انسانی جسم کے چند دلچسپ حقائق

0
120

انسانی جسم کے چند دلچسپ حقائق درج ذیل ہیں جسے بڑھ پر کر آپکو جہاں حیرت ہوگی وہیں آپ کی معلومات میں بھی اضافہ ہوگا
آپ کو حیرت ہوگی یہ جان کر کہ دماغ دن کی نسبت رات کو زیادہ متحرک ہوتا ہے سونے کے دوران ہمارا جسم سو رہا ہوتا ہے مگر دماغ متحرک ہوتا ہے اور ہمیں اچھے یا بُرئے خواب دیکھانے کے علاوہ وہ ہماری یاداشت کو اور قابلیتوں کو بھی مضبوط کر رہا ہوتا ہے دماغ کا 80 فیصد حصہ پانی پر مشتمل ہوتا ہے اور جیساہمیں تصویر میں دیکھایا جاتا ہے ویسا بلکل نہیں ہوتا درحقیقت ہمارا دماغ زیادہ تر پانی پر ہی مشتمل ہوتا ہے دماغ کے خُلیوں کو جسم کے باقی خُلیوں سے ڈبل انرجی چاہیے ہوتی ہے اور یہ انرجی پانی مہیا کرتا ہے جب ہمارا جسم پانی کی کمی کا شکار نہیں ہوتا اُس وقت دماغ کے خُلیے بہترین کام کرتے ہیں اورہم پانی پینے کے بعد چاک و چوبند اور توانا محسوس کرتے ہیں

ہمارا دل خون کو 30 فُٹ تک پمپ کر کے پھینکنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور یہ پریشر خون کو ہمارے سارے جسم میں دوڑاتا ہے

ہمیں پیشاب کی حاجت اُس وقت ہوتی ہے جب مثانہ تقریباً 300سی سی ایس یا 1.25 کپ کے برابر لیکوئیڈ جتنا بھر جاتا ہے اور ایک صحت مند مثانہ تقریباً 800سی سی ایس یا 800 ملی لیٹر جتنا لیکوئیڈ سٹور کر سکتا ہے

ایک عام انسان روزانہ 14 دفعہ گیس خارج کرتا ہے اور یہ کام وہ سوتے ہُوئے بھی کرتا ہے سائنس کے مُطابق کھانا ہضم ہونے کے دوران گیس پیدا ہوتی ہے اور آخر اُسے خارج ہونا ہوتا ہے

چالیس سال کے بعد آہستہ چلنا وقت سے پہلے بڑھاپے کی نشانی


ماں کے پیٹ میں سب بچوں کی آنکھوں کا رنگ نیلا ہوتا ہے اور وقت کیساتھ ساتھ پیدائش کے پہلے چند ہفتوں میں اپنے ڈی این کی آنکھوں کے رنگ سے ملنا شروع کر دیتا ہے

صبح کے وقت ہمارا قد ایک سینٹی میٹر بڑھا ہوتا ہے جب کہ رات کو سونے سے پہلے یہ ایک سینٹی میٹر کم ہوجاتا ہے اور ایسا اس لیے ہوتا ہے کہ سارے دن کی تھکاوٹ کے بعد آپ کی سپائن کمپریس ہوجاتی ہے لہذا دن میں جب بیٹھیں تو سیدھے بیٹھنے کی کوشش کیا کریں

ہماری جلد کے ایک سکوئر انچ میں 32 ملین بیکٹریا دینگا مُشتی کرتے ہیں جنہیں آپ خوردبین سے دیکھ بھی سکتے ہیں مگر ان میں سے زیادہ تر بیکٹریا ہماری جلد کے لیے مُفید ہوتے ہیں

انگلیوں اور انگوٹھوں کی طرح ہر زُبان کا بھی اپنا علیحدہ پرنٹ ہوتا ہے اور مُجرم اگر جُرم کرتے وقت زُبان کا استعمال کرے یعنی کسی چیز کو چاٹ لے تو اُس کی زبان کے پرنٹ سے بھی مُجرم کی شناخت ہو سکتی ہے

ہمارا کمرہ جتنا زیادہ ٹھنڈا ہوگا بُرا خواب آنے کے چانسس اُتنے ہی زیادہ بڑھ جائیں گے

دائیں ہاتھ سے کام کرنے والے بائیں ہاتھ سے کام کرنے والوں کی نسبت 9 سال زیادہ زندہ رہتے ہیں اور ایک سروے کی رپورٹ کے مطابق بائیں ہاتھ سے کام کرنے والے دائیں ہاتھ سے کام کرنے والوں کی نسبت روڈ ایکسیڈینٹ کا زیادہ شکار ہوتے ہیں کیونکہ وہ سیدھے ہاتھ کے سسٹم میں مشکل محسوس کر رہے ہوتے ہیں

Leave a reply