بھارت کو مسلمانوں کی ضرورت نہیں،انہیں ملک سے نکال دیں گے،ہندو انتہا پسند رہنما کی ہرزہ سرائی

بھارت کو مسلمانوں کی ضرورت نہیں،انہیں ملک سے نکال دیں گے،ہندو انتہا پسند رہنما کی ہرزہ سرائی

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق بھارت کی حکمران جماعت بی جے پی اور ہندو انتہا پسند تنظیم آر ایس ایس کے رہنما راجیشور سنگھ نے کہا کہ دسمبر 2021 سے قبل بھارت کو مسلمانوں اور عیسائیوں سے خالی کروا لیا جائے گا، پھر بھارت میں کوئی مسلمان نہیں رہے گا.

آرایس ایس لیڈر نے یہ بیان ایسے وقت میں دیا جب دہلی میں ہوئے مسلم کش فسادات کو چند روز گزرے ہیں، دہلی فسادات میں مسلمانوں کو مارا گیا، ان کی املاک کو نقصان پہنچایا گیا اور پولیس بھی ہندو انتہا پسندوں کی مدد کرتی رہی، مسلمانوں کی شناخت کر کے ان پر تشدد کیا گیا ان کے گھروں، دکانوں، مساجد کو آگ لگائی گئی.

آر ایس ایس لیڈر کا مزید کہنا تھا کہ میں اپنے دوستوں سے وعدہ کرتا ہوں کہ تھوڑا اور انتظار کر لیں، ہم دسمبر 2021 سے قبل بھارت سے مسلمانوں اور عیسائیوں کو باہر نکال دیں گے، راجیشور سنگھ کا تعلق مشرقی اترپردیش سے ہے۔

بھارت میں کچھ ہندو انتہاس پسند تنظیمیں مسلمانوں کے فکر و نظریہ سے اختلاف رکھتی ہیں اسی بنا پر آئے روز مسلمانوں کو تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔قبل ازیں ہندومہاسبھا نے اعلان کیا تھا کہ ”انڈیا فری اسلام“ یعنی ہندوستان سے اسلام کا صفایا“ مہم چلائی جائے گی۔ سادھوی پرگیا نے کہا تھا کہ مسلمانوں اور عیسائیوں کی آبادی پر کنٹرول کرنے کے لئے اقدامات کئے جانے چاہئے۔ تمام گائے کا گوشت کھانے والوں کو پھانسی دے دینی چاہئے.

دہلی فسادات کو ایک ہفتہ ہو چکا، ابھی تک وہاں کے مسلمانوں میں خوف کم نہیں ہو سکا،کئی خاندان علاقہ چھوڑ گئے تھے اب واپس آنے کے لئے راضی نہیں ہو رہے، کیجریوال سرکار مسلمانوں کو سیکورٹی بھی نہیں دے رہی،کئی مسلمان خاندان پناہ گزینوں کے کیمپ میں مقیم ہو گئے ہیں.اس کیمپ میں 15 سو کے قریب افراد موجود ہیں جنہوں نے فسادات کے وقت گھر چھوڑا تھا.

دہلی میں ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے متنازعہ شہریت بل کے خلاف احتجاج کرنے والے مظاہرین پر تشدد کیا گیا، مسلمانوں کے گھر جلائے گئے، مساجد کی بے حرمتی کی گئی اور ایک مسجد کو شہید کیا گیا.بھجن پورہ میں مزار کو نذر آتش کیا گیا، اشوک نگر میں مسجد کو آگ لگائی گئی اور مینار پر ہنومان کا جھنڈا بھی لہرا دیا گیا۔

گجرات کا "قصائی” مودی دہلی میں مسلمانوں پر حملے کا ذمہ دار ،بھارت کے اندر سے آوازیں اٹھنے لگیں

دہلی میں پولیس بھی ہندوانتہا پسندوں کی ساتھی، زخمی تڑپتے رہے، پولیس نے ایمبولینس نہ آنے دی

دہلی جل رہا تھا ،کیجریوال سو رہا تھا، مودی سن لے،ظلم و تشدد ہمیں نہیں ہٹا سکتا، شاہین باغ سے خواتین کا اعلان

دہلی میں ظلم کی انتہا، درندوں نے 19 سالہ نوجوان کے سر میں ڈرل مشین سے سوراخ کر دیا

دہلی تشدد ، خاموشی پرطلبا نے کیا کیجریوال کے گھر کا گھیراؤ، پولیس تشدد ،طلبا گرفتار

امریکا سمیت متعدد ممالک کی دہلی بارے سیکورٹی ایڈوائیزری جاری

دہلی فسادات، 42 سالہ معذور پر بھی مسجد میں کیا گیا بہیمانہ تشدد

دہلی فسادات کا ذمہ دار کون؟ جمعیت علماء ہند نے کی نشاندہی

دہلی فسادات اور 2002 کے گجرات فسادات میں گہری مماثلت،ہندوؤں کی دکانیں ،گھر کیوں محفوظ رہے؟ سوال اٹھ گئے

دہلی فسادات، کوریج کرنیوالے صحافیوں کی شناخت کیلیے اتروائی گئی انکی پینٹ

دہلی، اجیت دوول کا دورہ مسلمانوں کو مہنگا پڑا، ایک اور نوجوان کو مار دیا گیا

دہلی فسادات میں امت شاہ کی پرائیویٹ آرمی ملوث،یہ ہندوآبادی پر دھبہ ہیں، سوشل ایکٹوسٹ جاسمین

ہندو انتہا پسندوں کے تشدد سے 53 افراد جان کی بازی ہار گئے ہیں جبکہ 400 سے زائد زخمی ہیں، پولیس بھی ہندو انتہا پسندوں کا ساتھ دیتی رہی، ہندو انتہا پسند مسلمانوں کے گھروں میں لوٹ مار بھی کرتے رہے اور انہیں تشدد کا نشانہ بھی بناتے رہے، اس دوران صحافیوں پر بھی حملے کئے گئ

Comments are closed.