کے ضلع مجسٹریٹ کا کہنا ہے کہ جن مریضوں کی حالت تشویشناک ہے وہ ہسپتال میں رہیں گے باقی طبی عملے کو چھٹی دے دی گئی ہے کہ وہ گھروں میں خود کو قرنطینہ کر لیں.
جگجیون رام ہسپتال کرونا وائرس کے حوالہ سے ریڈ زون قرار دے دیا گیا ہے، ہسپتال میں موجود تمام طبی عملے کے کرونا ٹیسٹ کروائے جا رہے ہیں، ہسپتال میں موجود مریضوں کے بھی دوبارہ ٹیسٹ کروائے جائیں گے،
دوسری جانب روہنی میں واقع امبیڈکر ہسپتال کے 32 اہلکاروں میں کرونا وائرس کی تشخیص ہوئی ، ان میں ڈاکٹر اور نرس بھی شامل ہیں۔ کچھ دن پہلے اس ہسپتال میں کورونا متاثرہ ایک عورت آئی تھی۔ اس نے اپنی بیماری کو چھپایا تھا اور بعد میں اسپتال میں ہی اس کی موت ہو گئی تھی۔ کرونا کی مریضہ ایک عورت سے ہی 32 طبی اہلکاروں میں کرونا وائرس پھیلا
بھارت میں طبی عملے کے لئے کرونا سے بچاؤ کے لئے ایک طرف ڈاکڑز و پیرا میڈیکل سٹاف کو حفاظتی کٹس نہیں دی گئیں دوسری جانب ڈاکٹروں کو ہوٹلوں سے نکالا جا رہا ہے، ایسا ایک واقعہ بھارتی ریاست اترپردیش میں سامنے آیا، جہاں ضلع سنبھل میں ایک ہوٹل میں قرنطینہ مرکز میں رکھے گئے طبی عملے کے لئے پہلے مشکلات کھڑی کی گئیں پھر انہیں ہوٹل سے نکال دیا گیا
اترپردیش کے ضلع سنبھل میں 15 اپریل کو ایک ہوٹل میں 3 ڈاکٹر اور 6 دیگر طبی اسٹاف کو ٹھہرایا گیا تھا۔ ہوٹل میں ٹھہرنے کے اگلے دن سے ہی ان کے ساتھ ہوٹل مالک نے زیادتیاں کرنا شروع کر دیں،جن کمروں میں ڈاکٹر ٹھہرے تھے ان کے کمروں کی صفائی نہیں کی گئی، پھر کمروں کے ٹی وی بند کر دئیے گئے۔ اسی پر بس نہیں ہفتہ کی رات کو تو انکے کمروں میں پانی ختم ہوجانے پر پانی بھی نہیں بھرا گیا۔ بعد میں ڈاکٹروں کو ہوٹل سے زبردستی نکال دیا گیا.
ڈاکٹروں کو ہوٹل سے نکالے جانے پر انہوں نے متعلقہ حکام کو آگاہ کیا مگر ان کی داد رسی نہیں ہوئی ، پولیس کو کاروائی کا حکم دیا گیا لیکن پولیس نے کاروائی کی بجائے تحقیقات کا آغاز کر دیا، بعد ازاں ضلع مجسٹریٹ نے ڈاکٹروں کو ایک اور ہوٹل میں بھجوا دیا.
قبل ازیں اوکھلا کے مشہور ‘الشفاء اسپتال’ میں 10 طبی اہلکاروں میں کرونا وائرس کی تشخیص ہوئی جن کو قرنطینہ مرکز بھیج دیا گیا، ان ڈاکٹرز سے جن کا رابطہ ہوا تھا انکے بھی ٹیسٹ کروائے جائیں گے،اس ضمن میں الشفا نے ایک پریس ریلیز جاری کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ہسپتال کے باقی عملے کے بھی ٹیسٹ کروائے جائیں گے،الشفا مین ایک الگ وارڈ بنا دیا گیا ہے جہاں کرونا کے مریضوں کو رکھا جائے گا ،
کلکتہ میڈیکل کالج کے چار ڈاکٹروں میں کورونا وائرس مثبت پایا گیا ہے جس کے بعد انہیں قرنطینہ مرکز بھیج دیا گیا
کرونا لاک ڈاؤن، گھر میں فاقے، ماں نے 5 بچوں کو تالاب میں پھینک دیا،سب کی ہوئی موت
کرونا میں مرد کو ہمبستری سے روکنا گناہ یا ثواب
لاک ڈاؤن ختم کیا جائے، شوہر کے دن رات ہمبستری سے تنگ خاتون کا مطالبہ
کرونا مریض اہم، شادی پھر بھی ہو سکتی ہے، خاتون ڈاکٹر شادی چھوڑ کر ہسپتال پہنچ گئی
کرونا لاک ڈاؤن، رات میں بچوں نے کیا کام شروع کر دیا؟ والدین ہوئے پریشان
لاک ڈاؤن ہے تو کیا ہوا،شادی نہیں رک سکتی، دولہا دلہن نے ماسک پہن کے کر لی شادی
کوئی بھوکا نہ سوئے، مودی کے احمد آباد گجرات کے مندروں میں مسلمانوں نے کیا راشن تقسیم
کرونا لاک ڈاؤن، مودی کے بھارت میں خواتین اور بچوں کے ساتھ زیادتی کے واقعات میں کمی نہ آ سکی
واٹس ایپ کے ذریعے فحش پیغام بھیجنے والا ملزم ہوا گرفتار، کئے ہوش اڑا دینے والے انکشاف
شادی سے انکار، لڑکی نے کی خودکشی تو لڑکے نے بھی کیا ایسا کام کہ سب ہوئے پریشان
واضح رہے کہ بھارت میں 200 سے زائد طبی عملے میں کرونا وائرس کی تشخیص ہو چکی ہے، بھارت میں کرونا کے مریضوں کا علاج کرنے والے طبی عملے پر حملے بھی ہو چکے ہیں، کرونا کا علاج کرنے والے نرسوں کو کرونا نرس کہہ کر پکارا جاتا ہے.
مراد آباد میں ایک ڈاکٹر پر اسوقت حملہ کر دیا گیا جب وہ کرونا کے مریضوں کے ٹیسٹ کے لئے ایک علاقے میں گیا وہاں بھارتی ہندوؤں نے اکٹھے ہو کر اس پر حملہ کیا جس سے وہ شدید زخمی ہوگیا، بھارتی ڈاکٹر پر حملے کے بعد بھارتی ڈاکٹروں کی تنظیم نے احتجاج بھی کیا مگر اسکے باوجود ڈاکٹروں کو تحفظ فراہم نہ کیا جا سکا
کرونا وائرس، طبی عملے کوحفاظتی کٹس نہ دیں،حکومت نیا آرڈیننس لے کر آ گئی








